سینیٹ اجلاس ؛عون عباس بپی کی گرفتاری پر پی ٹی آئی ایوان سے واک آؤٹ کر گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹر عون عباس بپی کی گرفتاری پر پی ٹی آئی سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کرگئی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اپوزیشن لیڈر سینیٹ سینیٹر شبلی فراز نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ بزنس ایڈوائزری میں ہم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ ہم بتائیں،وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں دیا۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ ہمارے پاس عون کی گرفتاری کی ویڈیو ہے، گرفتاری کے وقت گھر میں توڑپھوڑ کی گئی ہے،گرفتار کرنے والوں نے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے،سینیٹر ثانیہ نشتر کا استعفیٰ کیوں منظور نہیں کیا جا رہا۔
سرکاری افسران کے اثاثہ جات ڈیکلیئر کرنے کیلئے ستمبر تک کی ڈیڈ لائن مقرر
ڈپٹی چیئرمین نے ثانیہ نشتر کے استعفے سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی،سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ عون عباس کو بھونڈے طریقے سے گرفتار کیاگیا، آج کا اجلاس یہاں ہی روک دینا چاہئے اور عون کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں۔
سینیٹر منظور کاکڑ نے پوائنٹ آف آرڈر نہ ملنے پر احتجاج کیا، منظور کاکڑ نے کہاکہ میرے ساتھ تمیز سے بات کریں،ڈپٹی چیئرمین نے کہاکہ آپ کس طرح چیئر کو مخاطب کررہے ہیں،مجھے آپ نہ سمجھائیں ، اگر آپ یہ رویہ رکھیں گے تو میں رولنگ دونگا۔
وزیرقانون نے کہاکہ سینیٹرعون بپی کا معاملہ پنجاب کا معاملہ ہے، ہم ان کے ساتھ رابطے میں ہیں،سینیٹرعون بپی کیخلاف ہرن کے غیرقانونی شکار کا معاملہ ہے،ایک بات طے ہے کہ ان کی گرفتاری قانونی طور پر ہوئی ہے،اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہاکہ ہم عون بپی کی غیرقانونی گرفتاری پر ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہیں،سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔
آپ کو کیا پریشانی ہے؟اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے ناموں کی درستگی کیلئے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوط
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سے واک ا و ٹ کی گرفتاری نے کہاکہ بپی کی
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس میں پی پی کا کینالز مںصوبے پر حکومت کے خلاف احتجاج، واک آؤٹ کرگئے
اسلام آباد:سینیٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے ارکان نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور پانی چور کے نعرے لگائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اپوزیشن نے سینیٹ میں نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر احتجاج کیا جبکہ بات نہ کرنے پر پی پی ارکان بھی بھڑک اٹھے۔
اجلاس میں کینالز منصوبے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے بھی احتجاج کیا اور نشستوں سے اٹھ کر سامنے آگئے، پی پی ارکان نے پانی کے چور نامنظور، پانی چوری نامنظور کے نعرے لگائے۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ سندھ کے عوام سات دنوں سے سڑکوں پر ہیں، سینیٹ میں جماعتوں نے نہروں کے خلاف قرارداد جمع کرائی ہے ہمیں بات کرنے کا موقع دیں۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد آپ بات کریں، اس پر سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے چئیرمین ڈائس کے سامنے دھرنا دے دیا۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ قائد حزب اختلاف، شیری رحمان سے بات کرکے معاملے کو بحث کے لیے ایوان میں لے آئیں تاہم ارکان نہیں مانے اور پیپلز پارٹی کے سینیٹرز ایوان سے واک آوٹ کرگئے۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی کوئی چیز بلڈوز نہیں ہوگی، کابینہ کے ارکان ایوان میں سوالوں کے جواب دیں گے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایوان میں کورم کی نشاندہی ہوئی ہے۔ فلک ناز چترالی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سیاست وڑگئی، پی ٹی آئی ارکان نے کہا کہ کسی نے کورم کی نشاندہی نہیں کی، یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کورم پورا ہے۔
قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا کہ آج سینیٹ کے پارلیمانی سال کا پہلا دن ہے، ہم چاہتے تھے کہ پورے سال کے حوالے سے بات کریں مگر سینیٹ میں خیبرپختونخوا کو اس کے حق سے محروم کیا گیا، کس طرح تیز رفتار قانون سازی کی گی اس پر بات کرتے، سندھ میں نظام منجمد ہوگیا ہے عوام سراپا احتجاج ہیں، کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے، صدر صاحب نے جولائی میں ایگری کیا اور تقریر میں مخالفت کردی۔
سینٹ اجلاس میں کورم کی ایک مرتبہ پھر نشاندہی ہوئی، چئیرمین نے گنتی کروائی اس بار کورم پورا نہ نکلا۔ سینٹ گیلریوں میں گھنٹیاں بجائی گئیں۔
سینٹ میں پی ٹی آئی ارکان نے شدید نعرے بازی کی۔ سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ اس سے زیادہ شرم کی بات کیا ہوسکتی ہے کہ حکومتی ارکان کورم کی نشاندہی کررہے ہیں۔ سینیٹر فلک ناز چترالی نے نعرے لگائے شرم سے پانی پانی پی پی پی۔
اس دوران سینیٹ میں مسلم لیگ ن کے صرف ایک سینیٹر ناصر بٹ اکیلے بیٹھے ہوئے تھے۔
شبلی فراز نے کہا کہ ایک سال ہوگیا خیبرپختونخوا کی سینیٹ میں نمائندگی نہیں ہے، تیس دن میں انتخابات ہونے ہوتے ہیں لیکن ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر فیصلہ نہ ہوا، تاج حیدر کی وفات پر خالی نشست کے لئے اقدامات کئے، بلوچستان سے قاسم رونجھو کی نشست خالی ہوئی الیکشن بھی ہوا، خیبرپختونخوا میں انتخابات کے بعد سینیٹر منتخب نہ ہونے دئیے، سینیٹرز کی مدت کی وجہ سے آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے، وہ جماعتیں جو خیبرپختونخوا تک ہیں انہوں نے سینیٹ ممبران انتخابات کی قرارداد کی مخالفت کی۔
چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ ہم نے ثانیہ نشتر کی سیٹ خالی کرکے الیکشن کمیشن کو بتا دیا ہے، 19ممبران سینیٹ میں ہیں کورم پورا نہیں۔ بعدازاں چئیرمین سینٹ نے اجلاس جمعہ کے روز ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا۔