حکومت ناکام ‘ زرداری ‘ بلاول سندھ کا پانی بیچ رہے ہیں تحریک انصاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد (خبرنگار) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے اختتام پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر ، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی۔ عمر ایوب نے کہا کہ زرداری کو صدر کہتے ہیں ، ہم اس انسٹالڈ حکومت کو نہیں مانتے۔ زرداری نے آج کوئی اچھی بات نہیں کی۔ پیپلز پارٹی نے سندھ میں کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ آصف زرداری ہو یا بلاول بھٹو دونوں سندھ کا پانی بیچنے جا رہے ہیں۔ یہ پیکا ایکٹ میں فارم 47 کی حکومت کے ساتھ کھڑے رہے۔ پنجاب میں پکے کے ڈاکوئوں کا ایک گروہ ہے۔ حکومت اقتصادی طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ کرپشن انتہا پر ہے اور یہ خوشیاں منا رہے ہیں کہ مہنگائی کم ہوگئی ہے۔ آئیں ہمارے ساتھ چلیں اور پتا کریں کہ مہنگائی کم ہوئی ہے یا بڑھی ہے۔ دو سالوں میں ایس آئی ایف سی صفر بٹہ صفر رہی ہے۔ آج تک ہمارے سوالات کے جوابات نہیں دیے۔ آئی ٹی کا سیکٹر ختم کردیا، کوئی انویسٹمنٹ نہیں آرہی۔ کرپشن کے ریکارڈ قائم کرنے کے سوا ان کی کوئی کارکردگی نہیں۔ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ سندھ کا پانی بیچ رہے ہیں۔ انہوں نے کونسل آف کامن انٹرسٹ کا اجلاس طلب نہیں کیا۔ شہباز رجیم کی کارکردگی بھی صفر ہے۔ چار ہزار ارب روپے مزید پاکستانی عوام پر قرضہ چڑھ گیا ہے۔ ریونیو میں 606ارب کا خسارہ ہے۔ اس وقت سٹیٹ ریزرو 11ارب ڈالر ہیں۔ آج ہم نے بے نظیر کی تصویر کے پیچھے زرداری کی لیگیسی دیکھی۔ آج زرداری ثابت نہیں کر سکے کہ جمہوریت ہے۔ زرداری اپوزیشن کے چیمبر سے گزر کر نہیں گئے۔ آج بھی متنازعہ صدر ہیں۔ ہمارا احتجاج جیسے آج تھا ہمیشہ ایسے جاری رہے گا۔ ہمیشہ فیصلے ایوان سے باہر ہوتے رہے ہیں۔ ایوان کو فوقیت نہیں دی گئی۔ ایوان مکمل نہیں ہے جس کا ہم اعادہ کرچکے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: رہے ہیں
پڑھیں:
نئے آبی ذخائر سندھ کو خشک کرنے کی سازش ہے،عوامی تحریک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی نائب صدر ستار رند، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ راحیل بھٹو، مرکزی رہنما پرھ سومرو اور ایڈووکیٹ ایاز کلوئی نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے نئے آبی ذخائر کے لیے کمیٹی بنا کر دریائے سندھ پر مزید ڈیم بنانے کا سندھ دشمن منصوبہ تیار کیا ہے۔6 نہروں سمیت نئے آبی ذخائر سندھ کو خشک کرنے کی سازش ہیں۔ ان آبی ذخائر کے ذریعے سندھ کو بنجر بنایا جا رہا ہے۔ پنجاب کے حکمران اپنی ضد سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ سندھ کے ساتھ بنگال جیسا رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ دریائے سندھ پہلے ہی مرنے کے قریب ہے۔ دریائے سندھ میں کوٹری کے نیچے پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں چھوڑا جا رہا، جس کی وجہ سے انڈس ڈیلٹا مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ایک طرف سندھ کے عوام کو پینے کے لیے پانی نہیں مل رہا، دوسری طرف وفاقی حکومت نئے ڈیم بنا رہی ہے۔ سندھ کے عوام کو دریائے سندھ پر کوئی بھی ڈیم یا نہر قبول نہیں ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بنائی گئی ڈیم فنڈ کمیٹی کو سندھ کے عوام مسترد کرتے ہیں۔ نئے آبی ذخائر کے منصوبے کو اب بند ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی دریائے سندھ پر قبضے کی اس سازش میں وفاقی حکومت کے ساتھ شریک جرم ہے۔ نئے آبی ذخائر کے سلسلے میں ہونے والی میٹنگ میں سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے ایک لفظ بھی نہیں بولا۔ پیپلز پارٹی محض ڈرامے رچا رہی ہے۔ نہروں کی مخالفت پیپلز پارٹی کا دکھاوا ہے۔ پیپلز پارٹی نے اقتدار کی خاطر سندھ کے پانی، لاکھوں ایکڑ زمینوں اور وسائل کو فروخت کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ منصوبوں کے لیے نئے آبی ذخائر بنائے جا رہے ہیں۔ سندھ کے عوام کارپوریٹ فارمنگ منصوبوں کے خلاف اپنی پرامن سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔