چین کے صوبے ہائی نان میں سمندری سازوسامان کے کامیاب تجربات
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
چین کے صوبے ہائی نان میں سمندری سازوسامان کے کامیاب تجربات WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
سانیا(شِنہوا)محققین نے حال ہی میں چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے شہر سانیا کے یا ژو بے میں آف شور تجرباتی مقام پر سمندری سازوسامان کے تجربات کا پہلا سلسلہ مکمل کرلیا ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مقام اب اس طرح کے تجربات کی صلاحیت سے لیس ہے۔
ہائی نان ڈیلی کے مطابق شنگھائی جیاؤ تھونگ یونیورسٹی کی میرین انجینئرنگ ٹیم نے تجرباتی مقام پرمختلف بحری سازوسامان کا تفصیلی جائزہ لیا۔ ان میں سمندری ماحول کی نگرانی کے آلات،سمندر کی نچلی سطح کی کان کنی کی گاڑیوں کے نمونے اور بغیر پائلٹ کے پانی کی سطح پر چلنے والے جہاز شامل تھے۔
ٹیم نے کامیابی سے مختلف تجرباتی امور انجام دئیے۔ ان میں سمندری ہواؤں،لہروں اور موجوں کے متحرک حالات کا مشاہدہ، ذہانت پر مبنی بحری آلات کے افعال کا جائزہ، زیر آب آلات کی درست پوزیشننگ اور نیویگیشن اور سمندر کی تہہ کے ماحول میں خلل کی نگرانی شامل ہیں۔
ٹیم لیڈر نے بتایا کہ سمندری تجربات کی کامیاب تکمیل نے اس مقام کی سمندر کے متحرک ماحول کا حقیقی وقت میں مشاہدہ کرنے کی صلاحیت کی مکمل تصدیق کر دی ہے۔ اس سے زمین،زیر آب ماحول اور سمندر کی تہہ پر محیط 3 جہتی بحری آزمائشی زون میں بحری سازوسامان کے تجربات کرنے کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سازوسامان کے ہائی نان
پڑھیں:
تشدد کے ذریعے کسی بھی تحریک کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا : انوار الحق کاکڑ
سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ تشدد کے ذریعے کسی بھی تحریک کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا، کیا بسوں سے بندے اتار کر قتل کرنا درست ہے، سیاسی اورمعاشی حقوق کے لیے قتل وغارت کی ضرورت نہیں۔سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے لاہور میں نیوز کانفرنس میں کرتے ہوئے کہا کہ تشدد کے ذریعے کسی بھی تحریک کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا، دنیا کے کئی ممالک کئی مسائل سے گزر رہے ہیں۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ سیاسی اورمعاشی حقوق کے لیے قتل وغارت کی ضرورت نہیں، کیا بسوں سے بندے اتا کر قتل کرنا درست ہے؟ ایسا تاثر دیا جاتا ہے کہ صرف پاکستان میں مسائل ہیں. آج کے بلوچستان میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔سابق نگراں وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں ایک طبقہ اس طرح کی گفتگو کر رہا ہے، علیحدگی پسند تحریک صرف پاکستان میں نہیں ہیں، ہمیں دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہوگا، سوشل میڈیا کا مثبت استعمال انتہائی ضروری ہے۔انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ اپنے حقوق کے لیے ہم پرامن احتجاج کر سکتے ہیں، انا پرستی مسائل کو جنم دیتی ہے، جب بھی کہیں تشدد ہوتا ہے تو لوگ جواز تلاش کرتے ہیں۔
قبل ازیں سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں ملکی صورتحال، قیام امن اور صوبائی ترقیاتی پراجیکٹس پر بھی بات چیت ہوئی۔ سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے ویژن کو سراہا۔ مریم نواز نے کہا پنجاب میں نوجوانوں کو تعلیم، آئی ٹی ٹریننگ، انٹرنشپس اور روزگار کی سہولتوں سے ایمپاور کیا جا رہا ہے۔صحت کا شعبہ اور قیام امن پہلی ترجیحات میں شامل ہے۔سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے صحت اور تعلیم کے شعبہ میں انقلابی پراجیکٹس متعارف کرائے ہیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف پاکستان میں ویمن ایمپاورمنٹ کی زندہ مثال ہیں۔ سابق وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پنجاب میں شعبہ صحت میں جاری اصلاحات کو بھی سراہا۔