راشد لطیف کا میچ فکسنگ پر بڑے انکشافات کا اعلان، کتاب لکھنے کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے میچ فکسنگ سے متعلق اہم انکشافات کرنے کا اعلان کر دیا اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اس حوالے سے کتاب لکھنا شروع کر دی ہے جس میں 90 کی دہائی میں عروج پر پہنچنے والی میچ فکسنگ کے رازوں سے پردہ اٹھایا جائے گا راشد لطیف کا کہنا تھا کہ وہ اپنی کتاب میں تفصیل سے بتائیں گے کہ میچ فکسنگ کیسے ہوتی تھی اور کون کون اس میں ملوث تھا انہوں نے مزید کہا کہ 90 کی دہائی کی کرکٹ میں پیش آنے والے اہم واقعات بھی سامنے لائیں گے ساتھ ہی یہ بھی انکشاف کریں گے کہ صدارتی معافی نامے کی درخواست کس سابق کپتان نے دی تھی ان کے اس اعلان کے بعد کرکٹ حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے، اور شائقین کتاب میں سامنے آنے والے انکشافات کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میچ فکسنگ
پڑھیں:
کسان اتحاد کا آئندہ سال گندم کی کاشت میں بڑی کمی لانے کا اعلان
پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین کھوکھر نے اگلے سال گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان کردیا۔
لاہور پریس کلب میں پاکستان کسان اتحاد کے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد حسین کھوکھر نے کہا کہ کسان اگلی فصل کہاں سے کاشت کریں گے؟ کسان کے لیے کوئی درد نہیں، کیا ہم گندم جلا دیں؟
انہوں نے کہا کہ گندم کا مسئلہ صوبائی یا ضلعی نہیں بلکہ یہ قومی مسئلہ ہے، دنیا بھر میں فود سیکیورٹی پہلے نمبر پر ہوتی ہے، بدقسمتی سے ہمارے ملک میں دوسرے نمبر پر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کاشتکار گندم کی فصل آنے کے بعد ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں، کاشتکار صرف محنت کا صلہ مانگ رہا ہے، فی من کاشت کی لاگت 3 ہزار 400 روپے ہے، جب کہ ہمیں محض 2 ہزار روپے فی من قیمت مل رہی ہے۔
خالد حسین کھوکھر نے طنز کیا کہ چینی والے زیادہ محب وطن ہیں، کسان سال بھر کام کرتا اور عوام کی خدمت کرتا ہے، کسان کے گھر میں صف ماتم ہے، اس کی تمام امید گندم سے ہوتی ہے، محکمہ زراعت بتائے گندم پر کتنا خرچہ آتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کسانوں کے ساتھ ملنا نہیں چاہتی ہیں، گندم درآمد کر کے ڈالر کمائے گئے، کوئی انکوائری نہیں ہوئی۔
چیئرمین کسان اتحاد نے کہا کہ جس محترمہ کا کاشتکار سے کوئی تعلق نہیں اس کو بٹھا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ سال گندم کی پیداوار میں بہت بڑی کمی آئے گی تو عوام پریشان ہوں گے، ہم تو مزدور اور کسان لوگ ہیں، لسی چٹنی کھا لیں گے، لیکن عوام کیا کریں گے؟
Post Views: 1