اسلام آباد:

کار سرکار میں مداخلت اور سرکاری عملے پر فائرنگ کے جرم میں گرفتار لال مسجد کے سابق امام مولانا عبدالعزیز کی اہلیہ ملزمہ ام حسان اور دیگر لڑکیوں کا مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ مںظور کرلیا گیا۔

اِنسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں اُم حسان اور دیگر ملزمان کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور سرکاری عملے پر مبینہ فائرنگ کے مقدمے کی سماعت جج ابو الحسنات ذوالقرنین کے روبرو ہوئی۔

اُم حسان اور دیگر گرفتار ملزمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ پولیس کی جانب سے اُم حسان اور دیگر ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

پولیس نے کہا کہ ملزمان سے ریکوری کرنی ہے اور دیگر افراد کی گرفتاری عمل میں لانی ہے، پولیس ام حسان سمیت دیگر بچیوں کا چار روزہ ریمانڈ لے چکی ہے، پولیس ریکوری کر چکی ہے اور اب مزید پولیس کیا تفتیش کرنا چاہتی ہے، جو بچیاں ایف آئی آر میں نامزد نہیں ہیں انھیں مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے۔

وکیل صفائی نے کہا کہ ام حسان کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر لایا جاتا ہے، مسجد گرانے کے معاملے پر ام حسان مذاکرات کیلئے گئی تھیں مگر انہیں گرفتار کرلیا گیا، موقع سے گرفتار کیا گیا تو اینٹی رائٹس کٹ کہاں چلی گئیں؟

عدالت نے ام حسان اور دیگر ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سنادیا۔

عدالت نے اُم حسان اور دیگر ملزمان کا مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے واپس پولیس کے حوالے کردیا۔

واضح رہے کہ لال مسجد کے سابق امام مولانا عبدالعزیز کی اہلیہ اُم حسان سمیت متعدد افراد کے خلاف شہزاد ٹان تھانے میں مجسٹریٹ مرتضی چانڈیو کی مدعیت میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: م حسان اور دیگر ملزمان ا م حسان اور دیگر

پڑھیں:

بنوں میں گھات لگائے ملزمان کی فائرنگ سے وکیل جاں بحق

پولیس کے مطابق طفیل خان ایڈووکیٹ کا تعلق بوزہ خیل سے تھا اور وہ جمعہ کی صبح اپنی رہائش گاہ سے موٹر سائیکل پر بازار جا رہے تھے کہ گھات لگائے نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں کے مصروف تجارتی مرکز نظیم بازار میں فائرنگ کے افسوسناک واقعے میں قانون دان طفیل خان ایڈووکیٹ جاں بحق ہو گئے۔ پولیس کے مطابق طفیل خان ایڈووکیٹ کا تعلق بوزہ خیل سے تھا اور وہ جمعہ کی صبح اپنی رہائش گاہ سے موٹر سائیکل پر بازار جا رہے تھے کہ گھات لگائے نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں طفیل خان شدید زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ جانبر نہ ہو سکے۔ واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور علاقے کی ناکا بندی کرتے ہوئے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کی وجوہات جاننے کے لیے مختلف زاویوں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ واقعے کے بعد وکلا برادری اور شہری حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ پولیس نے اس واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دینے کے امکانات کو بھی خارج نہیں کیا۔

متعلقہ مضامین

  • منڈی بہاوالدین: سگی ماں نے دوسری شادی کے لیے 8 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا
  •  نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کی  ٹریول ایڈوائزری جاری
  • کراچی: ڈیفنس میں مبینہ طور پر منشیات سپلائی کرنے والی خاتون گرفتار
  • کراچی میں بینک کے لاکرز لوٹ لیے گئے، سکیورٹی گارڈ سہولت کار نکلا
  • مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
  • فیصل آباد سے گرفتار بھارتی ایجنسی ’را‘ کے 3 ایجنٹس کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • کراچی، ساؤتھ پولیس کا منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 2 ملزمان گرفتار
  • سول اسپتال کراچی میں پولیس کا چھاپہ، زخمی حالت میں 2 ملزمان گرفتار
  • کراچی، سول اسپتال میں کیماڑی پولیس کا چھاپہ، زخمی حالت میں 2 ملزمان گرفتار
  • بنوں میں گھات لگائے ملزمان کی فائرنگ سے وکیل جاں بحق