خواتین کے حقوق کا تحفظ ہمارا فرض بھی ہے، قومی ذمے داری بھی: محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ ہمارا فرض بھی ہے اور قومی ذمے داری بھی۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ خواتین کی عزت اور وقار کا تحفظ کرنے والے معاشرے ہی آگے بڑھتے ہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے پاکستان میں کان کنی اور آئی ٹی سیکٹر میں امریکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
اسلامی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیرِ داخلہ نے کہا ہے کہ خواتین کو جو حقوق دینِ اسلام نے دیے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔
دورِ حاضر میں خواتین کے معاشرتی کردار کے حوالے سے وزیرِ داخلہ نے کہا ہے کہ تعلیم، ملازمت اور آگے بڑھنے کے یکساں مواقع تک رسائی تمام خواتین کا حق ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: داخلہ محسن نقوی خواتین کے کہا ہے کہ
پڑھیں:
بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ مذاق بن چکا ہے، کانگریس
کانگریس نے اسطرح کے حالات پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڈیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، کچھ دنوں قبل پوری میں ہی 3 لوگوں نے ایک نابالغ بچی کا اغوا کر اسے زندہ جلا دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اڈیسہ کے پوری ضلع میں گزشتہ دنوں ایک سیاحتی مقام پر ایک شادی شدہ جوڑے کے ساتھ بدمعاشی اور خاتون کی اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس تعلق سے کانگریس نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس نے آج اپنے ایکس ہینڈل پر لکھا ہے کہ اڈیسہ کا جنگل راج، بی جے پی حکومت میں خواتین کی تحفظ مذاق بن چکا ہے، ضلع پوری میں ہوئی حیوانیت اس بات کا ثبوت ہے۔ واقعہ کی مختصر تفصیل پیش کرتے ہوئے کانگریس نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ضلع پوری ضلع میں شوہر-بیوی سیاحتی مقام پر گھومنے گئے۔ یہاں بدمعاشوں نے پہلے بغیر اجازت خاتون کی تصویر کھینچی، پھر خاتون کے ساتھ چھیڑخانی کرنے لگے، جب خاتون کے شوہر نے اس کی مخالفت کی تو بدمعاشوں نے شوہر کو یرغمال بنا کر خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی۔
کانگریس نے اس طرح کے حالات پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڈیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، کچھ دنوں قبل پوری میں ہی 3 لوگوں نے ایک نابالغ بچی کا اغوا کر اسے زندہ جلا دیا تھا۔ وہیں بالاسور میں ایک 20 سال کی طالبہ نے شعبۂ صدر کے ذریعہ جنسی استحصال سے تنگ آ کر خودکشی کر لی تھی۔ اڈیشہ سے متعلق جرائم کے کچھ اعداد و شمار بھی کانگریس نے اپنی پوسٹ میں شیئر کئے ہیں۔ کانگریس نے بتایا ہے کہ اڈیسہ میں ہر دن 15 عصمت دریاں ہوتی ہیں۔ ریاست میں 40 ہزار سے زیادہ خواتین لاپتہ ہیں۔ عصمت دری کے خلاف آواز اٹھانے پر خواتین کی سماعت نہیں ہوتی۔ پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ محض انتخابی تقریروں کا حصہ ہے، حقیقت میں یہاں جرائم پیشے بے خوف ہیں اور خواتین خوف کے سایہ میں زندگی گزارنے کو مجبور ہیں جو کہ انتہائی شرمناک ہے۔