جعفر ایکسپریس پر حملہ: 500 مسافر یرغمال، 27 دہشت گرد ہلاک، 155 افراد بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر مسلح حملے کے نتیجے میں 500 مسافر یرغمال بنائے گئے، تاہم سیکیورٹی فورسز کے کلیئرنس آپریشن میں 27 دہشت گرد مارے گئے اور 155 مسافروں کو بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا رپورٹس کے مطابق، ٹرین صبح 9:30 بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی لیکن جب وہ گڈالار اور پیرو کنری کے قریب پہنچی تو نامعلوم مسلح افراد نے اچانک فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں ٹرین کا ڈرائیور شدید زخمی ہو گیا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا جبکہ متعدد مسافر بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے عینی شاہدین اور لیویز ذرائع کے مطابق یہ واقعہ مچھ کے پہاڑی علاقے میں پیش آیا جہاں حملہ آوروں نے ٹرین کو روک کر مسافروں کو یرغمال بنا لیا علاقے میں کافی دیر تک فائرنگ کی آوازیں سنائی دیتی رہیں، جس سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے کلیئرنس آپریشن کے دوران 155 مسافروں کو بحفاظت بازیاب کروا لیا جن میں 31 خواتین اور 15 بچے بھی شامل ہیں ریلوے حکام کے مطابق بازیاب ہونے والے 17 زخمی مسافروں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ مزید 80 مسافروں میں سے 12 نے آب گم اور 11 نے مچھ میں اپنے رشتہ داروں کے ہاں قیام کیا جبکہ 57 مسافروں کو مچھ سے وین کے ذریعے کوئٹہ روانہ کر دیا گیا سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں مزید سرچ آپریشن
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مسافروں کو
پڑھیں:
ہنگو : پولیس کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر حملے میں ایس ایچ او سمیت دو اہلکار زخمی ہوگئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق حملے میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا گیا۔پولیس کے مطابق یہ حملہ اُس وقت ہوا جب پولیس قافلہ امن کمیٹی کے اجلاس سے واپس آرہا تھا۔ڈی پی او ہنگو خان زیب خان کے مطابق دوآبہ تھانے کے علاقے کربوغہ شریف میں پولیس کی امن کمیٹی کے ساتھ اہم اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں ایس پی انوسٹی گیشن عبدالصمد خان، ڈی ایس پی مجاہد حسین اور دیگر افسران شریک تھے۔ اجلاس کے بعد واپسی پر شرپسندوں نے سڑک کنارے نصب ریمورٹ کنٹرول آئی ای ڈی سے پولیس قافلے کو نشانہ بنایا۔دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او عمران الدین اور تین جوان زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال دوآبہ منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔پولیس کے مطابق واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا، جبکہ پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی جاری ہے۔ادھر،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ہنگو میں پولیس گاڑی پر آئی ای ڈی حملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔وزیراعلیٰ نے زخمی اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اور متعلقہ حکام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دی۔