جنوبی وزیرستان کے دونوں اضلاع میں کل کرفیو نافذ کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
نوٹیفکیشن کے مطابق صبح 6 سے شام 6 بجے تک تمام راستے بند رہیں گے، زالئی تا نیوکیڈٹ کالج وانا سڑک بند رہے گی، تنائی، سرویکئی، جنڈولہ روڈ بند رہے گا جبکہ وانا گومل زام روڈ مسافروں کے لیے کھلا رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی وزیرستان کے دونوں اضلاع میں کل کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔ ضلع جنوبی وزیر ستان اپر، ضلع جنوبی وزیر ستان لوئر اور ٹانک کے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے کرفیو کے نوٹیفکیشنز جاری کر دیے گئے ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق صبح 6 سے شام 6 بجے تک تمام راستے بند رہیں گے، زالئی تا نیوکیڈٹ کالج وانا سڑک بند رہے گی، تنائی، سرویکئی، جنڈولہ روڈ بند رہے گا جبکہ وانا گومل زام روڈ مسافروں کے لیے کھلا رہے گا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ احمد وام سے کوٹکئی تک روڈ بند رہے گا، بی بی رغزئی سے جنڈولہ تک سڑک بند رہے گی۔ نوٹیفکیشن میں مسافروں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
شاہراہ بابوسر پر پھنسے سیاحوں اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن مکمل
شاہراہ بابوسر پر شدید بارشوں کے بعد پھنس جانے والے تمام سیاحوں اور مسافروں کو باحفاظت ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے تصدیق کی ہے کہ ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا اور تقریبا 250 سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق کچھ افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ہدایت پر ریسکیو، ضلعی انتظامیہ، پولیس، مقامی رضاکاروں اور پاک فوج کی مدد سے مشترکہ سرچ آپریشن لاپتہ افراد کے ملنے تک جاری رہے گا۔ فیض اللہ فراق نے مزید بتایا کہ چلاس میں سیاحوں کے لیے مفت رہائش کا بندوبست کر دیا گیا جبکہ مقامی آبادی کے نقصانات کا بھی تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رات کی تاریکی میں سرچ آپریشن میں دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے کارروائی کو دن کی روشنی میں دوبارہ شروع کیا جاتا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ فوٹیج میں دکھائی دینے والی تمام گاڑیوں کے سیاح محفوظ ہیں۔ ضلع استور کے علاقے بولن میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔ دیوسائی میں پھنسے تمام سیاحوں کو بھی ریسکیو کر لیا گیا جبکہ دیامر تھور اور ضلع غذر میں ریلیف اور امدادی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔