کراچی؛ ڈمپرز کی وجہ سے ہونے والے حادثات کی روک تھام کیلئے اہم فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کراچی:
شہر میں ڈمپرز کی وجہ سے ہونے والے مسلسل حادثات اور اموات کے بعد ٹرفیک پولیس نے گڈز کیریئر ایسوسی ایشن کے ساتھ ملاقات میں اہم فیصلہ کیا ہے، جس کے مطابق ٹریفک قوانین کے مؤثر نفاذ اور کسی بھی ممکنہ حادثے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے ڈمپر گاڑیوں میں فرنٹ اور بیک کیمرے نصب کیے جائیں گے۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ سے گڈز کیریئر ایسوسی ایشن کے صدر کی سربراہی میں وفد نے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور اس موقع پر انہوں نے وفد سے حادثات کی روک تھام، ٹریفک قوانین کے مؤثر نفاذ اور کسی بھی ممکنہ حادثے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے ڈمپر گاڑیوں میں فرنٹ اور بیک کیمرے نصب کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا کہ ڈمپر گاڑیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر چلتی ہے اور ماضی میں پیش آنے والے حادثات کی تحقیقات میں مشکلات کا سامنا رہا ہے لہٰذا فرنٹ اور بیک کیمرے کی تنصیب سے نہ صرف ڈرائیورز کی نگرانی ممکن ہو سکے گی بلکہ حادثات کی صورت میں اصل وجوہات جاننے میں بھی مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ڈمپرز میں نصب کیے جانے والے کیمروں کی ریکارڈنگ کم از کم 15 دن تک محفوظ رکھی جائے، نگرانی کے مقاصد کے لیے کراچی ٹریفک پولیس کو لائیو اور ریکارڈ شدہ فو ٹیج کے ساتھ ساتھ ٹریکر ڈیٹا تک رسائی دی جانی چاہیے۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق اس موقع پر وفد نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور ٹریفک پولیس سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے مزید کہا کہ قانون پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا، ڈمپر مالکان کو تاکید کرتا ہوں کہ وہ مقررہ مدت میں اپنی گاڑیوں میں کیمرے نصب کرائیں تاکہ ٹریفک حادثات کم کیے جا سکیں اور شہریوں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے باعث حفاظتی اقدامات مؤثر ہو جاتے ہیں جس سے حادثات میں کمی کے ساتھ ساتھ قیمتی جانوں کو بھی محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹریفک پولیس حادثات کی
پڑھیں:
لاہور: گھر میں کیمرے ٹھیک کرنے آنیوالے ٹیکنیشن نے گاہک کو ہتھوڑے مار کر قتل کردیا
لاہور کے علاقے ڈیفنس میں سی سی ٹی وی ٹیکنیشن نے 36 سالہ گاہک کو تلخ کلامی پر ہتھوڑے مار کر قتل کر دیا۔
ملزم نے مقتول کے اہل خانہ کو 24 گھنٹے یرغمال بنا کر رکھا۔ پولیس نے دروازہ توڑ کر لاش نکالی اور ملزم کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق ڈیفنس کے رہائشی حسن نے کیمروں کی دیکھ بھال کے لیے سی سی ٹی وی ٹیکنیشن ادریس کو گھر بلایا تھا، جہاں تلخ کلامی کے بعد ملزم نے حسن کی اہلیہ، 5 سالہ بیٹی اور ماں کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنا کر رسیوں سے باندھ دیا اور حسن کو سر پر ہتھوڑا اور چاقو مار کر قتل کر دیا، ملزم نے لاش ایک کمرے میں لے جا کر خود کو بھی اندر بند کر لیا۔
دوسرے روز رات کو جب مقتول حسن کی عزیزہ گھر پر آئی تو بند دروازہ دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس نے دروازہ توڑ کر دیکھا تو ملزم نے لاش چادر میں لپیٹ کر رکھی ہوئی تھی اور خود اس کے پاس بیٹھا تھا۔
پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دی۔