مولانا حامد الحق کو نشانہ بنانے کے بعد پشاور کے ایک اور مدرسے میں دھماکا، مولانا منیر شاکر زخمی
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
مولانا حامد الحق کو نشانہ بنانے کے بعد پشاور کے ایک اور مدرسے میں دھماکا، مولانا منیر شاکر زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز
پشاور (سب نیوز )پشاور میں تھانہ ارمڑ کی حدود میں مدرسے میں دھماکا ہوا ہے جس میں معروف مذہبی شخصیت مولانا منیر شاکر سمیت کئی افراد زخمی ہوگئے ہیں۔پولیس کے مطابق دھماکا تھانہ ارمڑ کی حدود میں ہوا ہے، ابتدائی طور پر لگ رہا ہے کہ دہشتگرد نے مولانا شاکر منیر کو نشانہ بنایا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے دیگر زخمیوں میں خوشحال، عابد اور سید نبی شامل ہیں۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے حوالے سے شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں، پولیس افسران موقع پر موجود ہیں۔پولیس کے مطابق زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ مولانا شاکر سمیت دیگر زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
گیارہ سال پرانے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس ٹرائل کی کارروائی 6 دسمبر تک ملتوی
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عرفان حیدر نے سماعت کی۔ پاکستان عوامی تحریک استغاثہ کے مدعی جواد حامد پیش ہوئے۔ پولیس افسران کے وکیل نے مدعی استغاثہ جواد حامد کے بیان پر جزوی جرح مکمل کی۔ عدالت نے ٹرائل کی کارروائی 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے گیارہ سال پرانے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس ٹرائل کی کارروائی 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ دوران سماعت ہاکستان عوامی تحریک استغاثہ کے مدعی جواد حامد سے بیان پر جزوی جرح مکمل کی گئی۔ مدعی سے جرح آئندہ سماعت پر بھی جاری رہے گی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عرفان حیدر نے سماعت کی۔ پاکستان عوامی تحریک استغاثہ کے مدعی جواد حامد پیش ہوئے۔ پولیس افسران کے وکیل نے مدعی استغاثہ جواد حامد کے بیان پر جزوی جرح مکمل کی۔ عدالت نے ٹرائل کی کارروائی 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
آئندہ سماعت پر بھی مدعی جواد حامد سے بیان پر جرح جاری رہے گی۔ مدعی استغاثہ نے پولیس پر پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کی ہلاکت کا الزام لگایا ہے، جبکہ پولیس کی ایف آئی آر میں ٹرائل کی کارروائی پہلے ہی مکمل چکی ہے۔ اب پاکستان عوامی تحریک کے گواہان کی شہادت ریکارڈ ہو رہی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ کیخلاف ایف آئی آر کے علاؤہ استغاثہ بھی دائر کر رکھا ہے۔ پولیس کی درج کردہ ایف آئی آر میں 108 گواہان کی شہادت قلمبند ہو چکی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے دونوں فریقین کی الگ الگ ایف آئی آرز درج ہوئیں تھی۔ پولیس کے گواہان کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کی فائرنگ سے 7 شہری قتل ہوئے۔ کارکنان کے پتھراو اور فائرنگ سے 31 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔