خواتین کے عالمی دن پر ہوم بیسڈ ورکرز کی ریلی
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
کراچی میں ہوم بیسڈ ورکرز کے تحت خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین شریک ہوئیں۔
8 مارچ کا دن دنیا بھر میں محنت کش خواتین کے عالمی دن کے طور پر منایا جارہا ہے۔
کراچی میں بھی ہوم بیسڈ ویمن ورکرز فیڈریشن کی جانب سے آبی وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم، زمینوں پر قبضے اور غذائی بحران کے خلاف ریلی کا انعقاد کیا گیا۔
ریلی میں بڑی تعداد میں خواتین کے ساتھ مرد حضرات نے بھی شرکت کی۔
ہوم بیسڈ ویمن ورکرز فیڈریشن کی جنرل سیکریٹری زہراء خان کا کہنا تھا کہ سندھ تہذیب حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی، سیلاب، آبی وسائل کی لوٹ مار اور انڈس ڈیلٹا کی تباہی نے عوام کی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
تھر سے آئی کسان خاتون کا کہنا تھا کہ اگر استحصال جاری رہا تو ریلی مزید بڑی ہوگی۔
تقریب کے آخر میں بچوں کی جانب سے ٹیبلو بھی پیش کیے گئے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اقوام متحدہ مالی بحران کا شکار،مجموعی وسائل کم پڑ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک:۔ اقوام متحدہ کو شدید مالی دشواریوں کا سامنا ہے جس کے باعث عالمی ادارہ مجموعی وسائل میں15.1 اور ملازمین کی تعداد میں18.8 فیصد کمی کر رہا ہے، کرائے پر لی گئی عمارتیں خالی کی جارہی ہیں جبکہ جنیوا اور نیویارک کے ملازمین کی تنخواہوں کا مرکزی نظام قائم کیا جائے گا قیام امن کی کارروائیوں کا بجٹ بھی کم کیا جارہا ہے چند اہم ذمہ داریاں نیویارک اور جنیوا جیسے مہنگے مراکز سے کم لاگت والے مراکز میں منتقل کی جائیں گی۔
اقوام متحدہ کی مشاورتی کمیٹی برائے انتظامی و میزانیہ امور (اے سی اے بی کیو) کو پیش کیے نظرثانی شدہ تخمینوں میں رواں سال کے مقابلے میں اقوام متحدہ کے وسائل میں 15.1 فیصد اور اسامیوں میں 18.8 فیصد کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ 26-2025 میں قیام امن کی کارروائیوں کے لیے استعمال ہونے فنڈ میں بھی کٹوتیاں کی جائیں گی۔ اس فنڈ کے ذریعے امن کاری سے متعلق مشن اور عملے کے لیے مالی وسائل مہیا کیے جاتے ہیں۔
اے سی اے بی کیو کی سفارشات جنرل اسمبلی کی پانچویں کمیٹی کو پیش کی جائیں گی جہاں اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک انتظامی اور میزانیے (بجٹ) کے امور پر فیصلے کریں گے۔ مزید بچت املاک میں کمی کے ذریعے کی جائے گی اور ادارہ 2027ءتک نیویارک میں کرائے پر لی گئی دو عمارتوں کو خالی کر دے گا جس کی بدولت 2028 سے سالانہ سطح پر بچت متوقع ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے کام کی تکرار کو کم کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے رکن ممالک کے نام خط میں کہا ہے کہ یہ کٹوتیاں ان اقدامات کے بعد کی گئی ہیں جو اس بات کا جائزہ لینے کے لیے اٹھائے گئے تھے کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داریوں کا نفاذ کیسے ہو رہا ہے اور ان کے لیے وسائل کس طرح مختص کیے جا رہے ہیں۔
ادارے کے چارٹر کے تین بنیادی ستونوں یعنی امن و سلامتی، انسانی حقوق اور پائیدار ترقی کے درمیان توازن کو برقرار رکھتے ہوئے سیکرٹریٹ کی مختلف اکائیوں نے خدمات کی فراہمی بہتر بنانے کے طریقے ڈھونڈے تاکہ وسائل کے استعمال کو موثر بنایا جا سکے۔