کار سرکار میں مداخلت؛ ملزمہ ام حسان اور چار لڑکیوں کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
کار سرکار میں مداخلت اور سرکاری عملے پر فائرنگ کے جرم میں گرفتار لال مسجد کے سابق امام مولانا عبدالعزیز کی اہلیہ ملزمہ ام حسان اور دیگر لڑکیوں کا مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ مںظور کرلیا گیا۔
اِنسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں اُم حسان اور دیگر ملزمان کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور سرکاری عملے پر مبینہ فائرنگ کے مقدمے کی سماعت جج ابو الحسنات ذوالقرنین کے روبرو ہوئی۔
اُم حسان اور دیگر گرفتار ملزمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ پولیس کی جانب سے اُم حسان اور دیگر ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
پولیس نے کہا کہ ملزمان سے ریکوری کرنی ہے اور دیگر افراد کی گرفتاری عمل میں لانی ہے، پولیس ام حسان سمیت دیگر بچیوں کا چار روزہ ریمانڈ لے چکی ہے، پولیس ریکوری کر چکی ہے اور اب مزید پولیس کیا تفتیش کرنا چاہتی ہے، جو بچیاں ایف آئی آر میں نامزد نہیں ہیں انھیں مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے۔
وکیل صفائی نے کہا کہ ام حسان کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر لایا جاتا ہے، مسجد گرانے کے معاملے پر ام حسان مذاکرات کیلئے گئی تھیں مگر انہیں گرفتار کرلیا گیا، موقع سے گرفتار کیا گیا تو اینٹی رائٹس کٹ کہاں چلی گئیں؟
عدالت نے ام حسان اور دیگر ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سنادیا۔
عدالت نے اُم حسان اور دیگر ملزمان کا مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے واپس پولیس کے حوالے کردیا۔
واضح رہے کہ لال مسجد کے سابق امام مولانا عبدالعزیز کی اہلیہ اُم حسان سمیت متعدد افراد کے خلاف شہزاد ٹان تھانے میں مجسٹریٹ مرتضی چانڈیو کی مدعیت میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: م حسان اور دیگر ملزمان ا م حسان اور دیگر
پڑھیں:
زمان پارک کیس میں اہم پیش رفت، عدالت نے گواہوں کو طلب کر لیا
سانحہ 9 مئی کے سلسلے میں زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں عدالت نے گواہوں کو طلب کرلیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل کے روبرو سانحہ 9 مئی زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پراسیکیوشن کے گواہوں کو شہادت ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا ۔ دورانِ سماعت عدالتی عملے نے جیل میں ملزمان کی حاضری مکمل کی، جن میں سے زیر حراست ملزمان میں ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چوہدری اور میاں محمود الرشید شامل ہیں جب کہ ملزمان کی جانب سے رانا مدثر عمر اور میاں علی عمار ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ بعد ازاں عدالت نے مقدمے کے جیل ٹرائل کی کارروائی کل تک کے لیے ملتوی کر دی ۔ یاد رہے کہ تھانہ ریس کورس نے زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کا مقدمہ درج کر رکھا ہے ، جس میں پی ٹی آئی رہنماؤں پر کارکنان کو 9 مئی بغاوت اور فسادات پر اکسانے کا الزام ہے دریں اثنا سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں زیر حراست پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کی درخواست پر سماعت عدالت نے 8 نومبر تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر وکیل سے ضمانتوں پر دلائل طلب کرلیے۔ عدالت نے پراسیکیوشن کو بھی ضمانتوں پر دلائل کی ہدایت کردی۔