رمضان کی آمد کے ساتھ ہی اسلام آباد میں مہنگائی کا طوفان، تمام اشیا کی قیمتیں آسمانوں پر پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
رمضان کی آمد کے ساتھ ہی اسلام آباد میں مہنگائی کا طوفان، تمام اشیا کی قیمتیں آسمانوں پر پہنچ گئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 1 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )وفاقی دارالحکومت میں رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی مہنگائی کا طوفان آگیا۔ رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی اوپن مارکیٹ میں مہنگائی کا بڑا طوفان آگیا، گھی،آئل ،سبزی پھل،چینی،چکن،دالیں،بیسن،چاول ریکارڈ مہنگے ہوگئے۔
اشیا مہنگی ہونے کیوجہ سے روزہ رکھنے کے خواہش مندوں کی قوت خرید جواب دہ گئی، سستے رمضان بازاروں میں سبسڈیز بھی اس سال موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے دکانداروں کے وارے نیارے اور وہ منہ مانگی قیمتیں وصول کررہے ہیں۔دھنیے کی چوھٹی گڈی تیس روپے، پودینے کی 30سے40روپے فروخت ہو رہی ہے جبکہ اس ساری صورت حال میں پرائس کنٹرول مجسٹریٹ بھی غائب ہیں۔
اوپن مارکیٹ میں چینی مزید اضافہ کے ساتھ 170روپے کلو، بیسن 370روپے کلو، دال چنا400روپے، سفید چنا 420 روپے، سرخ لوبیا 400 روپے کلو، آئل 550 روپے فی لٹر، گھی500 روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔
کھجور 700 سے 1600روپے کلو، لہسن 800 روپے، ادرک 600 روپے کلو، آلو90 روپے کلو، پیاز 100روپے کلو، ٹماٹر110 روپے، کیلا 300 روپے درجن، انار 450 روپے کلو، مالٹا مسمی سنگترہ 600 روپے درجن، امرود 250 روپے کلو،سیب300سے 400 روپے، چکن گوشت 750 روپے بڑا گوشت 1400روپے جبکہ چھوٹا گوشت مٹن 2200روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب رمضان المبارک کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کی تیاریاں جاری ہیں جبکہ شہر بھر میں مختلف مقامات پر رمضان بازار اور فئیر پرائس شاپس قائم کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایچ نائن رمضان بازار کا دورہ کیا گیا، اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل اور اسسٹنٹ کمشنر انڈسٹریل ایریا بھی ہمراہ موجود تھے۔
ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے پرائس لسٹوں کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنرز رمضان بازاروں میں شہریوں کو ریلیف یقینی بنائیں گے۔ شہریوں کو مہنگے داموں اشیا فروخت کرنے والوں کے سٹالز کینسل کیے جائیں گے۔ عرفان میمن نے کہا کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس ہمہ وقت بازاروں میں موجود رہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام آباد مہنگائی کا کے ساتھ ہی
پڑھیں:
مہنگائی تھمی نہیں، اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
وفاقی ادارہ شماریات نے ایک سال کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں رد و بدل پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق روزمرہ استعمال کی کئی اشیا مہنگی ہوئی ہیں جب کہ چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ملک میں مہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی جب کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کو سال بھر ذہنی کرب سے دوچار رکھا۔ وفاقی ادارہ شماریات نے ایک سال کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں رد و بدل پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق روزمرہ استعمال کی کئی اشیا مہنگی ہوئی ہیں جب کہ چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جہاں آٹا، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں نیچے آئی ہیں، وہیں چکن، گوشت، چینی، انڈے اور گھی سمیت کئی ضروری اشیا مہنگی ہو گئی ہیں، جس سے عام شہریوں پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔ اعداد و شمار میں بتایا گیاہ ے کہ گزشتہ ایک سال میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1907 روپے سے کم ہو کر 1509 روپے کا ہو گیا، یعنی 400 روپے کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
اسی طرح پیاز کی قیمت 113.91 روپے سے گھٹ کر 45.51 روپے فی کلو، ٹماٹر 67.68 سے کم ہو کر 49 روپے اور آلو 87.85 سے کم ہو کر 62.85 روپے فی کلو ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں دال ماش بھی 548 روپے سے کم ہو کر 457.78 روپے فی کلو ہو گئی۔ دوسری جانب بنیادی غذائی اشیا کی بڑی فہرست مسلسل مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔ چینی کی قیمت 143.78 روپے سے بڑھ کر 174.19 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح چکن 347 روپے سے بڑھ کر 456.48 روپے، بڑا گوشت 933.39 سے 1105 روپے جب کہ چھوٹا گوشت 1877 سے بڑھ کر 2026 روپے فی کلو ہو گیا۔ علاوہ ازیں دودھ 187.15 سے بڑھ کر 198.39 روپے، دہی 219.26 سے بڑھ کر 231.51 روپے اور فارمی انڈے 252.43 سے بڑھ کر 295.78 روپے فی درجن ہو گئے۔
سرسوں کا تیل بھی 495.45 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 527.64 روپے اور گھی 503.29 روپے سے بڑھ کر 568.40 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ دالوں کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جہاں دال مونگ 308.75 سے بڑھ کر 400.82 روپے اور دال چنا 260 سے بڑھ کر 314.58 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح دال مسور 320.94 سے کم ہو کر 293.52 روپے اور دال ماش میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ قیمتوں میں اضافے کو مزید دیکھا جائے تو کیلے کی فی درجن قیمت بھی 146.63 روپے سے بڑھ کر 176.55 روپے ہو چکی ہے، جس سے پھلوں کی قیمتیں بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔