WE News:
2025-11-04@06:12:39 GMT

حکومت کی نئی سولر پالیسی: عوام کے لیے کیا خاص ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

حکومت کی نئی سولر پالیسی: عوام کے لیے کیا خاص ہے؟

وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نئی سولر پینل پالیسی کی منظوری کے لیے جلد اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سامنے ایک سمری پیش کرنے جا رہے ہیں۔ جس کے تحت چھتوں پر نصب کیے جانے والے نئے سولر پینلز سے بجلی ساڑھے 9 سے 10 روپے فی یونٹ کےریٹ پر خریدی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:سال 2025 میں سولر پینلز کی قیمتیں کیا رہنے کا امکان ہے؟

ان کی جانب سے مزید یہ بھی کہا گیا کہ حکومت اپنی ساکھ برقرار رکھنے کے لیے پہلے سے نصب چھتوں کے سولر پینلز کے معاہدوں کا احترام جاری رکھے گی اور ان سے بجلی 27 روپے فی یونٹ کے نرخ پر خریدتی رہے گی۔

سولر پینل کی اس نئی پالیسی سے عوام کو کیا فائدہ ہوگا؟

اس حوالے سے  ڈائریکٹر ری انرجی سلیوشنز محمد اشفاق سرور نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزرا کے صرف سیاسی بیان ہوتے ہیں۔ 27 روپے بہت زیادہ ہے۔ جو کہ کبھی اتنے روپے میں یونٹ فروخت ہی نہیں کیا گیا۔ اور نئے سولر صارفین کے لیے 9 سے 10 روپے جو رکھا گیا ہے۔ اس میں کنزیومر کو کسی قسم کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہے۔ کیونکہ اگر یہ 10 روپے میں سولر صارفین سے فی یونٹ بجلی لے رہے ہیں۔ تو وہ وہی بجلی اسی ایریا کے صارفین کو تقریباً 41 روپے میں بیچ رہے ہیں۔ اس میں کنزیومر کو تو کوئی فائدہ نہیں ہے۔ لوگوں کے سولر کے پیسے بھی بہت دیر سے جا کر پورے ہونگے۔ ورنہ تو چند ہی برسوں میں لوگوں کہ انوسٹمنٹ ان کو واپس مل جاتی تھی۔

فیصلہ کس کے لیے نقصاندہ ہے؟

سولر انرجی کمپنی کے سی ای او محمد حمزہ کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ان صارفین کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے جو نیٹ میٹرنگ کے ذریعے کچھ ریلیف حاصل کر رہے تھے۔ اب وہ صارفین جو سولر لگانے کا ارادہ کر رہے تھے ان کو نہ ہونے کے برابر فائدہ ہوگا۔ اور وہ اس خیال کو ترک ہی کر دیں گے کہ وہ سولر لگوائیں۔

یہ بھی پڑھیں:سولر صارفین سے سپلائی ہونے والی بجلی کی قیمت کم کرکے 10 روپے فی یونٹ مقرر کردی گئی

پوری دنیا میں حکومت کی جانب سے جتنا ہو سکے ریلیف دیا جاتا ہے۔ مگر پاکستان میں چیزیں ہمیشہ الٹی سمت میں چلتی ہیں۔ حکومت آدھی سے بھی کم قیمت پر یونٹ خریدتی ہے، مگر اس کے بدلے صارفین کو تو کچھ بھی نہیں مل رہا۔

ابھی صرف ڈرافٹ بنایا گیا ہے

سولر سگما کمپنی کے مالک محمد نثار کا کہنا تھا۔ کہ ابھی تو حکومت کی جانب سے صرف ڈرافٹ بنایا گیا ہے۔ لیکن کوئی واضح پالیسی سامنے نہیں آئی ہے۔ لیکن حکومت کی جانب سے سولر پینل استعمال کرنے والوں سے پہلے جو وعدے کیے گئے تھے اگر نبھاتے ہیں تو وہ بہت اچھا ہوگا۔ حکومت کو چاہیے سولر انرجی کو پروموٹ کرنے کے لیے ریٹس برقرار رکھے جائیں، لیکن پاکستان میں اس کی خریداری قیمت کمی ہو رہی ہے۔ جبکہ پوری دنیا میں سولر پینل کے انسینٹیو دیے جا رہے ہیں۔

عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کی پالیسیز سے تو عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ اور یہ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ نقصان ہوتا ہے۔ بس کنزیومرز کا پے بیک پریڈ طویل ہو جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈائریکٹر ری انرجی سلیوشنز سولر انرجی کمپنی سولر پینل نئی پالیسی سولر سگما کمپنی سی ای او محمد حمزہ محمد اشفاق سرور محمد نثا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سولر انرجی کمپنی سولر سگما کمپنی سی ای او محمد حمزہ محمد اشفاق سرور کوئی فائدہ نہیں کی جانب سے سولر پینل حکومت کی فی یونٹ گیا ہے یہ بھی کے لیے

پڑھیں:

سندھ حکومت کراچی کے مکینوں سے ظلم و زیادتیاں بن کرے، بلال سلیم قادری

اپنے بیان میں سیکرٹری جنرل پاکستان سنی تحریک نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت فوری طور پر عوامی مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے، ای چالان کے نام پر عوام پر ظلم بند کیا جائے، اور شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کراچی کے مکینوں پر ظلم و زیادتیاں بند کرے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ علامہ بلال سلیم قادری شامی نے ای چالان اور کراچی والوں کے مسائل پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کی معاشی شہ رگ ہے، مگر یہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے، شہری پانی، بجلی، صفائی اور ٹرانسپورٹ کے شدید مسائل کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ حکومتی نمائندے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام ٹیکس دیتے ہیں مگر بدلے میں مسائل ہی ملتے ہیں، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، گلیاں کچرے کے ڈھیر میں تبدیل اور پینے کا صاف پانی نایاب ہے، سندھ حکومت کو چاہیئے کہ عوام دشمن پالیسیوں کے بجائے شہریوں کو ریلیف دینے کے اقدامات کرے۔ بلال سلیم قادری کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے مسائل کا فوری حل نکالا جائے، عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، اب مزید ناانصافیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی کے شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کے بجائے ای چالان کے ذریعے ان کی جیبوں پر مزید بوجھ ڈال رہی ہے، عوام پہلے ہی مہنگائی اور بے روزگاری کے ہاتھوں پریشان ہیں،ایسے میں ای چالان کا نظام عوام دشمن اقدام ہے، شہرِ قائد کے مسائل روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں، مگر کراچی کو آن کرنے والی جماعتوں کی خاموشی خود ایک بڑا سوالیہ نشان بن چکی ہے، عوام مہنگائی، بے روزگاری اور بلدیاتی نااہلی کے بوجھ تلے پس چکی ہے، مگر حکومت کو صرف ریونیو بڑھانے کی فکر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سی بی ایس کی ’کٹ اینڈ پیسٹ‘ پالیسی پر صدر ٹرمپ کی نئی چوٹ
  • سولر صارفین کے لیے اہم خبر آگئی
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں‘ وزیر توانائی
  • حکومت اب بجلی نہیں خریدے گی ،وزیر توانائی اویس لغاری
  • سندھ حکومت کراچی کے مکینوں سے ظلم و زیادتیاں بن کرے، بلال سلیم قادری
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں، وزیر توانائی
  • نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا
  • گلگت بلتستان کا یوم آزادی اور درپیش چیلنجز
  • چینی عوام کی پہنچ سے دور، مختلف شہروں میں قیمت 220 روپے کلو تک پہنچ گئی
  • وائٹ ہائوس میں میڈیا کے داخلے پر پابندی