12وفاقی وزرا‘ 9وزائے مملکت نے حلف اٹھالیا : 3مشیر‘ 4معاونین خصوصی بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی کابینہ میں 21 نئے وزراء کو شامل کرلیا گیا، اراکین نے حلف اٹھا لیا۔ حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوئی۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے نئے اراکین سے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف، چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی، خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری بھی موجود تھیں۔ حلف اٹھانے والے12 وفاقی وزراء میں حنیف عباسی، معین وٹو، مصطفیٰ کمال، سردار یوسف، علی پرویز، شزہ فاطمہ، جنید انور، خالد مگسی، اورنگزیب کھچی، رانا مبشر، رضا حیات ہراج، طارق ٖ فضل چودھری شامل ہیں۔ حلف اٹھانے والے9 وزراء مملکت میں طلال چودھری، بیرسٹر عقیل، ملک رشید، کھیل داس کوہستانی، عبدالرحمن کانجو، بلال اظہر کیانی، مختار بھرت، عون چودھری اور وجیہہ قمر شامل ہیں۔ پیر عمران شاہ نامزد وفاقی وزیر ہیں تاہم وہ ٹریفک جام کی وجہ سے تقریب حلف وفاداری میں نہیں پہنچ سکے۔ کابینہ ڈویژن نے وفاقی کابینہ میں شامل ہونے والے نئے 28 وزراء، مشیران اور معاون خصوصی کے الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کر دیئے۔ علی پرویز ملک اور شیزہ فاطمہ خواجہ کو وفاقی وزیر بننے کے بعد وزیر مملکت کا عہدہ خالی قرار دیدیا گیا ہے۔ ایک اور نوٹیفکیشن میں وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت نے سید توقیر حسین شاہ، محمد علی اور پرویز خٹک کو مشیر مقرر کر دیا ہے۔ ایک اور نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ہارون اختر، حضفہ رحمان، مبارک زیب اور طلحہ برکی کو وزیراعظم کا معاون خصوصی مقرر کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی جائے گی، وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑلی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑلی۔27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 میں ترمیم ہوگی جس کا مقصد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تسلیم کرنا ہے۔
مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کا معاملہ بھی شامل ہے، ایگزیکٹو کی مجسٹریل پاور کی ڈسٹرکٹ لیول پر ترسیل بھی مجوزہ ترمیم میں شامل ہوگی، اس کے ساتھ پورے ملک میں ایک ہی نصاب کا ہونا بھی ستائیسویں ترمیم کی تیاری میں زیر غور آنے کا امکان ہے۔وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ ستائيسویں ترمیم پر بات چیت چل رہی ہے لیکن باضابطہ کام شروع نہیں ہوا۔جیو نیوز سے گفتگو میں کہاکہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
پنجاب بھر میں اساتذہ کے ساتھ ریشنلائزیشن میں ہونے والی حق تلفی کا ازالہ کیا جائے، اساتذہ کا مطالبہ
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، وزیراعظم نے پیپلز پارٹی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید بتایا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی 27 ویں ترمیم میں شامل ہے، تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی کی ترمیم بھی شامل ہیں۔
مزید :