حیدرآباد: بھارتی ریاست تلنگانہ میں ایک زیر تعمیر سرنگ گرنے سے آٹھ مزدور 72 گھنٹے سے پھنسے ہوئے ہیں۔ خراب موسم اور ملبہ ہٹانے میں مشکلات کے باعث ریسکیو آپریشن میں شدید رکاوٹیں درپیش ہیں۔

یہ حادثہ ہفتے کی صبح پیش آیا جب 43 کلومیٹر طویل سری سیلم لیفٹ بینک کینال (SLBC) سرنگ کا ایک حصہ منہدم ہو گیا۔ حادثے کے وقت پچاس مزدور سرنگ میں موجود تھے، جن میں سے 43 بحفاظت باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے، تاہم آٹھ مزدور اب بھی اندر پھنسے ہوئے ہیں۔

ریسکیو ٹیموں کو نرم مٹی، ملبے اور تنگ راستوں کے باعث مزدوروں تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

اب تک 33 کلومیٹر سرنگ کھودی جا چکی ہے، جبکہ 10 کلومیٹر باقی ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں ٹرین اور کنویئر بیلٹ کے ذریعے ملبہ ہٹا رہی ہیں، جبکہ آکسیجن کی سطح برقرار رکھنے کے لیے پانی مسلسل باہر نکالا جا رہا ہے۔

بھارتی فوج، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (NDRF) اور فائر فائٹرز ریسکیو میں مصروف ہیں۔

تلنگانہ کے وزیر، جوپلی کرشنا راؤ نے بھارتی نیوز ایجنسی PTI کو بتایا کہ مزدوروں کے زندہ بچنے کے امکانات "بہت کم" ہیں۔

'ریٹ ہول مائنرز' کی ایک ماہر ٹیم بھیجی گئی ہے، جنہوں نے 2023 میں اتراکھنڈ میں ایک سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو کامیابی سے نکالا تھا۔

یہ سرنگ تلنگانہ کے سب سے پرانے آبپاشی منصوبے کا حصہ ہے، جو نرنجنا ساگر-سری سیلم ٹائیگر ریزرو کے پہاڑی اور جنگلاتی علاقے سے گزرتی ہے۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ایک سال میں خواندگی کی شرح 60 فیصد رہی، اقتصادی سروے

اقتصادی سروے کے مطابق ایک سال میں پاکستان میں خواندگی کی شرح 60 فیصد، مردوں میں شرح خواندگی 68 فیصد، خواتین میں شرح خواندگی 52 فیصد ہو گئی۔ اسلام ٹائمز۔ اقتصادی سروے 25-2024ء کے اعداد و شمار سامنے آگئے۔ اقتصادی سروے کے مطابق ایک سال میں پاکستان میں خواندگی کی شرح 60 فیصد، مردوں میں شرح خواندگی 68 فیصد، خواتین میں شرح خواندگی 52 فیصد ہو گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ خواندگی کی شرح میں پنجاب کا پہلا نمبر، 66 فیصد آبادی پڑھی لکھی، سندھ 57 فیصد سے زائد شرح کے ساتھ دوسرے نمبر پر، خیبر پختونخوا 51 فیصد، بلوچستان 42 فیصد شرح کے ساتھ تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہا۔

سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ گزشتہ سال کے اعداد و شمار میں سکول سے باہر بچوں کا ڈیٹا دستیاب ہی نہیں جبکہ سال 2022ء اور 2023ء کے اعداد و شمار شامل کر دیئے گئے۔ اسی طرح سال 2022ء اور 2023ء کے اعداد و شمار کے سروے میں بتایا گیا کہ 38 فیصد بچے سکولوں سے باہر، سکول سے باہر بچوں میں لڑکوں کی شرح 35 فیصد، لڑکیوں کی تعداد 42 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ سکول سے باہر بچوں میں پنجاب پہلے، خیبر پختونخوا دوسرے، سندھ تیسرے جبکہ بلوچستان چوتھے نمبر پررہا۔

متعلقہ مضامین

  • ایک سال میں خواندگی کی شرح 60 فیصد رہی، اقتصادی سروے
  • موسمیاتی تبدیلی سے فصلوں کو نقصان، انڈیا میں قرضوں سے تنگ کسانوں کی خودکشیاں
  • انڈیا نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہ دی، یاتری پریشان
  • کراچی: فیکٹریوں میں لگی آگ پر 30 گھنٹے بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا
  • کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں لگی آگ پر 20 گھنٹے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا
  • لیہ، زائرین کی تیز رفتار بس کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی
  • سول اسپتال حیدرآباد کی لفٹ میں لاش سمیت 5 افراد پھنس گئے
  • سول اسپتال حیدرآباد کے سرجیکل آئی سی یو کی لفٹ میں لاش اور 5 افراد پھنس گئے
  • لیہ: نواں کوٹ کے قریب تیز رفتار مسافر بس کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی
  • ڈیرہ اسماعیل خان؛ کار گہری کھائی میں جا گری، 4 افراد جاں بحق