شہید مقاومت کی یاد میں گلگت اور استور میں شمعیں روشن
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
استور میں ایم ڈبلیو ایم کے کوارڈینیٹر شیخ قمر شاکری اور دیگر شرکاء نے شمعیں روشن کی، شہدائے مقاومت کی بلندی درجات کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ ادھر گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام ہسپتال چوک میں شمعیں روشن کی گئیں اور شہدائے مقاومت کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
گلگت میں ہسپتال چوک پر شمعیں روشن کی گئیں
گلگت میں شمعیں روشن کرتے ہوئے
گلگت ہسپتال چوک
گلگت ہسپتال چوک
ایم ڈبلیو ایم کے مقامی رہنماوں نے شمعیں روشن کیں
گلگت ہسپتال چوک پر شمعیں روشن کی گئیں
گلگت
استور میں شہدائے مقاومت کی یاد میں شمعیں روشن کرتے ہوئے
استور میں بھی ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے شمعیں روشن کی گئیں
ایم ڈبلیو ایم کے کوارڈنیٹر شیخ قمر شاکری شرکاء کے ساتھ
اسلام ٹائمز۔ شہید مقاومت سید حسن نصر اللہ و سید ہاشم صفی الدین کی یاد میں اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے گلگت اور استور میں شمعیں روشن کی گئیں۔ استور میں ایم ڈبلیو ایم کے کوارڈینیٹر شیخ قمر شاکری اور دیگر شرکاء نے شمعیں روشن کی، شہدائے مقاومت کی بلندی درجات کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ ادھر گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام ہسپتال چوک میں شمعیں روشن کی گئیں اور شہدائے مقاومت کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں ایم ڈبلیو ایم کے شمعیں روشن کی گئیں شہدائے مقاومت استور میں مقاومت کی گلگت میں
پڑھیں:
امریکی ریسلنگ لیجنڈ ہلک ہوگن کا 71 برس کی عمر میں انتقال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 جولائی 2025ء) ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (ڈبلیو ڈبلیو ای) نے جمعرات کے روز بتایا کہ امریکی ریسلنگ لیجنڈ ہلک ہوگن کی 71 برس کی عمر میں موت ہو گئی۔
ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ نے سوشل میڈیا ایکس پر "ہوگن کے اہل خانہ، دوستوں اور مداحوں سے تعزیت" کرتے ہوئے لکھا کہ "یہ جان کر بہت افسوس ہوا کہ ڈبلیو ڈبلیو ای کے ہال آف فیمر ہلک ہوگن کا انتقال ہو گیا ہے۔
"فلوریڈا کی پولیس نے فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں بتایا کہ حکام نے کلیئر واٹر شہر میں دل کا دورہ پڑنے پر ہوگن کو ہنگامی طور پر مدد پہنچائی، تاہم بعد میں ہسپتال میں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔
پرو ریسلنگ کے علمبردارہوگن کا اصل نام ٹیری بولیا تھا، جو ڈبلیو ڈبلیو ای کے معروف ترین اسٹارز میں سے ایک تھے۔
(جاری ہے)
سن 1985 میں ڈبلیو ڈبلیو ای ادارے کے پہلے معروف ایونٹ ریسل مینیا کے پہلے ایڈیشن کے دوران وہ مرکزی توجہ کا مرکز تھے۔
سن 1980 کی دہائی میں ان کی مقبولیت اتنی تھی کہ انہیں لوگ گھر گھر جانتے تھے، اپنے ابتدائی عروج کے دوران وہ ایک بڑی نمایاں شخصیت بن کر چمکے اور بھاری بھرکم جسم کے سبب وہ پرو ریسلنگ کی نمایاں تصویر بن کر ابھرے۔
ہوگن ڈبلیو ڈبلیو ای مقابلوں کے سرکردہ فائٹر تھے جو بعد میں اربوں ڈالر کی مالیت والی اس تفریحی کمپنی میں شراکت دار بھی بن گئے۔
ہوگن برسوں تک ڈبلیو ڈبلیو ای کے ایک بہت بڑے اسٹار رہے، جنہوں نے رنگ میں ڈوین "دی راک" جانسن اور کمپنی کے مالک ونس میک موہن جیسے دیگر ریسلر کے ساتھ مقابلہ کیا۔
ڈبلیو ڈبلیو ای کے کم از کم چھ چیمپئن شپ ٹائٹل جیتنے کے بعد انہیں 2005 میں ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا۔
رنگ سے باہر بھی معروف شخصیتسن دو ہزار تین میں ریسلنگ سے ریٹائر ہونے کے بعد ہوگن نے ایک کامیاب فلم اور ٹی وی کیریئر کا بھی آغاز کیا۔
انہوں نے فلموں اور ٹیلی ویژن شوز میں بھی متعدد اہم کردار ادا کیے، جس میں "راکی سوم" اور "سانٹا ود مسل" جیسی اہم فلمیں شامل ہیں۔انہوں نے اپنی زندگی کے بارے میں 'ہوگن نوز بیسٹ نامی' ایک ریئلٹی شو میں بھی کام کیا۔
بعد کے سالوں میں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی 'میک امریکہ گریٹ اگین' مہم کے حامی کے طور پر انہوں نے اپنی آواز بلند کی اور ٹرمپ کو انہوں نے اپنے پسندیدہ ہیرو "گلیڈی ایٹر" کا خطاب دیا۔
ہوگن نے گزشتہ برس کے صدارتی انتخابات میں بھی ٹرمپ کی بھر پور حمایت کی تھی اور ان کی انتخابی مہم میں بھی اہم رول ادا کیا تھا۔
امریکی صدر نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں لکھا: "ہلکسٹر پوری طرح سے میک امریکہ اگین کا حامی تھا، بہت مضبوط، سخت، ہوشیار، لیکن سب سے بڑی بات بڑے دل والا تھا۔"
ٹرمپ نے کہا، "اس نے پوری دنیا کے شائقین کو محظوظ کیا اور ان کا ثقافتی اثر بہت زیادہ تھا۔
"ٹرمپ کے بیٹے ڈونلڈ جونیئر نے بھی ہوگن کو خراج تحسین پیش کیا اور ایکس پر ان کی تصاویر پوسٹ کی ہیں۔
تنازعاتہوگن کا کیریئر بھی متعدد سکینڈلز سے پر تھا۔ انہیں 2015 میں ڈبلیو ڈبلیو ای نے اس وقت معطل کر دیا تھا، جب خفیہ ویڈیو ریکارڈنگ میں انہیں سیاہ فام لوگوں کے خلاف نسل پرستی کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
انہیں 2018 میں اس وقت بحال کیا گیا جب ڈبلیو ڈبلیو ای نے کہا کہ ہوگن نے "متعدد بار معافی" مانگی ہے اور وہ "نوجوانوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں ۔۔۔۔ یہ انہیں اپنی غلطی سے سیکھنے میں ان کی مدد کر رہا ہے۔"
ادارت: جاوید اختر