ترک ادارہ تیکا کا فلاحی اقدام، پاکستان کےہزاروں مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ترک ادارہ تیکا کا فلاحی اقدام، پاکستان کےہزاروں مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(سب نیوز)ترک ادارہ برائے تعاون و باہمی روابط (TİKA) نے پاکستان بیت المال (PBM) کے اشتراک سے رمضان المبارک کے موقع پر پاکستان کے مختلف علاقوں میں ضرورت مند خاندانوں میں فوڈ پیکٹس تقسیم کیے۔
اس سلسلے میں ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی، جس میں راولپنڈی، مریدکے (پنجاب) اور اوگی (خیبر پختونخواہ) کے مستحق خاندانوں میں 1,500 فوڈ پیکٹس تقسیم کرنے کیے لیے تیکا (TİKA) نے یہ پیکٹس پاکستان بیت المال کے حوالے کیے، جو ان کی مستحق خاندانوں تک منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائے گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں جمہوریہ ترکیہ کے سفیر، ڈاکٹر عرفان نزیر اوغلو نے پاکستان اور ترکیہ کے گہرے برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا:”آج، رمضان کے اس بابرکت موقع پر، ہم اپنے ضرورت مند بھائیوں اور بہنوں کی مدد کے لیے یکجا ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، ہم پاکستان بیت المال کے ساتھ مل کر ایسے اقدامات پر غور کر رہے ہیں جو خواتین کو خود کفیل بنانے اور انہیں اپنے معاشی استحکام کے مواقع فراہم کرنے میں مدد دیں۔ تیکا (TİKA) نے گزشتہ 15 سالوں میں پاکستان میں تقریباً 700 ترقیاتی تعاون کے منصوبے مکمل کیے ہیں اور مستقبل میں بھی پائیدار ترقیاتی منصوبے جاری رکھے گا۔”
پاکستان بیت المال کے ڈائریکٹر جنرل، سینیٹر کیپٹن (ر) شاہین خالد بٹ نے پاکستان اور ترکیہ کے تاریخی اور مضبوط برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا:
“ترکی کی حمایت ہمیشہ ہمارے لیے ایک اہم ذریعۂ طاقت رہی ہے۔ آج ہم دونوں ممالک کے درمیان لازوال دوستی اور یکجہتی کی ایک اور روشن مثال پیش کر رہے ہیں۔”
تیکا (TİKA) رمضان المبارک کے دوران ترکیہ اور پاکستان کے عوام کے درمیان یکجہتی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ ادارہ یتیم بچوں، طلبہ اور معاشرے کے دیگر مستحق طبقات کے لیے افطار پروگرامز کے انعقاد کے ساتھ ساتھ خوراک کی امداد بھی فراہم کر رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
نیویارک:نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسلامی تعاون تنظیم (OIC) اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون کے موضوع پر ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا عالمی سطح پر بڑھتا ہوا خطرہ ہے، جس کے سدباب کے لیے دنیا کو مشترکہ حکمتِ عملی اپنانا ہوگی۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے اور عالمی برادری کو اس حساس مسئلے پر عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
انہوں نے زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو ان کا بنیادی حق حقِ خودارادیت دیا جائے، جس کا وعدہ خود اقوام متحدہ کی قراردادوں میں موجود ہے۔
نائب وزیراعظم نے اجلاس کی صدارت کو پاکستان کے لیے اعزاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ او آئی سی اور اقوام متحدہ کے درمیان بڑھتا ہوا تعاون انسانیت کو درپیش بحرانوں سے نمٹنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ او آئی سی نے نہ صرف مقبوضہ کشمیر، بلکہ لیبیا، شام، افغانستان اور یمن سمیت دیگر شورش زدہ علاقوں میں قیام امن کے لیے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان اس بات پر مکمل یقین رکھتا ہے کہ او آئی سی کا اقوام متحدہ کے ساتھ تعلق مزید مضبوط اور بامعنی ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل سلامتی کونسل نے پاکستان کی پیش کردہ قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا، جس میں رکن ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ بین الاقوامی تنازعات کو پُرامن ذرائع جیسے مذاکرات، ثالثی یا عدالتی فیصلے سے حل کریں۔