پی ٹی آئی رہنما اعظم خان سواتی کو بڑا ریلیف مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق وفاقی وزیر اعظم خان سواتی کی 9 مئی کے 5 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کے احکامات جاری کردیئے۔
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مئی کے 5 مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، اے ٹی سی جج منظر علی گل نے کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت پولیس کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ اعظم سواتی سے جناح ہاو¿س کیس میں تفتیش مکمل ہو چکی ہے، اعظم سواتی نے ہمارے پاس دوبارہ آنا تھا مگر یہ نہیں آئے۔عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ مگر آپ نے تو لکھ رکھا ہے کہ اعظم سواتی کے خلاف تفتیش مکمل ہے، اعظم سواتی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم پولیس کے پاس جانا چاہتے تھے مگر پولیس نے ہمیں وقت نہیں دیا۔
بعدازاں عدالت نے جناح ہاو¿س کیس میں پی ٹی آئی رہنما کو تفتیش کے لئے پولیس کے پاس پیش ہونے کی ہدایت کی جبکہ اعظم سواتی کی 9 مئی کے 5 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع کردی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اعظم سواتی
پڑھیں:
نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔
پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔
دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔
اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔