’کمٹمنٹ کیوں کرتے ہوں‘، فیصل جاوید کو جہاز سے آف لوڈ کرنے پر عدالت سرکاری وکیل پر برہم
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل جاوید کو جہاز سے آف لوڈ کرنے پر سرکاری وکیل پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق جہاز سے آف لوڈ کرنے کے معاملے پر سینیٹر فیصل جاوید اپنے وکیل کے ہمراہ پشاور ہائیکورٹ میں جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ کی عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ ہم نے کل کیس سنا، آپ لوگوں نے کہا کہ ان کو جانے کی اجازت دی جائے گی، جب آپ لوگوں کی اتنی سکت نہیں ہے تو پھر عدالت میں کمٹمنٹ کیوں کرتے ہوں، اگر یہ بدمعاشی کرتے ہیں تو پھر آپ ان اداروں کا عدالت میں دفاع کیوں کرتے ہیں، اگر وہ آپ کی بات نہیں مانتے تو پھر آپ ان کا دفاع نہ کریں، جب آپ کی بات نہیں سنتے تو پھر ہم اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کو کیوں سنیں۔
کیا 1951میں آرمی ایکٹ موجود تھا، جسٹس جمال مندوخیل کا حامد خان سے استفسار
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا کہ ہماری دلچپسی صرف آئین و قانون پر عمل درآمد ہے، ہم چاہتے ہیں کہ آئین و قانون کی بالادستی ہو، آپ طاقتور بنیں، ہمیں بھی اطمینان رہے کہ اے جی آفس ہمارے سامنے موجود ہے، آپ نے نئی درخواست دائر کی ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جی ہم نے توہین عدالت درخواست دائر کی ہے، اس پر جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا کہ وہ درخواست آجائے تو پھر اس کو سنتے ہیں۔
قبل ازیں پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے ایئرپورٹ پر آف لوڈ کرنے کے معاملے پر پشاور ہائیکورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کردی۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عمرہ کے لیے جانا چاہتے ہیں، عدالت نے وزارتِ داخلہ کو نام پی این آئی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔
سنگجانی جلسہ کیس؛عمرایوب، زرتاج گل کی درخواست ضمانت کنفرم
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود درخواست گزار کو عمرہ کی ادائیگی کے لیے جانےنہیں دیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید کو پشاور ایئرپورٹ پر سعودی عرب جانے سے روک دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق فیصل جاوید کو سعودی عرب کی فلائٹ سے آف لوڈ کردیا گیا تھا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سینیٹر فیصل جاوید فیصل جاوید کو آف لوڈ کرنے نے کہا کہ تو پھر
پڑھیں:
کراچی کا سرکاری اسکول ریسٹورنٹ مالک کو دینے کی تیاری
کراچی: شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں قائم سرکاری اسکول کو ایک بار پھر نہاری ہائوس کے مالک کو دینے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اسکول کی عمارت کو خستہ حال قرار دے کر اہل علاقہ کے نام سے ایس پی گلبرگ کو درخواست دے دی گئی ہے۔جس پر 25 جولائی کو محکمہ تعلیم سندھ نے ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری سے جاوید میاں کی اسکول خالی کرنے کی درخواست پر کمنٹس مانگے ہیں۔
محکمہ تعلیم کے سیکشن آفیسر نے 21 اگست کو ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری کو خط لکھ کر متعلقہ حکام سے رائے طلب کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس پی کو درخواست موصول ہونے کے بعد پولیس کی نفری اسکول پہنچ چکی ہے اور اس کی عمارت کو جاوید میاں کی ملکیت ظاہر کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کچھ علاقہ مکینوں کے تحفظات کے بعد عدالتی تفصیلات بھی منگوائی گئی ہیں۔
دوسری جانب ڈائریکٹر اسکولز بشیر عباسی نے اسکول خالی کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عمارت خالی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، محکمہ کی جانب سے ایسے خطوط معمول کی بات ہیں۔