کراچی کے انٹر کے طلبہ فیل نہیں ہوئے تھے، پرسنٹیج کم آئی تھی: سردار شاہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
وزیرِ تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا ہے کہ کراچی انٹر کے طلبہ فیل نہیں ہوئے تھے، ان کی پرسنٹیج کم آئی تھی۔
کراچی کے ایسکپو سینٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا ہے کہ اسٹیم نمائش بہت کامیابی سے جاری ہے، مقصد بچوں میں سائنسی رجحان پیدا کرنا ہے، طلباء نے بہت بہترین پراجیکٹس کی نمائش سجائی ہے، سائنسی مقابلوں میں طلباء کی تخلیقی ایجادات عالمی سطح تک لے کر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ کے نتائج سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ آ چکی ہے، جو میں نے نہیں دیکھی، انٹرمیڈیٹ سے متعلق رپورٹ پڑھوں گا اور منظرِ عام پر لاؤں گا، انٹر کے طلبہ فیل نہیں ہوئے تھے، پرسنٹیج کم آئی تھی، ان نتائج سے متعلق جو بھی ذمے داران ہوں گے ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔
بتایا جاتا ہے کہ درسی کتب کی بڑی تعداد ان کے دفتر میں پائی گئی اور تقسیم نہیں کی گئی۔
وزیرِ تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا کہ نئے تعلیمی سال کا آغاز اپریل میں ہی ہو گا، اساتذہ کے لائسنسنگ عمل میں حائل رکاوٹیں جلد دور کریں گے، نصابی کتابوں کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔
سردار شاہ نے یہ بھی کہا کہ سندھ میں سیلاب سے متاثرہ اسکولوں کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سردار شاہ نے نے کہا
پڑھیں:
غزہ کے محاصرے میں مصر کی شرکت سے متعلق دعوے بے بنیاد ہیں، السیسی
غاصب و سفاک صیہونی رژیم کو مصر کیجانب سے حاصل وسیع تجارتی و صنعتی حمایت سے متعلق عالمی رپورٹس کے بعد مصری صدر نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے محاصرے میں مصر کے شریک ہونے سے متعلق دعوے "بے بنیاد" ہیں اسلام ٹائمز۔ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی جنگ کا مقصد اب "سیاسی مقاصد کا حصول" اور "قیدیوں کی رہائی" نہیں بلکہ اس کا مقصد؛ فلسطینی شہریوں کو بھوکے مار ڈالنا، ان کا قتل عام اور مسئلہ فلسطین کا خاتمہ ہے۔ المیادین کے مطابق مصری صدر نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم عالمی رائے عامہ کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ غزہ کی پٹی کی ابتر انسانی صورتحال کو "سودے بازی" کے لئے "سیاسی ہتھکنڈے" کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
غاصب و سفاک صیہونی رژیم کو مصر کی جانب سے تجارتی و صنعتی سازوسامان کے حامل بحری جہازوں کی فراہمی سے متعلق منظر عام پر آ جانے والی عالمی رپورٹس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ یہ دعوی کہ مصر غزہ کی پٹی کے محاصرے میں شریک ہے، بے بنیاد ہے درحالیکہ غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کے لئے، مصری سرزمین پر، 5 ہزار سے زائد امدادی ٹرک بالکل تیار کھڑے ہیں!
مصری صدر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ 5 سرحدی گزرگاہیں غزہ کی پٹی کو بیرونی دنیا کے ساتھ جوڑتی ہیں کہ جن میں مصر کے ساتھ منسلک رفح کراسنگ بھی شامل ہے جبکہ باقی تمام کا انتظام و انصرام اسرائیل کے ہاتھ میں ہے۔ مصری صدر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ، بہت سے ممالک کو جوابدہ ٹھہرائے گی اور جنگ غزہ پر ان کے موقف کے حوالے سے ان کا فیصلہ کرے گی! اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں عبد الفتاح السیسی کا مزید کہنا تھا کہ میں ایک بار پھر دنیا، یورپی ممالک اور امریکی صدر سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ جنگ کو روکنے کے لئے مداخلت کریں اور امداد کو غزہ کی پٹی میں میں داخل ہونے کی اجازت دیں!
واضح رہے کہ مصری صدر کا یہ دعوی ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب عالمی میڈیا نے، غزہ میں سفاک اسرائیلی رژیم کی انسانیت سوز جنگ کے آغاز کے بعد سے؛ مصر و ترکی کی جانب سے غاصب اسرائیلی رژیم کی "خفیہ حمایت" سے پردہ اٹھا رکھا ہے۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق قابض اسرائیلی رژیم کو سب سے زیادہ تجارتی و صنعتی مدد فراہم کرنے والے اسلامی ممالک میں "مصر" و "ترکی" سر فہرست ہیں کہ جن کی نہ صرف بندرگاہیں، غزہ میں وسیع نسل کشی و غیر انسانی محاصرے کا مرتکب ہونے والی سفاک اسرائیلی رژیم کے بحری جہازوں کی مسلسل میزبانی میں مصروف ہیں بلکہ ان مسلم ممالک کے بحری جہاز بھی غاصب صیہونی رژیم کو تجارتی و صنعتی ساز و سامان کی ترسیل میں جتے ہوئے ہیں۔
-
اس حوالے سے غزہ کے مظلوم عوام کی اولین حامی یمنی مسلح افواج نے بھی حال ہی میں مصر و ترکی کو متنبہ کرتے ہوئے ایک ویڈیو کلپ جاری کیا ہے جس میں ان دونوں ممالک کے متعدد بحری جہازوں کی جانب سے قابض اسرائیلی رژیم کی بندرگاہوں تک آمد و رفت کا ریکارڈ پیش کیا گیا ہے۔
-