44 سال قبل کھوئی انگوٹھی میلوں دور ایک باغ میں کیسے ملی؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
مسوری کے ایک شخص کو اپنے باغ کی دیکھ بھال کے دوران کسی شخص کی سنہ 1981 میں کھوجانے والی انگوٹھی مل گئی۔
نیل لینس ڈاؤن نے کہاکہ وہ راک پورٹ کے قریب اپنے باغ میں کام کررہا تھا جب اس نے مٹی و کچرے کے ڈھیر میں ایک چمکتی ہوئی چیز دیکھی جسے صاف کرنے کے بعد پتا چلا کہ یہ تو سنہ 1978 کی اوماہا نارتھ ویسٹ ہائی اسکول کے کسی طالبعلم کی ہے۔ اس انگوٹھی پر اسکول و تاریخ کے علاوہ اس شخص کا نام ’کیری کروکر‘بھی لکھا ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں جرمنی میں قبروں پر پراسرار کیو آر کوڈز، معاملہ کیا ہے؟
نیل نے کہاکہ یہ ایک عجیب بات ہے کہ وہ انگوٹھی اوہاما سے تقریباً 70 میل دور مسوری کے راک پورٹ میں واقع ان کے باغ میں کیسے پہنچ گئی۔
انہوں نے کہاکہ مجھے کوئی انعام نہیں چاہیے میں تو بس صرف یہ جان کر اطمینان چاہتا ہوں کہ انگوٹھی کے مالک نے اپنی انگوٹھی میرے باغ میں کیسے کھوئی۔ انہوں نے مزید کہاکہ مجھے یہ انگوٹھی اس کے اصل مالک کو لوٹا کر بے حد خوشی ہوگی۔
اوماہا نارتھ ویسٹ فاؤنڈیشن نے سوشل میڈیا پر انگوٹھی کے مالک کیری کروکر کی تلاش کا آغاز کیا لیکن انہیں آن لائن کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ تاہم کیری کروکر ایک ٹی وی نیوز رپورٹ میں اپنی انگوٹھی کے بارے میں جان کر نیل تک پہنچ گیا۔
کیری کروکر اب فلوریڈا میں رہتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ انگوٹھی سنہ 1981 کے آس پاس غائب ہوگئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی پتا نہیں ہے کہ یہ مجھ سے کیسے دور ہوئی۔ انہوں نے مزید کہاکہ انہیں کوئی آئیڈیا نہیں کہ وہ انگوٹھی کہیں رکھ کر بھول گئے تھے یا کسی نے اس کو چرالیا تھا۔
کیری کروکر نے کہاکہ وہ کبھی بھی راک پورٹ نہیں گئے، ہاں لیکن ان کے خاندان کے افراد انگوٹھی کھونے کے موقعے پر اوماہا میں پھولوں اور گملوں کی دکان چلاتے تھے اور وہ بھی وہاں جایا کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں چین کے اسنو گاؤں میں جعلی برفباری نے سیاحوں کو ناراض کردیا
انہوں نے مزید کہاکہ اس لیے ہو سکتا ہے کہ انگوٹھی گملے یا مٹی میں گر گئی ہو اور وہاں سے کسی طرح راک پورٹ پہنچ کر نیل کے باغ جا پہنچی ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انگوٹھی انگوٹھی مل گئی باغ فلوریڈا کیری کروکر مسوری وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انگوٹھی انگوٹھی مل گئی کیری کروکر وی نیوز کیری کروکر انہوں نے نے کہاکہ راک پورٹ
پڑھیں:
اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
— فائل فوٹووفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ہائی سپیڈ ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد سفر کے وقت کو کم کر کے اسے جدید بنانا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
اس اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، کمشنر راولپنڈی، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل اور فرنٹیئر کور کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس منصوبے کو وزیر اعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف اور ٹرانسپورٹ کے جدید حل فراہم کرنے کا عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ہزاروں شہری اعلیٰ معیار کی سفری سہولتوں سے مستفید ہوں گے۔
اس حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا جس سے لوگ دونوں شہروں کے درمیان تیزی اور آسانی سے سفر کر سکیں گے۔
وزیر مملکت طلال چوہدری نے منصوبے کو کم لاگت اور تیز رفتار آپشن قرار دیا جو اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔
یہ اقدام اسلام آباد اور راولپنڈی کو تیز رفتار سفری راستے سے جوڑ دے گا، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت 20 منٹ تک کم ہو جائے گا اور ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔
مزید برآں، یہ منصوبہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کر کے رہائشیوں کو تیز رفتار اور سستا سفر فراہم کرے گا۔
ہائی اسپیڈ ٹرین اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک چلائی جائے گی۔
تاہم ابھی اس منصوبے کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دینا باقی ہے جس پر اگلے ہفتے دستخط ہو جائیں گے۔
منصوبے کے تحت پاکستان ریلوے ٹرین کے ٹریک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ذمہ دار ہوگی جب کہ سروس کا انتظام سی ڈی اے کرے گی۔
حکومت نے جدید، آرام دہ اور مؤثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین ٹرینیں درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔