احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کا کہنا تھا کہ  نشتر ہسپتال سے شعبہ جات کو بند کر کے نشتر 2 منتقل نہیں ہونے دیں گے، نشتر 2 ایک علیحدہ ٹیچنگ ہسپتال ہے وہاں علیحدہ عملہ اور اسکا علیحدہ بجٹ مختص کیا جانا چاہئے، نشتر ہسپتال میں شعبہ جات کو بند کرنے سے حادثہ کا شکار مریضوں کو شہر سے دور نشتر 2 کیسے لے کر جائیں گے۔  اسلام ٹائمز۔ نشتر ہسپتال سے شعبہ جات بند کر کے نشتر ٹو منتقل کرنے کے خلاف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا نشتر ہسپتال میں احتجاج، ینگ ڈاکٹرز، پیرامیڈیکس و نرسز تنظیموں کی بھی احتجاج میں شرکت، دس دس دن سے آپریشن کے منتظر مریض اور لواحقین بھی احتجاج میں شامل ہو گئے، حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی کال پر ڈاکٹرز بڑی تعداد میں ایم ایس نشتر ہسپتال دفتر کے نیچے جمع ہوئے اور بھرپور احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے صدر پی ایم اے ملتان پروفیسر ڈاکٹر مسعود الروف ہراج، ڈاکٹر عمران حیدر قیصرانی، ڈاکٹر ذوالقرنین حیدر، ڈاکٹر وقار نیازی، ڈاکٹر شہزاد ملانہ، ڈاکٹر میاں خضر، ڈاکٹر اشفاق صدیقی اور وائی ڈی اے کے ڈاکٹر سلمان لاشاری، ڈاکٹر حارث گرمانی، ڈاکٹر ندیم قیصرانی، پیرامیڈیکس کے رانا عامر، وسیم سلیم، سعید، نرسز صائمہ، نورین سمیت دیگر نے کہا کہ نشتر ہسپتال سے شعبہ جات کو بند کر کے نشتر 2 منتقل نہیں ہونے دیں گے، نشتر 2 ایک علیحدہ ٹیچنگ ہسپتال ہے وہاں علیحدہ عملہ اور اس کا علیحدہ بجٹ مختص کیا جانا چاہئے، نشتر ہسپتال میں شعبہ جات کو بند کرنے سے حادثہ کا شکار مریضوں کو شہر سے دور نشتر 2 کیسے لے کر جائیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ نشتر ہسپتال سے شعبہ جات بند کر کے  نشتر 2 منتقل کرنے کا فیصلہ فوری واپس لیا جائے، ڈاکٹروں کا کہنا تھا جب چلڈرن کمپلیکس، کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ بنایا تو کیا نشتر ہسپتال سے شعبہ جات کو بند کیا گیا، تب ایسا نہیں ہوا تو اب ایسی ظالمانہ پالیسی کیوں لاگو کی جا رہی ہے، لاہور کے ہسپتالوں میں ایسا نہیں ہوتا تو جنوبی پنجاب میں ایسا کیوں کیا جارہا ہے، ادھر احتجاج میں دس دس دن سے آپریشن کے منتظر لواحقین اور مریضوں نے بھی شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر سے پچیس کلو میٹر دور جانے کا کہا جا رہا ہے جبکہ نشتر ہسپتال میں داخل ہیں لیکن آپریشن نہیں کیا جا رہا، وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلی پنجاب نوٹس لیں اور اس مسئلے کو فوری حل کریں تاکہ دونوں ہسپتالوں میں مریضوں کو علاج کی بہتریں سہولیات مل سکیں۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نشتر ہسپتال سے شعبہ جات شعبہ جات کو بند کر نشتر ہسپتال میں بند کر کے

پڑھیں:

بجلی کے ایک سے زائد میٹر لگانے پر پابندی سے متعلق پاورڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا

ایک ہی گھر میں بجلی کے ایک سے زائد میٹر لگانے پر پابندی  سے متعلق وزارت پاورڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا جس میں اس نے بجلی کے2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جعلی قرار دے دیں۔

رپورٹ کے مطابق ترجمان پاور ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی" کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں سراسر جھوٹی، گمراہ کن اور عوام میں بے چینی پھیلانے کی مذموم کوشش ہیں۔ ایسی جھوٹی خبریں پھیلانا اور شیئر کرنا پیکا ایکٹ کے تحت قابلِ سزا جرم ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ واضح رہے کہ کسی بھی رہائشی جگہ پر دوسرا بجلی کا میٹر آج بھی مروجہ قوانین کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے۔

نیپرا کنزیومر سروسز مینول 2021 کے مطابق ایسی رہائشی جگہ جو علیحدہ پورشن، علیحدہ سرکٹ، علیحدہ داخلی راستہ اور علیحدہ کچن پر مشتمل ہو، وہاں علیحدہ میٹر کی تنصیب کی اجازت موجود ہے۔

البتہ، بجلی کے ناجائز استعمال اور سبسڈی کے غلط فائدے کو روکنے کے لیے قانون پہلے بھی موجود تھا اور اب بھی مکمل طور پر نافذ العمل ہے۔

عوام سے گزارش ہے کہ اس قسم کی جھوٹی خبروں پر توجہ نہ دیں اور بجلی کے میٹرز کے درست اور شفاف استعمال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے تعاون کریں تاکہ اصل حقدار کو اس کا حق بروقت اور صحیح طریقے سے ملتا رہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں شعبہ صحت کا بحران:ساڑھے 7 لاکھ افراد کیلیے صرف ایک ڈاکٹر
  • زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی
  • ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
  • کیلیفورنیا، ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف احتجاج
  • بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبر جھوٹی قرار
  • بجلی کے ایک سے زائد میٹر لگانے پر پابندی سے متعلق پاورڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا
  • وائس چانسلر فاطمہ جناح  کا سر گنگا رام ہسپتال کا دورہ، مریضوں اور عملے کے ساتھ عید کی خوشیاں منائیں
  • عباسی شہید ہسپتال کی ایمرجنسی میں بیل گھس آیا، مریضوں میں  بھگدڑ مچ گئی
  • ملتان، امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی 
  • ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد