’میں جب بھی ٹیم میں یہ بات کرتا ہوں تو سب ہنستے ہیں اور ۔۔‘ عماد وسیم پھٹ پڑے
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
لاہور(سپورٹس ڈیسک )قومی ٹیم کے سابق آل رائونڈر عماد وسیم نے انکشاف کیا ہے کہ میں ٹیم میٹنگ میں بیٹنگ اپروچ بدلنے کی بات کرتا تو سب مجھ پر ہنستے تھے، لی چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کی ناقص کارکردگی نے شائقین اور سابق کھلاڑیوں کو مایوس کر دیا ہے ۔
سابق آل رائونڈ نے متنبہ کیا کہ پیچھے کی طرف سوچنے والے انداز پر قائم رہنا ٹیم کے مستقبل کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ ایک ویڈیو بیان میں عماد وسیم نے اس بات کی عکاسی کی کہ کس طرح ان کی وارننگ کو ٹیم کے ساتھیوں اور ممکنہ طور پر انتظامیہ نے ایک طرف کر دیا۔عماد وسیم نے کہا کہ میں برسوں سے یہ کہہ رہا ہوں اور لوگ مجھ پر ہنستے ہیں۔ “یہاں تک کہ ٹیم میٹنگ میں میں نے نشاندہی کی کہ دنیا ایک مختلف راستے پر چل رہی ہے اور ہم اب بھی اسی طرح کھیل رہے ہیں۔”عماد وسیم نے کہا کہ “میں برسوں سے یہ کہہ رہا ہوں اور لوگ مجھ پر ہنستے تھے، ٹیم میٹنگز میں بھی میں نے کہا کہ دنیا ایک مختلف راستے پر چل رہی ہے اور ہم اب بھی اسی طرح کھیل رہے ہیں”۔
مزیدپڑھیں:شہنشاہیت سے غربت تک کی دکھ بھری داستان، مغل خاندان کی آخری وارثہ 6 ہزار ماہانہ پینشن پر جینے پر مجبور
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ واقعہ،بھارتی ایف آئی آر نے مودی حکومت کے بڑے جھوٹ سے پردہ اٹھا دیا
پہلگام میں ہونے والے مبینہ فالس فلیگ حملے کی ابتدائی ایف آئی آر نے بھارتی حکومت کے بیانیے کو مشکوک بنا دیا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پہلگام پولیس اسٹیشن جائے وقوعہ سے 6 کلومیٹر دور واقع ہے، مگر ایف آئی آر کے مطابق حملہ 13:50 سے 14:20 تک جاری رہا، جبکہ حیران کن طور پر صرف 10 منٹ بعد، 14:30 پر ایف آئی آر درج کر لی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اتنی جلدی ایف آئی آر درج ہونا پہلے سے تیار شدہ منصوبے کی نشاندہی کرتا ہے۔ ایف آئی آر میں نہ صرف “نامعلوم سرحد پار دہشت گردوں” کو فوری طور پر نامزد کر دیا گیا بلکہ “بیرونی آقاؤں کی ایماء پر” جیسے الفاظ بھی شامل کر لیے گئے، جس سے مودی سرکار کی جلد بازی اور ممکنہ فریب کاری کا پتہ چلتا ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کی، مگر بھارتی حکومت اور میڈیا اسے مسلسل ٹارگیٹڈ کلنگ قرار دیتے رہے، جو بیانیے میں واضح تضاد کو ظاہر کرتا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر کے مندرجات سے یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ یہ واقعہ محض ایک فالس فلیگ آپریشن تھا، جس کے ذریعے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کی گئی۔ مودی حکومت کی یہ حکمتِ عملی اب عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بن رہی ہے، اور واقعے کا ڈرامائی انداز بے نقاب ہو چکا ہے۔