اسلام آباد:

مقامی صنعتی پیداواری شعبے کو کڑے وقت کا سامنا ہے، بڑی صنعتوں کی کارکردگی متاثر ہے، ایک ماہ میں بڑی صنعتوں کی کارکردگی  اگرچہ2.1فیصد بہتر ہوکر 129.9 فیصد پر آگئی ہے لیکن مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں بڑی صنعتوں کی نمو 1.8 فیصد کمی سے 114.7 فیصد پر آگئی ہے۔

عارف حبیب ریسرچ رپورٹ کے مطابق پیڑولیم مصنوعات کی کارکردگی توانائی طلب اور ریفائننگ سرگرمیوں کی بدولت 19.

59 فیصد بڑھی، ٹیکسٹائل سیکٹر ایل ایس ایم آئی میں 18.6 فیصد حصے رکھتے ہوئے معمولی بہتری سے 1.72 فیصد کی شرح سے بہتر رہا۔

 رپورٹ کے مطابق درآمدی چیلنجز سے مشینری اور آلات کی کارکردگی 20.90  فیصد کمی کا شکار رہی، گھریلو اور کمرشل ڈیمانڈ میں کمی سے فرنیچر انڈسٹری 66 فیصد گراوٹ کا شکار رہی، شرح سود میں مجموعی کمی سے آٹو موبیل سیکٹر بہتر رہتے ہوئے 28.76  فیصد کی سطح پر رہا۔

زیر تبصرہ مدت میں کیمیکل سیکٹر صنعتی پیداوار کی کمی سے 12.49 فیصد مندی کا شکار رہا ، فوڈ سیکٹر خام مال کی قیمتوں میں بڑھنے اور ڈیمانڈ میں کمی کے اثر سے 7.72 فیصد گراوٹ رہا۔

زیرتبصرہ مدت میں مقامی پیداوار اور فروخت میں اضافے سے تمباکو کی صنعت 27.64 فیصد بڑھی ، رپورٹ کے مطابق مہنگی بجلی کے سبب الیکٹریکل سیکٹر کی ترقی 11.40 منفی رہی ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بڑی صنعتوں کی کی کارکردگی کا شکار

پڑھیں:

پاکستانی طلبہ کا استنبول یونیورسٹی کے عالمی تقریری مقابلے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ

 پاکستان کے باصلاحیت طلبہ پر مشتمل 21 رکنی وفد نے حال ہی میں ترکیہ کے شہر استنبول میں منعقدہ استنبول یونیورسٹی ماڈل یونائیٹڈ نیشنز (IUMUN) میں شرکت کی، جو ترکیہ کا سب سے بڑا اور نمایاں تقریری مقابلہ تصور کیا جاتا ہے۔

اس بین الاقوامی ایونٹ میں بے ویو اکیڈمی، کراچی گرامر اسکول، لاہور گرامر اسکول، نکسر کالج اور دی سیڈر اسکول کے طلبہ نے پاکستان کی نمائندگی کی۔

اس بین الاقوامی مقابلے میں پاکستانی وفد نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 8 میں سے 4 کمیٹیوں میں ایوارڈز حاصل کیے۔ احمد نسیم کھرل اور یحییٰ جمالی نے آؤٹ اسٹینڈنگ ڈپلومیسی ایوارڈ اپنے نام کیا، جبکہ آئیلا طارق، منتہٰی کامران اور وانیا عمیر کو ان کی عمدہ کارکردگی پر آنریبل مینشن سے نوازا گیا۔

مقابلے میں 19 سے زائد ممالک کے 700 سے زیادہ طلبہ نے شرکت کی، جن میں ترکیہ کے مختلف شہروں سے آنے والے طلبہ بھی شامل تھے۔ پاکستانی وفد میں شامل زیادہ ترطلبہ کم عمر تھے، تاہم انہوں نے کالج اور یونیورسٹی سطح کے طلبہ کے ساتھ بھرپور انداز میں مقابلہ کیا۔تین دنوں پر مشتمل اس علمی و سفارتی مقابلے میں 10 مختلف کمیٹیوں میں سخت مباحثے ہوئے۔

استنبول یونیورسٹی کی میزبانی میں ہونے والا یہ مقابلہ یورپ کے سب سے بڑے تقریری مقابلوں میں شمار ہوتا ہے۔ 1453 میں قائم ہونے والی یہ یونیورسٹی 57 مختلف شعبہ جات اور 143 سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے 10,000 طلبہ پر مشتمل ہے۔ اس کے نمایاں سابق طلبہ میں ترکی کے سابق صدر جناب عبداللہ گل اور سابق وزیر خارجہ جناب تران گنیس شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے مالی خسارے، سود , اخراجات اور محصولات پر اقتصادی تھنک ٹینک کی رپورٹ جاری
  • پاکستان کے مالی خسارے، سود اخراجات اور محصولات پر اقتصادی تھنک ٹینک کی رپورٹ جاری
  • پاکستان کا بجٹ خسارہ 9 سال کی کم ترین سطح پر، مالی سال 2024-25 میں 5.4 فیصد ریکارڈ
  • پاور سیکٹر کے گردشی قرض میں بڑی کمی، بجلی سستی ہونے کا امکان
  • تربیلا ڈیم 94 فیصد اور منگلا ڈیم 61 فیصد بھر چکاہے: پی ڈی ایم اے
  • پاکستانی طلبہ کا استنبول یونیورسٹی کے عالمی تقریری مقابلے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، 100 انڈیکس 1,42,000 کی سطح عبور کرگیا
  • بھارت :گاڑی نہر میں گرنے سے11افراد ہلاک، 4 زخمی
  • بھارت کی سیاسی اور سفارتی مشکلات
  • پنجاب: صنعتوں کا زہریلا فضلہ نہروں اور نالوں میں پھینکنے پر پابندی عائد