وزیر اعلیٰ پنجاب نے 23 صحافیوں کی بیٹیوں کی شادی کیلئے فنڈز کے اجراء کی منظوری دیدی، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیراعلی مریم نواز صوبے کے صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے انقلابی اقدامات کر رہی ہیں، اس سلسلہ میں جرنلسٹ سپورٹ فنڈ کی رقم دگنا کر کے 5 کروڑ سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کر دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعلی مریم نواز صوبے کے صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے انقلابی اقدامات کر رہی ہیں، اس سلسلہ میں جرنلسٹ سپورٹ فنڈ کی رقم دگنا کر کے 5 کروڑ سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کر دی گئی ہے، مزید برآں 23 صحافیوں کی بیٹیوں کی شادی اور 63 صحافیوں کے علاج و معالجے کے لیے فنڈز کے اجراء کی منظوری بھی دیدی گئی ہے۔ عظمی بخاری نے کہا کہ وزیر اعلی مریم نواز صحافی برادری کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں، بہت جلد ہمت و ہیلتھ کارڈز کا اجرا مکمل کر دیا جائے گا تاکہ صحافیوں کو مزید سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ وزیر اطلاعات نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پنجاب حکومت صحافیوں کے مسائل کے حل کو اپنی اولین ترجیح سمجھتی ہے۔ اس ضمن میں جرنلسٹ سپورٹ فنڈ کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کی۔ اجلاس میں 85 صحافیوں کے لیے سپورٹ فنڈز جاری کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ فنڈز کی کمی کے باعث باقی رہ جانے والی درخواستوں کو آئندہ سہ ماہی میں شامل کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایڈیشنل انفارمیشن سیکرٹری محمد نواز گوندل، ڈپٹی سیکرٹری فنانس رافعہ قیوم، ڈی جی پی آر غلام صغیر شاہد اور صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیر اطلاعات صحافیوں کی کے لیے
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک اور گرین کلائمٹ فنڈ پاکستان کے لیے موسمیاتی موافقت کے منصوبے کی منظوری
دنیا آج موسمیاتی بحران کے ایک نازک موڑ پر ہے، جہاں بڑھتا ہوا درجہ حرارت، غیر معمولی بارشیں اور پگھلتے گلیشیئر محض خبروں کا موضوع نہیں بلکہ بقا کا سوال بن چکے ہیں۔ ایسے میں ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) اور گرین کلائمٹ فنڈ (GCF) نے پاکستان سمیت خطے کے ممالک کے لیے 250 ملین امریکی ڈالر کے ماحولیاتی موافقتی منصوبے کی منظوری دی ہے، جو پاکستان کے لیے امید کی نئی کرن بن سکتا ہے۔
یہ منصوبہ، جسےClimate-Resilient Glacial Water Resource Managementکہا گیا ہے، پاکستان میں گلیشیئر والے علاقوں جیسے گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، سوات اور چترال میں عمل میں آئے گا۔ اس کا مقصد گلیشیئر سے وابستہ پانی کے وسائل کا تحفظ، سیلاب کی پیشگی وارننگ، اور زرعی نظام کی مضبوطی ہے۔ اس کے ذریعے مقامی کمیونٹیز، خاص طور پر خواتین، کو موسمیاتی تحفظ اور کلائمٹ ایکشن پروگراموں میں شامل کیا جائے گا۔
پاکستان حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات دیکھ چکا ہے۔ 2022 اور 2025 کے سیلابوں سے 18 ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے اور زرعی زمین کو شدید نقصان پہنچا، جس کا مالیاتی نقصان تقریباً 12 ارب ڈالر تخمینہ لگایا گیا۔ اس منصوبے کے تحت جدید نگرانی نظام، ابتدائی وارننگ سسٹمز، پائیدار آبپاشی اور ماحولیاتی تعلیم جیسے اقدامات کیے جائیں گے، تاکہ ملک Reactive پالیسی سے Proactive موافقت کی طرف گامزن ہو سکے۔
اہم تجاویز:
1. مقامی سطح پر کلائمٹ سیل کا قیام اور فنڈز کی شفاف مانیٹرنگ۔
2. عوامی آگاہی اور ماحولیاتی تعلیم میں خواتین اور نوجوانوں کی شمولیت۔
3. ڈیجیٹل رپورٹنگ کے ذریعے منصوبوں کی شفافیت اور اثرات کا جائزہ۔
4. مقامی ماہرین اور نوجوان محققین کو شامل کر کے سائنسی صلاحیت میں اضافہ۔
5. قدرتی وسائل کی بحالی اور متاثرہ علاقوں میں ماحولیاتی انصاف کو یقینی بنانا۔
یہ منصوبہ پاکستان کے لیے بحران سے استحکام کی طرف پہلا بڑا قدم ہے۔ اگر فنڈز مؤثر اور شفاف انداز میں استعمال کیے گئے، تو نہ صرف آئندہ سیلابوں کے نقصانات کم ہوں گے بلکہ ملک سبز، پائیدار اور ماحولیاتی لحاظ سے مضبوط ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔