’افغانستان کرکٹ ٹیم نے پاکستان کو بتایا کہ کھیلتے اور جیتتے کیسے ہیں‘
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
چیمپیئنز ٹرافی کے آٹھویں میچ میں افغانستان نے انگلینڈ کو 8 رنز سے شکست دے کر ایونٹ سے باہر کر دیا ہے۔ افغانستان کی جانب سے دیے گئے 326 رنز کے تعاقب میں انگلینڈ کی ٹیم 317 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
افغانستان کی جیت کے بعد سوشل میڈیا صارفین اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آئے اور ایسے میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کو بھی خوب تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ پاکستانی ٹیم کو افغانستان سے کچھ سیکھ لینا چاہیے۔
صبیح کاظمی لکھتے ہیں کہ افغانستان نے انگلینڈ کو 8 رنز سے ہرا دیا، افغانستان کا 1 روپیہ پاکستان میں 3 روپے 80 پیسے کا ویسے نہیں ہوا۔ ترقی ہر شعبے میں نظر آرہی ہے۔
افغانستان نے انگلینڈ کو 8 رنز سے ہرا دیا۔۔۔۔
افغانستان کا ایک روپیہ پاکستان میں 3 روپے 80 پیسے کا ویسے نہیں ہوا۔ ترقی ہر شعبے میں نظر آرہی ہے۔ pic.
— Sabee Kazmi (@SabeeKazmi786) February 26, 2025
ایکس پر ’مومنٹس اینڈ میموریز‘ نامی ایک پیج نے کہا کہ پاکستان کے عظیم بلے باز یونس خان افغانستان کی ٹیم کی کوچنگ کر رہے ہیں۔ پاکستان کا کوچ کون ہے؟
Pakistan’s greatest batsman Younis khan is coaching Afghanistan team. Who’s Pakistan coach by the way ? pic.twitter.com/YWEbiOm96K
— Moments & memories (@momentmemori) February 26, 2025
انس نامی صارف نے لکھا کہ افغانستان کرکٹ کا بچپن پاکستان میں گزرا اور ان کی پرورش ہماری کلب ٹیموں سے کھیل کر ہوئی، آج افغانستان کرکٹ ہم سے بہتر لگ رہی ہے اور ہماری کرکٹ تنزلی کا شکار ہوگئی ہے۔
افغانستان کرکٹ کا بچپن پاکستان میں گزرا اور ان کی پرورش ہماری کلب ٹیموں سے کھیل کر ہوئی، آج افغانستان کرکٹ ہم سے بہتر لگ رہی ہے اور ہماری کرکٹ تنزلی کا شکار ہوگئی ???????????? pic.twitter.com/AXs68jxQMn
— Ans (@PakForeverIA) February 26, 2025
شفیق احمد ایڈوکیٹ لکھتے ہیں کہ پاکستانی کرکٹ شائقین کو افغان کرکٹ ٹیم سے سیکھنا چاہیے کہ کیسے شیر کے منہ سے نوالہ چھینا جاتا ہے اور ایک موقع پر لگ رہا تھا کہ انگلینڈ جیت جائے گا لیکن افغان کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کر فتح اپنے نام کر لی۔
پاکستانی اور خاص طور پر پنجابی کرکٹ شائقین کو افغان کرکٹ ٹیم سے سیکھنا چاہیے کہ کیسے شیر کے منہ سے نوالہ چھینا جاتا ہے اور ایک موقع پر لگ رہا تھا کہ انگلینڈ جیت جائے گا لیکن افغان کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کر فتح اپنے نام کر لی#AFGvsENG pic.twitter.com/40UT0PoFC1
— Shafiq Ahmad Adv (@ShafiqAhmadAdv3) February 26, 2025
افغانستان کی جیت پر تبصرہ کرتے ہوئے صحافی اجمل جامی لکھتے ہیں کہ اللہ کا شکر ہے افغانستان چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کے گروپ میں نہیں تھا۔
Thank God, Afghanistan wasn’t in Pak group for CT25.
— Ajmal Jami (@ajmaljami) February 26, 2025
ذیشان خان نے لکھا کہ افغانستان کی جیت میں یونس خان کا بہت بڑا حصہ ہے، اور ہمارے ٹیم کو ایکسپائرعاقب جاوید سے چلایا جا رہا ہے۔
افغانستان کی جیت میں یونس خان کا بہت بڑا حصہ ہے ????
اور ہمارے ٹیم کو ایکسپائر عاقب جاوید سے چلایا جا رہا ہے ???????? pic.twitter.com/04vKOpxSay
— ZEShan ⚫ (@zeshmohmand) February 26, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ افغانستان کی کرنسی اور ٹیم کا ہمیشہ مذاق اڑایا گیا ہے، آج افغان کرنسی اور ٹیم کس مقام پر ہیں؟ شاید ان کے ان معاملات میں سیاست کا عمل دخل نہیں، اگر پاکستانی کوچز باقی ٹیمز کی بہترین ٹریننگ کر سکتے ہیں تو اپنی ٹیم کو نااہل سیاسی لوگوں سے دور رکھ کر دنیا کی بہترین ٹیم بناسکتے ہیں۔
افغانستان کی کرنسی اور ٹیم کا ہمیشہ مذاق اڑایا گیا ہے، آج افغان کرنسی اور ٹیم کس مقام پر ہیں؟ شائد ان کے ان معاملات میں سیاست کا عمل دخل نہیں، اگر پاکستانی کوچز باقی ٹیمز کی بہترین ٹریننگ کر سکتے ہیں تو اپنی ٹیم کو نااہل سیاسی لوگوں سے دور رکھ کر دنیا کی بہترین ٹیم بناسکتے ہیں۔
— Islamabadies (@Islamabadies) February 26, 2025
ایک ایکس صارف نے کہا کہ افغانستان نے پاکستان کو بتا دیا کہ کھیلتے کیسے ہیں اور جیتتے کیسے ہیں۔
افغانستان نے پاکستان کو بتا دیا کہ کھیلتے کیسے ہیں اور جیتتے کیسے ہیں#ENGvAFG
— Saroorfiction (@Feelings90) February 26, 2025
مسافر نامی صارف نے لکھا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو افغانستان کرکٹ ٹیم سے سیکھنا چاہیے کہ کرکٹ کیسے کھیلنی ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کا افغانستان کرکٹ ٹیم سے سیکھنا چاہیئے کہ کرکٹ کیسے کھیلنی ہے #پاکستان_کرکٹ@TheRealPCB
— مسافر (@BhalliAshraf) February 27, 2025
سمیع اللہ لکھتے ہیں کہ کئی افغان کھلاڑیوں نے کرکٹ پاکستان میں کھیل کر سیکھی ہوگی لیکن وقت آگیا ہے کہ اب ہماری ٹیم ان سے سیکھے، خاص کر آخری اوورز میں باؤلنگ اور بیٹنگ میں جارحیت۔
کئی افغان کھلاڑیوں نے کرکٹ پاکستان میں کھیل کر سیکھی ہوگی لیکن وقت آگیا ہے کہ اب ہماری ٹیم ان سے سیکھے، خاص کر آخری اوورز میں باؤلنگ اور بیٹنگ میں جارحیت۔ #ویل پلیڈ افغانستان
— Sami Ullah (@DrSamiSpeaks) February 26, 2025
ایک صارف نے افغانستان کی جیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم افغانستان کرکٹ ٹیم سے بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ سیکھ لے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم افغانستان کرکٹ ٹیم سے بیٹنگ بولنگ اور فیلڈنگ سیکھ لے
Well done team Afghanistan
— Javed (@patriotpkj) February 26, 2025
واضح رہے کہ افغانستان کی جیت کے بعد سیمی فائنل میں پہنچنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ وہ 28 فروری کو آسٹریلیا کو شکست دے۔ اگر افغانستان یہ میچ ہار جاتا ہے، تو وہ چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو جائے گا اور آسٹریلیا اور جنوبی افریقا سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغانستان کرکٹ ٹیم پاکستان کرکٹ ٹیم چیمپیئنز ٹرافیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغانستان کرکٹ ٹیم پاکستان کرکٹ ٹیم چیمپیئنز ٹرافی
پڑھیں:
سلمان آغا نے ڈریوڈ، یوسف اور دھونی کا کونسا ریکارڈ توڑ دیا؟
پاکستان کے ٹی20 کرکٹ ٹیم کے کپتان اور آل راؤنڈر سلمان آغا نے 2025 میں 56 بین الاقوامی میچز کھیل کر ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔
انہوں نے سال بھر میں 5 ٹیسٹ، 17 ون ڈے اور 34 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں شرکت کی، یوں وہ ایک کیلنڈر ایئرمیں سب سے زیادہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے والے کھلاڑی بن گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ہارنے کا خوف ذہن سے نکال کر ماڈرن کرکٹ کھیلنے کو ترجیح دیں گے، سلمان علی آغا
اس سے قبل یہ ریکارڈ مشترکہ طور پر بھارت کے راہول ڈریوڈ، پاکستان کے محمد یوسف اور بھارت کے ایم ایس دھونی کے پاس تھا۔
5 Tests, 17 ODIs, and 34 T20Is.
Pakistan’s T20I captain Salman Agha breaks the record for most internationals in a calendar year with 56 appearances ????????#Cricket pic.twitter.com/VmeH3NgDze
— Wisden (@WisdenCricket) December 1, 2025
مذکورہ تینوں کرکٹرز نے 2006 میں 53-53 انٹرنیشنل میچز کھیلے تھے۔
سلمان آغا نے یہ سنگ میل عبور کرکے نہ صرف سابقہ ریکارڈ توڑا بلکہ پاکستان کی اس سال کی مصروف ترین بین الاقوامی کرکٹ سرگرمیوں کی بھی نشاندہی کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سلمان آغا 2025 میں قومی ٹیم کے ہر میچ میں شریک رہے، جس سے جدید کرکٹ، خاص طور پر ٹی20 فارمیٹ میں تیزی سے بڑھتے ہوئے مقابلوں کے بوجھ کا اندازہ ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: شاہین، بابر اور رضوان کے نہ ہونے کا کوئی دباؤ نہیں، ٹی20 کپتان سلمان علی آغا
آئی سی سی کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2020 کے بعد سے ٹی20 انٹرنیشنلز میں 5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو کھلاڑیوں کے بڑھتے ہوئے ورک لوڈ کی ایک بڑی وجہ ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس سنگ میل کو سراہا ہے، جبکہ ماہرین کے مطابق اتنے زیادہ میچز کے باوجود سلمان آغا کی فٹنس اور فارم قابلِ تعریف رہی ہے، جو انہیں موجودہ دور کے نمایاں آل راؤنڈرز میں شامل کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹی20 ڈریوڈ ڈھونی سلمان علی آغا کرکٹ یوسف