نائنٹیز کے میگا سپر اسٹارز ہمیں متاثر نہیں کرسکے
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے نائنٹیز کی ٹیم کے آئی سی سی ایونٹ نہ جیتنے پر تنقید کے نشتر چلادیے۔
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں قومی ٹیم کی کارکردگی سے متعلق گفتگو کے دوران پینل میں شعیب اختر، محمد حفیظ، شعیب ملک اور ثنا میر موجود تھے۔
اس دوران محمد حفیظ کہا کہ نائنٹیز کی ٹیم نے پاکستان کئی میگا اسٹارز دیے تاہم انہوں نے ہمیں کوئی آئی سی سی ایونٹ نہیں جتوایا، 1996 میں پرفارمنس خاطر خواہ نہیں رہی جبکہ 1999 کے فائنل میں پہنچے اور شکست نے قوم کو جُھکا دیا۔
مزید پڑھیں: صائم ایوب، فخر زمان اسکواڈ میں کیوں نہیں، کیا پی ایس ایل کھیلیں گے؟
سال 2008 میں ایک ایسا واقعہ ہوگیا جس نے کرکٹ کو دور کردیا اور پھر اسی سال ہم نے 2009 میں یونس خان کی کپتانی میں ٹی20 ورلڈکپ جیتا، قوم پھر کھڑی ہوگئی اور پھر 2017 میں سرفراز کی قیادت میں چیمپئینز ٹرافی کی فتح نے ہمارا مورال بلند کیا۔
مزید پڑھیں: پریزیڈنٹ ٹرافی فائنل؛ 3 گیندوں پر 4 وکٹیں گرگئیں
انہوں نے شعیب اختر سے سوال کیا کہ بتائیں ہمارے نوجوان کرکٹرز کو 90 کی دہائی کے کرکٹرز کون سا ایونٹ جتوا کر دیا، وہ میگا سپر اسٹارز ضرور تھے کوئی ٹورنامنٹ نہیں دے سکے۔
مزید پڑھیں: رضوان کی کپتانی "فراری سے رکشے" پر آگئی ہے
اس موقع پر شعیب ملک نے ماحول کو گرم ہونے سے بچایا اور کہا کہ اسوقت ٹی20 فارمیٹ نہیں تھا اور کرکٹ بھی کم ہوتی تھی۔
بعدازاں شعیب اختر نے محمد حفیظ کو جواب دیا کہ بھارت کیخلاف پاکستان نے آج 70 سے زائد میچز جیت رکھے ہیں وہ ہماری ہی وجہ سے ممکن ہوا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محمد حفیظ
پڑھیں:
ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان۔فوٹو: فائلجمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔
ملتان میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے، پاکستان کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں، مدارس کے کردار کو ختم کیا جا رہا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں قومی دائرے میں آنے کا کہا جاتا ہے، یہ کہتے ہیں ہم تو علماء کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، علماء کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، کس مد میں ملا کے ضمیر کو خریدنا چاہتے ہو۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ملک میں کچھ نہیں ہو رہا لیکن کارکن تیاری کریں، علماء کرام کو 25 ہزار وظیفہ دینے کو مسترد کرتے ہیں، یہ 25 لاکھ بھی دیں تو ان کے کنٹرول میں نہیں آنے والے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کہتے ہیں سعودی عرب، یو اے ای میں ایسا ہو رہا ہے، تو پھر وہی نظام لایا جائے، افغانستان، عراق کو برباد کر دیا پھر کہتے ہیں امن کیلئے آئے ہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ سیلاب آیا، اس وقت حکومت کہاں گئی تھی، میدان میں یہ فقیر نظر آرہے ہیں تو حکومت کرنا بھی ان کا حق ہے تمہارا نہیں، پسماندہ طبقات کو اٹھاؤ ان کا خیال رکھو عوام میں بیداری پیدا کریں۔