’کاروانِ مدبر‘ کے زیراہتمام چلنے والے اسکول میں 50 غریب طلبہ زیر تعلیم
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
وی نیوز کے پروگرام ’نیک لوگ ‘میں تینت مدبر نے شرکت کی، جو رفاعی کام سے منسلک ہیں، تینت مدبر سوشل ورک کے حوالے سے بتاتی ہیں کہ ہم نے اک ادارہ ’کاروانِ مدبر ‘کے نام سے بنایا، جس کے تحت ہم غریب، نادار اور ایسے بچے جو کباڑ کا کام کرتے ہیں، انہیں پڑھاتے ہیں، تاکہ وہ بھی معاشرے میں آگے بڑھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں جب 18 سال کی تھی تو میری شادی ہوگئی تھی، اور جب 21 سال کی تھی تو میرے شوہر ایک حادثے میں انتقال کرگئے تھے، جب میرے شوہر کا انتقال ہوا تو میں نے معاشرے کے غریب بچوں کو اپنایا، اور کاروانِ مدبر ادارے کے تحت بچوں کو پڑھانا شروع کیا۔
انہوں نے کہاکہ کاروان مدبر کا آغاز 2021 میں کیا، تب سے آج تک یہ رفاعی کام کررہا ہے، شروع میں ہمارے پاس ایک گاڑی تھی، جس کی ڈیگی میں چٹائی رکھ کر پارک میں صرف 3 بچوں کو پڑھانا شروع کیا، اور آہستہ آہستہ لوگ ملتے گئے، کارواں بڑھتا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اب الحمداللہ ہمارے پاس تقریباً 50 بچے پڑھتے ہیں، اب ہمارے پاس پراپر سیٹ اپ ہے، دوست ہیں جو مل کر رضاکارانہ طور پر یہ کام کررہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسکول رفاعی کام زیرتعلیم طلبہ کاروان مدبر وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکول رفاعی کام زیرتعلیم طلبہ کاروان مدبر وی نیوز
پڑھیں:
پشاور تا کراچی چلنے والی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس بحال
تقریباً پانچ سال قبل معطل کی جانے والی ملک کی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو ایک مرتبہ پھر بحال کر دیا گیا ہے۔ پشاور تا کراچی چلنے والی اس ٹرین کی بحالی پر بھکر اسٹیشن پر شاندار استقبال کیا گیا، جبکہ شہریوں نے ٹرین کی بحالی پر خوشی کا اظہار کیا۔ ریلوے حکام کے مطابق خوشحال خان خٹک ایکسپریس پاکستان کی واحد ایسی مسافر ٹرین ہے جو ملک کے چاروں صوبوں سے گزرتی ہے، اور لاکھوں مسافروں کو براہِ راست سفری سہولیات فراہم کرتی ہے۔ ٹرین کو خصوصی طور پر رنگ برنگی جھنڈیوں سے سجایا گیا، اور بھکر میں اسٹیشن پر لوگوں کی بڑی تعداد نے ٹرین کا استقبال کیا۔ یہ ٹرین پشاور سے کراچی کے درمیان چلائی جا رہی ہے، اور اس کا روٹ بھکر، کوٹری، دادو، لاڑکانہ، جیکب آباد، کندھ کوٹ، کشمور، راجن پور، ڈیرہ غازی خان، کوٹ ادو، کوٹ سلطان، لیہ، کندیاں، میانوالی، جنڈ، اٹک سٹی جنکشن، نوشہرہ اور پشاور شامل ہے۔ اس طویل راستے پر سفر کرتے ہوئے یہ ٹرین مختلف ثقافتوں اور علاقوں کو آپس میں جوڑنے کا ذریعہ بنتی ہے۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرین کی بحالی سے نہ صرف عوام کو سفری سہولت میسر آئی ہے بلکہ مقامی معیشت اور کاروبار کو بھی فائدہ پہنچے گا۔