گنڈا پور کو چاہئے فارن پالیسی، نائب وزیراعظم: دفتر خارجہ پر چھوڑ دیں، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ شریف اللہ افغان شہری اور متعدد دہشتگردی کے واقعات میں ملوث تھا۔ دہشتگردی کی جنگ انسانیت کا مشترکہ مسئلہ ہے۔ دہشتگردوں کی کوئی قوم یا مذہب نہیں ہوتا۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے 80 ہزار جانوں کی قربانی دی۔ امریکی صدر نے پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کیا جب تک دہشتگردوں کا خاتمے نہیں ہو سکا خطے میں امن نہیں آئے گا۔ بنوں میں دہشتگردی ہوئی، ہمارے جوانوں نے قربانیاں دیں، گنڈا پور کو چاہئے کہ خارجہ پالیسی دفتر خارجہ اور نائب وزیراعظم پر چھوڑ دیں۔ علی امین گنڈا پور دیکھیں کہ سیف سٹی پشاور کے کیمرے لگا دئیے گئے ہیں؟ وہ خارجہ پالیسی پر تجاویز کے بجائے شہروں کو محفوظ بنانے پر توجہ دیں۔ عافیہ صدیقی کے مسئلے پر وزیراعظم نے خط لکھا ہے۔ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق کافی کام کر رہی ہے۔ فیصل واوڈا نے سنسنی پیدا کی کوئی 60 ارب روپے کی کرپشن نہیں ایک سال مکمل ہونے پر حکومت پر الزام تراشی کی گئی۔ پورٹ قاسم اتھارٹی کی زمین کا معاملہ 2005ء سے چلا آ رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ
دہشت گردی سے مسلسل متاثر ہونے والے خیبرپختونخوا کے حساس اضلاع میں پولیس افسران کی جانوں کے تحفظ کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا ۔
صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں دہشت گردی کا زیادہ خطرہ رکھنے والے اضلاع کے ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جائیں گی، تاکہ وہ بہتر انداز میں گشت اور فرائض انجام دے سکیں، اور کسی بھی ممکنہ حملے کا مؤثر جواب دے سکیں۔
صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق پولیس اور انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) کو جدید ترین ہتھیار، مواصلاتی نظام، اور تحفظاتی سازوسامان سے لیس کیا جا رہا ہے تاکہ وہ شدت پسندوں سے مؤثر طور پر نمٹ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے صرف قوت نہیں، بلکہ خطے میں تعاون اور حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ اسی لیے افغان حکومت سے بات چیت اور بارڈر مینجمنٹ میں ہم آہنگی ہماری اولین ترجیح ہے۔
پولیس کا مطالبہ، حکومت کا فوری عمل
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کچھ تھانے دہشت گردی کے نشانے پر رہے ہیں، جہاں گشت کے دوران پولیس افسران پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس صورتِ حال کے پیش نظر، پولیس نے بلٹ پروف گاڑیوں اور جدید ہتھیاروں کا مطالبہ کیا تھا، جس پر حکومت نے عملدرآمد کا آغاز کر دیا ہے۔
ایس ایچ اوز اور دیگر اہلکار گشت کے دوران خطرے میں ہوتے ہیں، ماضی میں کئی افسوسناک واقعات پیش آ چکے ہیں۔ بلٹ پروف گاڑیاں نہ صرف ان کی جانوں کے تحفظ کا ذریعہ بنیں گی، بلکہ فوری ردِعمل میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔
کرپشن پر زیرو ٹالرنس: چھ اہلکار معطل
جہاں ایک طرف حکومت پولیس کو جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے، وہیں محکمے کے اندر صفائی کا عمل بھی جاری ہے۔ کرپشن اور جرائم پیشہ عناصر سے روابط کے الزام میں چھ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔
یہ اقدام اس پیغام کا حصہ ہے کہ قانون کے محافظوں سے کسی قسم کی بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی۔