9 ہمسایہ ممالک کیساتھ 6 ارب 37 کروڑ ڈالر کا تجارتی خسارہ ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
نجی ٹی وی کے مطابق علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بنیادی طور پر چین، بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ درآمدات کی وجہ سے بڑھا، گزشتہ سال کے مقابلے میں جولائی تا جنوری مالی سال 25 کے دوران افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کو برآمدات میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ مالی سال 25 کے پہلے 7 ماہ کے دوران 40.
مالی سال 24 میں ان ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 9 ارب 50 کروڑ ڈالر سے زائد رہا، جو اس سے پچھلے سال کے 6 ارب 38 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہے۔
جولائی تا جنوری مالی سال 25 کے دوران پاکستان کی 9 ممالک افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو برآمدات 5.91 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہیں، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 2 ارب 60 کروڑ 9 لاکھ ڈالر تھیں۔ مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں پاکستان کی مجموعی برآمدات 19 ارب 58 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔
یہ برآمدات مالی سال 24 کے 7 ماہ کے 17 ارب 77 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 10.16 فیصد زیادہ ہیں، مجموعی برآمدات میں علاقائی ممالک کا حصہ صرف 14 فیصد ہے۔ اسی طرح مالی سال 25 کے 7 ماہ میں درآمدات 27.83 فیصد اضافے کے ساتھ 9 ارب 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہیں، جو مالی سال 24 کے 7 ماہ میں 7 ارب 15 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھیں۔ مزید تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 25 کے 7 ماہ میں چین سے درآمدات 27.99 فیصد اضافے کے ساتھ 8 ارب 90 کروڑ 7 لاکھ ڈالر رہیں، جو ایک سال قبل 6 ارب 95 کروڑ 90 لاکھ ڈالرتھیں، مالی سال 24 میں چین سے درآمدات 13 ارب 50 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں۔
یہ درآمدات گزشتہ سال کے 9 ارب 66 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 39.78 فیصد زیادہ ہیں، خطے میں زیادہ تر درآمدات چین سے حاصل کی جاتی ہیں، اس کے بعد جزوی طور پر بھارت اور بنگلہ دیش ہیں۔ مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں چین کو پاکستان کی برآمدات 14.36 فیصد کم ہو کر ایک ارب 47 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہ گئیں، جو مالی سال 24 کے 7 ماہ میں ایک ارب 72 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھیں۔ مالی سال 25 کے 7 ماہ میں بھارت سے درآمدات 12.21 فیصد اضافے کے ساتھ 13 کروڑ 50 لاکھ 35 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال 12 کروڑ 62 ہزار ڈالر تھیں۔
مالی سال 24 میں بھارت سے درآمدات 8.866 فیصد اضافے کے ساتھ 20 کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھیں، جو اس سے پچھلے سال کے اسی عرصے میں 19 کروڑ 40 ہزار ڈالر تھیں۔ دریں اثناء مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں بھارت کو برآمدات 4 لاکھ ڈالر رہیں، جو گزشتہ سال محض ڈیڑھ لاکھ ڈالر تھیں، مالی سال 24 میں بھارت کو برآمدات 36 لاکھ 69 ہزار ڈالر رہیں، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3 لاکھ 20 ہزار ڈالر تھیں۔ مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں افغانستان کو برآمدات 94.16 فیصد اضافے کے ساتھ 55 کروڑ 60 لاکھ 86 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جو ایک سال قبل 28 کروڑ 60 لاکھ 79 ہزار ڈالر تھیں۔
مالی سال 2024 کے 7 ماہ میں درآمدات 50 لاکھ 16 ہزار ڈالر کے مقابلے میں ایک کروڑ 50 لاکھ 21 ہزار ڈالر رہیں۔ ایران کے ساتھ تجارت کے اعداد و شمار دستیاب نہیں، کیوں کہ ایران کے ساتھ زیادہ تر تجارت غیر رسمی چینلز کے ذریعے کی جاتی ہے، تاہم، پاکستان نے بلوچستان کی غیر محفوظ سرحد کے ذریعے ایرانی پیٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی اسمگلنگ کے پیش نظر بارٹر ٹریڈ کا انتخاب کیا ہے۔ مالی سال 25 کے پہلے 7 ماہ میں بنگلہ دیش کو برآمدات 28.74 فیصد اضافے کے ساتھ 46 کروڑ 50 لاکھ 33 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 36 کروڑ10 لاکھ 44 ہزار ڈالر تھیں۔
مالی سال 25 کے 7 ماہ میں درآمدات 44.90 فیصد اضافے کے ساتھ 4 کروڑ 90 لاکھ 5 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال 3 کروڑ 30 لاکھ 85 ہزار ڈالر تھیں، ڈھاکا میں حسینہ حکومت کے خاتمے کے بعد یہ اضافہ ہوا۔ چاول کے برآمد کنندہ شمس الاسلام کے مطابق 26 ہزار 250 ٹن سفید چاول لے جانے والا پہلا مکمل طور پر بھرا ہوا پی این ایس سی جہاز 4 مارچ کو بنگلہ دیش پہنچے گا۔ دسمبر 2024 میں بنگلہ دیش نے جی ٹو جی کی بنیاد پر ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پاکستان سے چاول درآمد کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی، ٹی سی پی چیئرمین نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا۔
فروری کے پہلے ہفتے کے دوران 50 ہزار ٹن چاول کے پہلے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں سری لنکا کو برآمدات 12.34 فیصد اضافے کے ساتھ 25 کروڑ 60 لاکھ 19 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، جوگزشتہ سال کے اسی عرصے میں 22 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھیں، درآمدات 3 کروڑ 40 لاکھ 55 ہزار ڈالر پر مستحکم رہیں، نیپال کو ترسیلات گزشتہ سال کے 10 لاکھ 88 ہزار ڈالر سے گھٹ کر 16 لاکھ 20 ہزار ڈالر ہوگئیں۔ مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں مالدیپ کو برآمدات 50 لاکھ 35 ہزار ڈالر سے بڑھ کر 50 لاکھ 53 ہزار ڈالر ہو گئیں، پاکستان اور بھوٹان کے درمیان کوئی تجارت نہیں دیکھی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں مالی سال 25 کے 7 ماہ میں سال کے اسی عرصے میں ڈالر کے مقابلے میں کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہزار ڈالر تھیں لاکھ ڈالر رہیں مالی سال 24 میں گزشتہ سال کے جو گزشتہ سال برآمدات میں کروڑ 60 لاکھ سے درآمدات کو برآمدات کروڑ ڈالر میں بھارت بنگلہ دیش کے دوران سری لنکا کے پہلے
پڑھیں:
سعودی عرب کا شام میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
دمشق کے دورے پر آئے ہوئے ایک سعودی وفد نے شام میں تعمیر نو اور ترقی کے لیے 5 ارب ڈالر مالیت کے سرمایہ کاری اور شراکتی معاہدوں کا اعلان کیا ہے،
تقریباً 150 افراد پر مشتمل اس وفد میں سعودی عرب کے سرکاری و نجی شعبوں کے نمائندے شامل تھے، جن کی قیادت سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح کر رہے تھے، جنہوں نے دمشق میں ایک اقتصادی فورم میں شرکت بھی کی۔
سعودی وزارت سرمایہ کاری کے مطابق یہ فورم دونوں برادر ممالک کے عوام کے مفاد میں پائیدار ترقی کے لیے تعاون کے مواقع تلاش کرنے اور معاہدوں پر دستخط کے لیے منعقد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی شامی عوام کے لیے حمایت اور عالمی برادری سے یکجہتی کی اپیل
سعودی وزارت کے اعلامیے کے مطابق، تقریباً 5 ارب ڈالر کی اعلان کردہ سرمایہ کاری میں ریئل اسٹیٹ، بنیادی ڈھانچہ، مواصلات و آئی ٹی، ٹرانسپورٹ، صنعت، سیاحت، توانائی، تجارت اہم اور اسٹریٹجک شعبے شامل ہیں۔
یہ دورہ شام کی اقتصادی بحالی اور تعمیر نو میں سعودی عرب کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اور حمایت کو ظاہر کرتا ہے، دورے کے دوران وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح اور شام کے وزیرِ معیشت محمد نضال الشعار نے عدرا انڈسٹریل سٹی میں فیحا وائٹ سیمنٹ فیکٹری کا افتتاح کیا، جو شام میں اپنی نوعیت کی پہلی فیکٹری ہے۔
یہ فیکٹری سعودی نارتھ ریجن سیمنٹ کمپنی کی 2 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری سے قائم کی گئی ہے اور اس سے براہِ راست 130 جبکہ بالواسطہ 1,000 سے زائد افراد کو روزگار ملے گا۔ کمپنی کے سی ای او عبید الصبیعی کے مطابق یہ منصوبہ شام کی تعمیر نو اور علاقائی سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنے کے سعودی عزم کا عکاس ہے۔
مزید پڑھیں:سعودی عرب اور قطر نے شام کے ذمہ قرض ورلڈ بینک کو ادا کردیا
اس کے علاوہ، سعودی عرب دمشق کے مرکز میں 32 منزلہ الجوہرہ ٹاور کی تعمیر بھی کرے گا، جس پر 10 کروڑ ڈالر سے زائد لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ سعودی عرب کی شام میں سب سے بڑی سرمایہ کاریوں میں سے ایک ہو گا۔
اپریل میں سعودی عرب اور قطر نے شام کے عالمی بینک کے 15 ملین ڈالر کے قرض کی ادائیگی کے لیے مشترکہ اقدام کا اعلان کیا تھا، گزشتہ ماہ وزیر خالد الفالح نے شامی وزیر معیشت سے ورچوئل ملاقات بھی کی، جس میں عوامی و نجی شعبوں میں باہمی تعاون کے امکانات پر گفتگو ہوئی۔
شامی حکومت نے اس مہینے ملک کے سرمایہ کاری قانون میں ترمیم کی ہے، جس سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ ملنے کی توقع ہے، گزشتہ ہفتے سعودی وفد کی آمد پر شامی وزیر معیشت نے کہا کہ نیا قانون سرمایہ کاری کے لیے موزوں قانونی ماحول فراہم کرتا ہے اور نجی شعبے کے کردار کو مزید وسعت دے گا۔
سعودی-شامی تجارتی تعلقات میں تیزیسعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے مطابق اپریل میں شام سعودی عرب کی 53ویں سب سے بڑی برآمدی منزل تھا، جہاں سعودی نان آئل برآمدات میں سال بہ سال 153.3 فیصد اضافہ ہوا، ان برآمدات میں 33 فیصد پلاسٹک و ربڑ، 26 فیصد زرعی اجناس اور 14 فیصد تیار شدہ غذائی اشیا و مشروبات شامل ہیں۔
درآمدات کے لحاظ سے شام سعودی عرب کے 60ویں تجارتی پارٹنر کے طور پر سامنے آیا، جہاں سے درآمدات 78.5 ملین سعودی ریال تک پہنچیں، جس میں 149.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ان میں زیادہ تر زرعی مصنوعات، خوردنی تیل، اور تیار شدہ خوراک شامل ہیں۔
یہ تجارتی پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات کی بحالی کے بعد ممکن ہوئی ہے، مئی 2024 میں سعودی عرب نے 12 سال بعد دمشق میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھولا۔
مزید پڑھیں:سعودی ولی عہد کا شام میں کشیدگی پر قابو پانے کے اقدامات کا خیرمقدم
واضح رہے کہ شام میں تیل کی برآمدات 2011 میں خانہ جنگی اور پابندیوں کے بعد تقریباً ختم ہو چکی ہیں، اور ملک اب ایران جیسے اتحادیوں پر انحصار کرتا ہے، تجارتی حجم میں حالیہ اضافہ اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ جب سیاسی عزم شامل ہو تو اقتصادی تعلقات کس قدر تیزی سے بحال ہو سکتے ہیں۔
2010 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 1.3 ارب ڈالر تک پہنچا تھا۔ شام نے اس وقت سعودی عرب کو 543 ملین ڈالر کی اشیا برآمد کیں، جن میں پھل، سبزیاں، ٹیکسٹائل، اور فرنیچر شامل تھے، جبکہ سعودی عرب سے تیل کی مصنوعات، پیٹروکیمیکلز، کھجوریں اور نباتاتی تیل برآمد کیے جاتے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برآمدات تجارتی پارٹنر تجارتی حجم تعمیر نو تیل خالد الفالح خوردنی تیل ریئل اسٹیٹ زرعی اجناس زرعی مصنوعات سعودی عرب شام مواصلات