پروفیسر ڈاکٹر ایم رضا شاہ ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس مقرر
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
آئی سی سی بی ایس —فائل فوٹو
سینئر پروفیسر ڈاکٹر ایم رضا شاہ کو بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کا مستقل ڈائریکٹر مقرر کر کے نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ برس 15 اکتوبر کو وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں 8 امیدواروں کے انٹرویوز ہوئے تھے۔
انٹرویو میں 2 امیدوار پروفیسر فرزانہ شاہین اور پروفیسر شبانہ سمجی نے سلیکشن بورڈ میں اپنے وکیل کا لیگل نوٹس دیا۔
کراچی ناظم امتحانات جامعہ کراچی کے مطابق ایم اے.
ان دونوں کا کہنا تھا کہ یہ سلیکشن بورڈ قانونی نہیں ہے اور وہ دونوں خواتین امیدوار انٹرویو دیے بغیر چلی گئی تھیں، تاہم سلیکشن بورڈ نے اپنی کارروائی جاری رکھی اور 3 امیدواروں کے ناموں کا انتخاب کر لیا۔
سلیکشن بورڈ میں جن اراکین نے شرکت کی ان میں شعیب صدیقی، ڈین سائنسز ڈاکٹر مسرت جہاں یوسف، نادرہ پنجوانی، عزیز جمال، ڈاکٹر محمد اشرف، ڈاکٹر شاہد پرویز شامل تھے۔
یاد رہے کہ ایچ ای جے اور انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بیالوجیکل سائنسز ( آئی سی سی بی ایس) میں 66 برس بعد سلیکشن بورڈ کا انعقاد ہوا تھا۔
ان برسوں میں صرف 3 امیدوار ہی مستقل ڈائریکٹر تعینات رہے جن میں ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی، ڈاکٹر عطاء الرحمٰن اور ڈاکٹر اقبال چوہدری شامل ہیں۔
جامعہ کراچی کے صوبائی اسمبلی سے منظور شدہ ایکٹ کے مطابق ڈائریکٹر اور چیئرمین کی مدت 3 برس کے لیے ہوتی ہے تاہم جامعہ کراچی نے ایکٹ کو نظر انداز کر کے بعض ڈائریکٹرز کی مدت 4 برس مقرر کر رکھی ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ا ئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی سلیکشن بورڈ
پڑھیں:
جامعہ اردو میں بدانتظامی، ہراسانی اور سہولیات کی کمی، اسلامی جمعیت طلبہ کا شدید احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ اردو عبدالحق کیمپس کے ترجمان نے وفاقی اردو یونیورسٹی میں انتظامی، تعلیمی اور اخلاقی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ اس وقت بدترین زوال کا شکار ہے، جہاں ایک جانب اساتذہ خصوصاً خواتین کو ہراسانی کا سامنا ہے تو دوسری جانب طلبہ کے بنیادی مسائل مسلسل بڑھ رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق وائس چانسلر کی جانب سے خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے کے واقعات سامنے آچکے ہیں لیکن انتظامیہ نے اب تک کوئی عملی اقدام نہیں کیا، جامعہ میں روز بروز فیسوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے مگر سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ پینے کے صاف پانی کی سہولت موجود نہیں، کلاس رومز میں بنیادی تدریسی ساز و سامان کی کمی ہے جبکہ طلبہ کو پراجیکٹ ورک اور عملی تربیت سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ جامعہ اردو کی عمارتیں خستہ حالی کا شکار ہیں اور ٹرانسپورٹ سسٹم نہ ہونے کے باعث دور دراز سے آنے والے طلبہ شدید مشکلات سے دوچار ہیں، اسلامی جمعیت طلبہ نے حکومتِ پاکستان اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر جامعہ اردو کے انتظامی و تعلیمی معاملات کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں، بدعنوان عناصر کو برطرف کیا جائے اور طلبہ و اساتذہ کے لیے محفوظ، باعزت اور معیاری تعلیمی ماحول فراہم کیا جائے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ اگر انتظامیہ نے فوری طور پر مسائل کے حل کے لیے اقدامات نہ کیے تو اسلامی جمعیت طلبہ جامع سطح پر احتجاجی تحریک شروع کرے گی۔