Jang News:
2025-07-26@01:40:43 GMT

دریاؤں اور آبی ذخائر کی صورتحال سامنے آ گئی

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

دریاؤں اور آبی ذخائر کی صورتحال سامنے آ گئی

—فائل فوٹو

واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے دریاؤں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتِ حال بتا دی۔

واپڈا کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 19 ہزار 600 کیوسک اور اخرج 20 ہزار کیوسک ہے جبکہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 14 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 14 ہزار 400 کیوسک ہے۔

خیرآباد پل پر پانی کی آمد 25 ہزار 500 کیوسک اور اخرج 25 ہزار 500 کیوسک ہے، دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 12 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 28 ہزار کیوسک ہے، اسی طرح دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 7 ہزار 900 کیوسک اور اخراج 3 ہزار 200 کیوسک ریکارڈ  کیا گیا ہے۔

واپڈا نے پنجاب کے دریاؤں اور آبی ذخائر کی صورتحال بتادی

واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے پنجاب میں دریاؤں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال بتادی۔

تربیلا ریزر وائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ ہے، آبی ذخیرہ گاہ میں پانی کی موجودہ سطح 1404.

50 فٹ ہے ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550 فٹ اورآج قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 0.012 ملین ایکڑ فٹ ہے۔

منگلا ڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ ہے، اس کے ریزر وائر میں پانی کی موجودہ سطح 1069.50 فٹ ہے، ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242 فٹ ہے اور آج قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.111 ملین ایکڑ فٹ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

چشمہ بیراج کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15 فٹ ہے، بیراج میں پانی کی موجودہ سطح 638.15 فٹ ہے جبکہ بیراج میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کے مقام پر پانی کی ا مد میں پانی کی کیوسک اور کیوسک ہے

پڑھیں:

25 جولائی تک شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور گلوف ایونٹس کا خدشہ، این ڈی ایم اے

ترجمان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے 25 جولائی تک ملک کے مختلف حصوں میں مون سون بارشوں کے باعث ممکنہ خطرات سے خبردار کر دیا ہے۔

ترجمان کے مطابق شمالی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے (GLOF ایونٹس) سے سیلاب کا خدشہ ہے۔ متاثرہ علاقوں میں ریشون، بریپ، بونی، سردار گول، ٹھلو، ہنارچی، درکوٹ اور اشکومن شامل ہیں۔

این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ، چناب، جہلم اور کابل میں پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافے کا امکان ہے، جبکہ چناب پر مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقام پر نچلے سے درمیانے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔

جہلم میں منگلا اور کابل میں نوشہرہ کے مقام پر بھی پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ، تونسہ اور گڈو بیراج پر پانی کی سطح بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا میں دریائے سوات، پنجکوڑہ اور دیگر ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے جبکہ گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ، شگر اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

شمشال، ہوشے، سالتورو اور ملحقہ علاقوں میں اچانک سیلاب (فلیش فلڈ) کا بھی خطرہ ہے۔ بلوچستان کے ژوب، شیرانی، سبی اور موسیٰ خیل کے علاقوں میں بھی ندی نالوں میں طغیانی کا امکان ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق شاہراہِ قراقرم اور بابوسر ٹاپ دونوں جانب سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہو چکے ہیں۔ ترجمان نے سیاحوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی تک پہاڑی علاقوں کے سفر سے گریز کریں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کیلئے ٹینک بنانے کا کام مکمل
  • کوہ سلیمان، پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی
  • راجن پور:کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی
  • دریائے چناب میں مسلسل پانی کی سطح بلند، دریائی کٹاؤ میں بھی شدت آگئی
  •  دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری 
  • ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک بار پھر آمنے سامنے ، صورتحال کشیدہ
  • دریائے چناب اور سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • دریائے چناب اور دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب, قریبی علاقوں میں الرٹ جاری
  • دریائے سندھ اور چناب کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن
  • 25 جولائی تک شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور گلوف ایونٹس کا خدشہ، این ڈی ایم اے