Daily Mumtaz:
2025-07-25@23:43:49 GMT

کاروباری برادری کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے،وزیراعظم

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

کاروباری برادری کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے،وزیراعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان کی معروف کاروباری شخصیات کے وفد نے ملاقات کی جس میں انہیں سرمایہ کاری اور بر آمدات میں اضافے پر حکومت کی ہر قسم کی معاونت کی یقین دہانی کرائی گئی،اس موقع پر کاروباری شخصیات کی جانب سے وزیرِ اعظم کی معاشی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کی گئی،وزیراعظم نے کہاکہ  پاکستان میں پائیدار معاشی ترقی کیلئے سرمایہ کاری لائیں، حکومت آپکی ہر قسم کی معاونت کرے گی،وزیراعظم نے ہدایت کہ پاکستان میں طویل مدتی سرمایہ کاری کا مربوط اسکیم لایا جائے،انہوں نے کہاکہ برآمدکنندگان کی سہولت کیلئے ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم کے حوالے سے کمیٹی قائم ہو چکی، جلد اپنی تجاویز کا مسودہ منظوری کیلئے پیش کرے گی،انہوں نے کہاکہ اللہ کے فضل و کرم اور معاشی ٹیم کی کاوشوں کی بدولت استحکام کے حصول کے بعد معیشت ترقی کی جانب تیزی سے گامزن ہے،ملکی معیشت کی ترقی کیلئے سب کو ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہے، وزیر اعظم نے کہاکہ کاروباری برادری کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے، حکومت آپکا بھرپور ساتھ دے گی، حکومت کاروباری برادری کی سہولت کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے،انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائیزیشن اور دیگر اصلاحات کی بدولت کاروباری برادری کو سہولت فراہم کر رہے ہیں،انہوں نے کہاکہ فیس لیس کسٹم کلیئرئنس سسٹم سے بندرگاہوں پر کنٹینرز کی کلیئرنس کے وقت میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، صنعتوں کو بہترین افرادی قوت کی فراہمی کیلئے نوجوانوں کو تربیت کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں، وزیر اعظم نے کہاکہ پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے والے تمام اداروں کو ایک چھتری تلے جمع کر کے نظام کو مزید مربوط بنا رہے ہیں،شرکاء نے کہاکہ وزیرِ اعظم کی قیادت میں ملک معاشی استحکام کے بعد ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے،انہوں نے حکومت کی جانب سے محصولات کے نئے ذرائع سے آمدنی اور اس سے قومی خزانے میں اضافے کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ کاروباری برادری کے مسائل کے حل کیلئے پہلی مرتبہ حکومتی سطح پر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے، کاروباری برادری کو مشاورتی عمل بالخصوص بجٹ کے مشاورتی عمل میں شامل کرنا خوش آئند ہے،

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کاروباری برادری انہوں نے کہاکہ کی جانب ترقی کی

پڑھیں:

ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، وزیراعظم

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام کی تشکیل کیلئے معینہ مدت میں اقدامات یقینی بنائے جائیں، اہداف کا حصول مثبت ہے مگر مزید محنت کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس کو ایف بی آر کی اصلاحات، اقدامات کے نتائج اور گزشتہ مالی سال کے اہداف پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر برائے اکنامک افیئرز ڈویڑن احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ, چیئرمین ایف بی ار اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے انفورسمنٹ اقدامات و دیگر اصلاحات کی بدولت 2024 کی نسبت 2025 میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو میں 1.5 فیصد کا تاریخی اضافہ ہوا، 2024 کے مقابلے مالی سال 30 جون 2025 تک ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد 45 لاکھ سے بڑھ کر 72 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کے فیس لیس کسٹمز کلیئرنس سسٹم سے نہ صرف ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوا بلکہ آئندہ تین ماہ تک کلئیرنس کا وقت 52 گھنٹے سے کم کرکے صرف 12 گھنٹے تک کردیا جائے گا، ریٹیل سیکٹر میں 2024 کی نسبت 30 جون 2025 تک آمدن پر ٹیکس کی مد میں 455 ارب روپے کا زائد ٹیکس وصول کیا گیا۔ریٹیل شعبے کے ٹیکس میں اضافہ پوائنٹ آف سیلز کے اطلاق، ریٹیلرز کے سسٹم کو ایف بی آر سے ہم آہنگ کرنے اور انفورسمنٹ کی بدولت ممکن ہوا، فیس لیس سسٹم میں نظر ثانی کیلئے خصوصی نظام متعارف کروایا گیا ہے جس میں ویڈیو لنک کے ذریعے کیسز کا بروقت فیصلہ کیا جارہا ہے۔

اقدامات کی بدولت درآمدات پر ویٹڈ ایوریج ٹیرف میں 2.16 فیصد کی کمی واقع ہوئی جس سے صنعتوں کے خام مال کی لاگت میں کمی اور مینو فیکچرنگ شعبے کو سہولت ملے گی، ٹیکس اصلاحات اور معیشت کے شعبوں کی ڈیجیٹائیزیشن میں بین الاقوامی ماہرین کی تجاویز کو بھی شامل کیا جائے گا۔صنعتوں کے پیداواری مراحل کے حکومتی اداروں کے ساتھ اندراج کے لیے پہلے سے موجود ڈیٹا کو مزید بہتر انداز میں استعمال کیا جائے گا، اجلاس کو ایف بی آر کی مزید اصلاحات کے بارے تجاویز پیش کی گئیں۔

اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم نے ایف بی آر حکام اور اصلاحات کے عمل میں شامل افسران و اہلکاروں کی کوششوں کی تعریف کی اور آئندہ ہفتے تجاویز کے حوالے سے قابل عمل اہداف اور مدت کا تعین کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے ڈیجیٹائیزیشن سے اہداف کے حصول میں معاونت ملی، اسے مستقل بنیادوں پر پائیدار نظام بنانے کیلئے اقدامات یقینی بنائے جائیں، غیر رسمی معیشت کے سد باب کیلئے انفورسمنٹ کے حوالے سے مزید اقدامات کئے جائی، ایف بی آر کے ڈیجیٹل ونگ کی ازسر نو تشکیل کیلئے جامع لائحہ عمل تشکیل دے کر اہداف کے حصول کے وقت کا تعین کیا جائے۔

وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ اصلاحاتی عمل میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور انکی تجاویز کی شمولیت کو یقینی بنائے گی، ایف بی آر کی اصلاحات کے اطلاق میں کاروباری حضرات، تاجر برادری، اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کو مد نظر رکھا جائے۔شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس نظام کی بہتری سے ملکی آمدن میں اضافہ اور عام آدمی پر ٹیکس کو بوجھ کم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان امریکی کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش منزل ہے، اسحاق ڈار
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں:وزیراعظم
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں: وزیراعظم
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں، وزیراعظم
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں: وزیراعظم
  • یورپی یونین کی سفیر کی وزیراعظم سے الوداعی ملاقات
  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
  • ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
  • ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، وزیراعظم
  • فیلڈ مارشل سے کاروباری برادری کی ملاقات ایف بی آر اختیارات سے متعلق آگاہ کیا