آئی پی پیز کی لوٹ مار میں حکومتیں اور بیوروکریسی دونوں شامل جرم ہیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے نیوزایجنسی۔ 26 فروری 2025ء ) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے مِلی یکجہتی کونسل کے نائب صدور اور ڈپٹی سیکرٹری جنرلز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی جماعتوں اور رہنماؤں کی اولین ذمہ داری ملک میں مذہبی/مسلکی ہم آہنگی، وحدت و اتحاد کو فروغ دینا ہے۔ سیاسی شدت، انتہا پسندی کے مقابلہ میں مذہبی محاذ پر برداشت اور ملک و مِلت کی ترقی کے لیے قوم میں مثبت تعمیری کردار ادا کرنا شرعی اور قومی فریضہ ہے۔
فلسطینیوں اور کشمیریوں سے محبت پاکستانیوں کے خون میں شامل ہے۔ غزہ کے بہادر، ثابت قدم، متقی عوام نے اپنے صبر و اسٹقامت سے صیہونیت کو شکست دی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ شکست خوردہ صیہونیت کو سہارا دینے کی کوششوں میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔(جاری ہے)
ماضی کی غلطیوں کے ازالہ کے لیے عالمِ اسلام کو درپیش نئے خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے عالمِ اسلام کی قیادت اتحادِ اُمت کے جذبہ سے سیاسی، اقتصادی، دفاعی اور علمی و تحقیقی اور سائنس و ٹیکنالوجی کے میدانوں میں مشترکہ حکمتِ عملی بنائیں۔
مِلی یکجہتی کونسل اتحادِ اُمت اور پاکستان میں وحدت و اتحاد کی کوششیں جاری رکھے گی۔لیاقت بلوچ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعتِ اسلامی نے آئی پی پیز کی لُوٹ مار کو بینقاب کردیا ہے۔ آئی پی پیز کی لُوٹ مار میں حکومتیں اور بیوروکریسی شاملِ جرم ہیں۔ حکومت اعلانات اور دعوے نہیں بجلی، گیس اور تیل سستا کریں۔ سیاست اور سرکاری ریاستی اداروں میں گُھسی کالی بھیڑیں سارے نظام کو تباہی سے دوچار کرکے عوام کو مایوسی کی بندگلی میں دھکیل رہی ہیں۔ عام آدمی، سفید پوش طبقہ زبوں حالی کا شکار ہے لیکن اراکینِ پارلیمنٹ نے اپنے معاوضہ جات 300 گنا بڑھاکر اپنے خلاف عوام میں موجود غم و غصہ اور نفرت کو مزید بڑھا دیا ہے۔لیاقت بلوچ نے امیر جماعتِ اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ اور سندھ سے دیگر رہنماؤں حافظ نصراللہ چنا، حزب اللہ جھکڑو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اندرونِ سندھ بدامنی کے خلاف اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے جماعتِ اسلامی کی عوامی احتجاجی مہم قابلِ قدر ہے۔ حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری امن و امان کو یقینی بنانا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلائیں اور وفاق کے حوالے سے صوبوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے۔ صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے طے شدہ فارمولہ کے مطابق ہر صوبے کو اُس کے حصے کا پانی دیا جائے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں پانی کے ذخائر میں اضافہ کے لیے قومی اتفاقِ رائے پیدا کریں۔ وفاقی حکومت دیامر بھاشا ڈیم اور دیگر آبی ذخائر کے متاثرین کی شکایات کا ازالہ کرے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے آئی پی کے لیے
پڑھیں:
امریکہ ہر جگہ مسلمانوں کے قتل عام کی سرپرستی کر رہا ہے، حافظ نعیم
ملائیشیاء میں سیرت النبی(ص) کانفرنس سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ ہر جگہ جنگیں ختم کرانے کے دعوے کر رہے ہیں مگر اسی امریکہ نے اسرائیل کو فلسطین میں قتل عام کا لائسنس دے رکھا ہے اور ایران پر بلا جواز حملہ کیا۔ مسلم ممالک میں امریکی مداخلت اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ انہیں اپنے آئین و قانون کے مطابق فیصلوں سے روک دیتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیغمبر آخر الزماں حضرت محمد ؐکا لایا ہوا نظام ہی دنیا کو انتشار اور فساد سے بچا سکتا ہے، اسلام ہمدردی اور خیر خواہی کا دین ہے، مسلمان دنیا میں امن کے قیام کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں مگر امریکہ اسلام دشمنی میں ہر جگہ مسلمانوں کے قتل عام کی سرپرستی کررہا ہے، انسانیت کو جنگ و جدل اور خون خرابے سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ یہاں اللہ کی مرضی کا نظام قائم ہو، اوورسیز پاکستانی فلسطین و کشمیر سمیت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملائشیا میں سیرت النبی ؐکانفرنس سے خطاب اور صوبہ الورستار کداہ اور ہرلیس کے وزراء اعلیٰ محمد سنوسی محمد نور، محمد شکری رملی اور ملائیشیا کی پاس پارٹی کے سینیٹر مصدق سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
کانفرنس سے نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر عطاء الرحمن، اسلامک سرکل آف ملائیشیا کے صدر ڈاکٹر محمد حیات اور سیکریٹری جنرل سجاد اکبر نے بھی خطاب کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ٹرمپ ہر جگہ جنگیں ختم کرانے کے دعوے کر رہے ہیں مگر اسی امریکہ نے اسرائیل کو فلسطین میں قتل عام کا لائسنس دے رکھا ہے اور ایران پر بلا جواز حملہ کیا۔ مسلم ممالک میں امریکی مداخلت اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ انہیں اپنے آئین و قانون کے مطابق فیصلوں سے روک دیتا ہے۔ پاکستان سمیت مسلم ممالک میں امریکی مداخلت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ پاکستان میں امریکہ نے ہمیشہ مارشل لاؤں اور غیر جمہوری قوتوں کی سرپرستی کی ہے۔