میری موجودگی میں کسی کو پارٹی چھوڑ کر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی: خالد مقبول صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
خالد مقبول صدیقی— فائل فوٹو
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ میری موجودگی میں کسی کو پارٹی چھوڑ کر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
کراچی میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کا ملنا غیر معمولی قسم کا فیصلہ تھا۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ دونوں کے ملاپ کے وقت تلخیاں بہت تھیں، یہ فطری ہے جو وقت کیساتھ کم ہو جائے گا، پارٹی میں کچھ لوگوں کا گورنر سندھ کو پسند کرنا یا نہ کرنا فطری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی میں مختلف فیصلوں کو ہر کارکن ایک الگ نظر سے دیکھتا ہے، بعض اوقات اوپر بیٹھے لوگوں کو زیادہ اندازہ ہوتا ہے اور وہ مشکل فیصلے کرتے ہیں اور بعض اوقات پارٹی کے بڑوں کے فیصلوں کا مطلب نیچے تک نہیں پہنچ رہا ہوتا۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 23 اگست کو جو فیصلہ کیا اس کے بعد جو مدد ملنی چاہیے تھی بہت لوگوں کی وجہ سے نہیں ملی، جب الگ ہونے کا فیصلہ کیا تو ان کے ہمارے دفاتر بند کر دیے گئے اور جینا دوبھر کردیا گیا، نہیں پتا 2016ء کے فیصلے کے بعد کس کو کامیاب کرنا تھا جو ہمارا راستہ روک کر رکھا، اب ہمیں مخالفت کی وہ شدت ریاست سے نظر نہیں آتی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ جو سرکلر جاری ہوا وہ ہر 6 ماہ بعد جاری ہوتا ہے اسے کچھ لوگوں نے غلط سمجھا، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی تحلیل نہیں ہوئی لیک ویڈیو کی تحقیقات کے لیے معطل ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ آئینی اور قانونی تقاضے پورے کیے بغیر اس طرح رابطہ کمیٹی تحلیل ہو بھی نہیں سکتی، رابطہ کمیٹی کو بحال کرنے کے معاملے کو بھی جلد حل کرلیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خالد مقبول صدیقی نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
سونا بیچنے کی اے ٹی ایم مقبول
عالمی منڈی میں غیر یقینی صورتحال کے سبب جہاں سونے میں سرمایہ کاری کا رجحان بڑھا ہے وہیں سونے کی خرید و فروخت میں اضافہ دیکھنے کو آیا ہے۔ایسے میں سونے کی تجارت کو جدید شکل دیتے ہوئے چین کے شہر شنگھائی میں ایک اے ٹی ایم مشین متعارف کروائی گئی ہے، جس کی مدد سے شہری بغیر کسی کاغذی کارروائی کے اپنا سونا بیچ کر رقم حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ اسمارٹ گولڈ اے ٹی ایم مشین سونے کو پرکھتی ہے، پگھلاتی ہے، وزن کرتی ہے اور اس کے خالص ہونے کا تعین کرنے کے بعد اس کی رقم براہ راست بیچنے والے کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر دیتی ہے۔اس مشین میں 3 گرام سے زیادہ وزنی سونے کی اشیا کو ڈپوزٹ کیا جا سکتا ہے اور یہ صرف اس سونے کو قبول کرتی ہے جو کم از کم 50 فیصد خالص ہو۔
حال ہی میں نصب کی گئی یہ میشن دیکھتے ہی دیکھتے صارفین میں مقبول ہوگئی ہے، اور سونے کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے درمیان بہت سے شہری سونا بیچنے کے لیے قطار میں کھڑے دکھائی دیے۔اس مشین کو استعمال کرنے کے لیے تمام اپائنٹمنٹ سلاٹس مئی تک بک کیے جا چکے ہیں جو کہ اس کی زیادہ مانگ کو ظاہر کرتے ہیں۔
اس کے ایک عملی تجربے میں دیکھا گیا کہ مشین میں 40 گرام سونے کا ہار ڈالا گیا، جس کے بعد مشین نے اسے پرکھتے ہوئے فی گرام سونے کی قیمت 785 یوآن ظاہر کی اور ہار کے وزن کے حساب سے کُل 36 ہزار یوآن کی رقم آدھے گھنٹے میں صارف کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی۔
مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس پر اس اے ٹی ایم کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے، جس نے لوگوں کو حیرت یں مبتلا کر دیا ہے اور لوگ اس کی سیکیورٹی پر بھی سوالات کر رہے ہیں۔تاہم ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ ویڈیو میں جو آپ دیکھ رہے ہیں وہ پورے عمل کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے، دراصل مشین میں سونا ڈپوزٹ کرنے سے قبل اسٹاف اس کی تصدیق بھی کرتا ہے۔