سری لنکا کے سابق کرکٹر کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں زمین الاٹ، حیران کن خبرآگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
سرینگر (ویب ڈیسک) سری لنکا کے ایک سابق کرکٹر کو بھارت کے زیر تسلط متنازع علاقے میں سینکڑوں کنال اراضی الاٹ کردی گئی ہے،یہ انکشاف مقبوضہ جموں و کشمیر کی اسمبلی میں کیا گیا ۔
نجی اخبار کے مطابق مقبوضہ کشمیر قانون ساز اسمبلی نے قابض انتظامیہ سے اس بارے میں سوالات اٹھا ئے ہیں کہ غیر ملکی کرکٹر کو مقبوضہ جموں و کشمیرمیں زمین کیسے الاٹ کی گئی؟ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے، اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
ادھر انڈیا ٹوڈے کے مطابق جس کرکٹر کا ذکر ہوا ہے ، وہ سابق کرکٹر مرلی دھرن ہیں جن کی مشروبات بنانے والی کمپنی کو بوتلنگ پلانٹ کے لیے معاوضہ کے بغیر ہی 25 ایکڑ سے زائد زمین ضلع کٹھوا میں الاٹ کی گئی، کانگریس اور سی پی آئی (ایم) نے عمرعبداللہ انتظامیہ سے وضاحت مانگی ہے کہ کیسے ایک غیر بھارتی شہری کو “مفت میں” زمین دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ کی حکومت نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں ان کے پاس کوئی معلوم نہیں ہیں۔
مزیدپڑھیں:ٹاک ٹاکر وزیر اعلیٰ کی کوئی پرفارمنس نہیں، میو اسپتال واقعہ کا پول کھل گیا، ملک احمد خان
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال
ویب ڈیسک : کل جماعتی حریت کانفرنس نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دے دی۔
حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ کشمیری 5 اگست کو مکمل ہڑتال کرکے دنیا کو یہ واضح پیغام دیں کہ وہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو تسلیم نہیں کرتے۔ حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ 5اگست کشمیریوں کے لیے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے جب بھارت نے ان کی منفرد حیثیت اور شناخت چھین لی۔
محدود مدت تک عجائب گھروں میں داخلہ مفت؛ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
حریت کانفرنس اور مختلف آزادی پسند تنظیموں نے سرینگر اور مقبوضہ وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں پوسٹر بھی چسپاں کیے ہیں جن میں درج تحریر میں اگست2019 کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں واپس لینے ، سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یاد رہےکہ بھارتی حکومت نے5 اگست 2019 کو یکطرفہ طورپرمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔
سابق وزیراعظم پرسوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے فرد جرم عائد