کراچی: رینجرز ریکروٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ، کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں انعامات تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
رینجرز ٹریننگ سینٹر اینڈ اسکول کراچی میں رینجرز ریکروٹس کی 32ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔
کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل اویس دستگیر نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز (سندھ) میجر جنرل محمد شمریز نے کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل اویس دستگیر کا استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، سنگین جرائم میں ملوث ملزمان گرفتار
مہمان خصوصی کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل اویس دستگیر کو چاق وچوبند پریڈ کے دستوں نے سلامی پیش کی۔ جبکہ انہوں نے دوران ٹریننگ اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ریکروٹس میں انعامات تقسیم کیے۔
کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل اویس دستگیر نے اپنے خطاب میں کہاکہ آج کی پریڈ کا اعلیٰ معیار دیکھ کر مجھے دلی خوشی ہوئی۔
مہمان خصوصی نے اعلیٰ معیار اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے حصول اور کا میابی سے ٹریننگ مکمل کرنے پر پریڈ کے شرکا اور اہل خانہ کو مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے کہاکہ یہ دن ان کے مستقبل میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان رینجرز (سندھ) ملک بھر میں اعلیٰ اقدار کی حامل ایک نہایت جری اور قابل ستائش فورس کے طور پر جانی اور مانی جاتی ہے۔ سندھ رینجرز نے ہر میدان میں نہایت اعلیٰ کارکردگی، شجاعت اور جوش و جذبے کا مظاہرہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سرحد کی حفاظت، کراچی میں دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کامیاب آپریشن اور مختلف قومی و صوبائی سطح کی تقریبات پر مؤثر ترین سیکیورٹی کی فراہمی جیسی ذمہ داریوں کو مکمل پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا۔
مہمان خصوصی نے مزید کہاکہ موجودہ دور میں پاکستان کے دشمنوں نے ملک میں اندرونی خلفشار پیدا کرنے کے لیے ہائبرڈ وار اور ففتھ جنریشن وار کا سہارا لیا۔
واضح رہے کہ پاکستان رینجرز (سندھ) نے بالخصوص شہرِ کراچی میں امن کی بحالی کے لیے گزشتہ سالوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
پا کستان رینجرز(سندھ) نے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کامیاب آپریشنز کرکے متعدد جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کیا۔
سندھ رینجرز نے کامیاب آپریشنز کرتے ہوئے بڑی مقدار میں ہتھیار، گولہ بارود اور ایمونیشن بھی برآمد کیا۔
پاکستان رینجرز (سندھ) نے اسپیشل آپریشن جن میں بالخصوص کچے کے ایریا میں آپریشن کے ساتھ ساتھ اسمگلنگ کی روک تھام، مردم شماری، مذہبی تقریبات، چوتھی بین الاقوامی ٹیکسٹائل نمائش، آئیڈیاز 2024، پہلی بین الاقوامی خوراک اور زرعی نمائش، ٹرائی نیشنل کرکٹ سیریز، حالیہ منعقدہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی، پاکستان نیوی بین الاقوامی امن مشق اور اقلیتوں کی تقریبات میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
پاکستان رینجرز (سندھ) کا ہی سرمایہ افتخار ہے اور اس کے ثمرات صوبے بھر میں بحالی امن کی صورت میں واضح نظر آتے ہیں۔
اس موقع پر تقریب میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے معزز مہمانوں کے ساتھ ساتھ پاس آوٹ ہونے والے جوانوں کے عزیز و اقارب بھی شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان رینجرز کی سندھ میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں، کئی ملزمان گرفتار کر لیے
تقریب میں پاکستان رینجرز (سندھ) کے کیمل اسکواڈ کے چاق و چوبند دستے نے بھی پریڈ میں عملی مظاہرہ پیش کیا جسے حاضرین نے بے حد سراہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انعامات تقسیم پاسنگ آؤٹ پاکستان رینجرز ریکروٹس رینجرز سندھ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انعامات تقسیم پاسنگ ا ؤٹ پاکستان رینجرز ریکروٹس وی نیوز پاکستان رینجرز بین الاقوامی کا مظاہرہ کے ساتھ
پڑھیں:
بلوچستان اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کا صوبہ ہے ‘حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جعفرآباد(جسارت نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بلوچستان اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کا صوبہ ہے، بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان بھی آگے بڑھے گا۔ بلوچستان کے عوام اور نوجوان تعلیم اور روز گارمانگتے ہیں تو یہ ان کا بنیادی حق ہے۔ارباب اختیار کے اقدامات نوجوانوں کو مایوس کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جعفر آباد میں بنو قابل پروگرام کے تحت مفت آئی ٹی کورسز کے طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان و رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن، جعفر آباد سے رکن اسمبلی عبد المجید بادینی، پروفیسر محمد ایوب منصور، صدر الخدمت فاؤنڈیشن جعفرآباد عرفان احمد ابڑو اور دیگر نے بھی انٹری ٹیسٹ کے شرکا سے خطاب کیا۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ لوگوں کو روز گار اور تعلیم سے محروم رکھ کر ترقی کے خوابوں کی تعبیر نہیں مل سکتی۔جس ملک کے 32فیصد نوجوان بے روز گار ہوں وہ کیسے ترقی کرے گا۔ہمارا مطالبہ ہے کہ نوجوانوں کو تعلیم دی جائے اور ان کے لیے آگے بڑھنے کے مواقع مہیا کیے جائیں۔پاکستان کے دیگر علاقوں کی طرح بلوچستان کے صحراؤں میں بھی معیاری تعلیم کے ادارے ہونے چاہئیں۔ نوجوانوں کو روشن مستقبل دکھاؤ اور ان کے لیے کچھ کروگے تو یہ آپ کے دست و باز و بنیں گے۔جماعت اسلامی الخدمت کے پلیٹ فارم سے معیاری اور جدید تعلیم مفت دے رہی ہے، ہم تعلیم کے فروغ کی تحریک لے کر چل رہے ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی بغیر اختیار اور اقتدار کے قوم کی خدمت کررہی ہے۔نوجوان اس قوم اور ملک کی اصل طاقت ہیں۔جس قوم کے پاس تعلیم سے محبت کرنے والے نوجوان ہوں اسے ترقی اور خوشحالی میں آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔حکمرانوں نے نا صرف قوم بلکہ کروڑوں نوجوانوں کو مایوس کیا اور انہیں تعلیم اور روز گار سے محروم رکھا۔ ہم نوجوانوں کومفت آئی ٹی کورسزکرانے کے ساتھ ساتھ ڈگری پروگرامز کی بھی اسکالرشپس لائیں گے۔ بلوچستان کے نوجوان بیٹوں اور بیٹیوں کو گھریلو دستکاریوں اور چھوٹی صنعتوں کے الخدمت فاؤنڈیشن بلا سود قرضے دے گی تاکہ وہ محنت کریں اور اپنے خاندانوں کی عزت و وقار کے ساتھ کفالت کرسکیں۔اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو بیرون ملک بھی اسکالرشپس دلائیں گے۔میرا نوجوانوں سے وعدہ ہے کہ آپ جہاں تک پڑھنا چاہیں الخدمت آپ کو پڑھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ہزاروں نوجوانوں کا یہ اجتماع اس بات کا اعلان ہے کہ وہ پڑھنا اور آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ان کا عزم ہے کہ علم کی شمع سے اس ملک کو منور کریں گے۔انہوں نے نوجوانوں کو 21،22،23 نومبر کو لاہور مینار پاکستان اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ یہ انقلابی اجتماع ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔یہ اجتماع بد ل دو نظام کے نعرے کی بنیاد پر ہورہا ہے۔ہم نے نوجوانوں کی مدد سے ملک پر مسلط ظلم و جبر کے اس نظام کوتبدیل کرنا ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم جاگیرداری اور وڈیرہ شاہی نظام نہیں چلنے دیں گے۔پاکستان کسی وڈیرے،جاگیردار،جرنیل اور حکمران کا نہیں۔کوئی سردار وڈیرا اور سرمایہ دار جماعت اسلامی کے کارکن کو غلام نہیں بنا سکتا۔حکمران تعلیم کی راہ میں روڑے اٹکانے کے بجائے ایک نظام ایک کتاب اور ایک نصاب کے لیے ہمیں سہولتیں مہیا کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت چند ہزاردے کر سمجھتی ہے کہ اس نے غریبوں کو کھانے کو دے دیا۔13ہزار کی امداد دے کر آپ کس طرح ایک خاندان کی کفالت کرسکتے ہیں۔پڑھے لکھے نوجوان بر سر روز گار آئیں گے تو اپنے خاندانوں کی عزت و وقار سے کفالت کرسکیں گے۔