مقامی صنعت مشکلات کا شکار، بڑی صنعتوں کی کارکردگی میں ملا جلا رجحان
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
مقامی صنعتی پیداواری شعبے کو کڑے وقت کا سامنا ہے، بڑی صنعتوں کی کارکردگی متاثر ہے، ایک ماہ میں بڑی صنعتوں کی کارکردگی اگرچہ2.1فیصد بہتر ہوکر 129.9 فیصد پر آگئی ہے لیکن مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں بڑی صنعتوں کی نمو 1.8 فیصد کمی سے 114.7 فیصد پر آگئی ہے۔
عارف حبیب ریسرچ رپورٹ کے مطابق پیڑولیم مصنوعات کی کارکردگی توانائی طلب اور ریفائننگ سرگرمیوں کی بدولت 19.
رپورٹ کے مطابق درآمدی چیلنجز سے مشینری اور آلات کی کارکردگی 20.90 فیصد کمی کا شکار رہی، گھریلو اور کمرشل ڈیمانڈ میں کمی سے فرنیچر انڈسٹری 66 فیصد گراوٹ کا شکار رہی، شرح سود میں مجموعی کمی سے آٹو موبیل سیکٹر بہتر رہتے ہوئے 28.76 فیصد کی سطح پر رہا۔
زیر تبصرہ مدت میں کیمیکل سیکٹر صنعتی پیداوار کی کمی سے 12.49 فیصد مندی کا شکار رہا ، فوڈ سیکٹر خام مال کی قیمتوں میں بڑھنے اور ڈیمانڈ میں کمی کے اثر سے 7.72 فیصد گراوٹ رہا۔
زیرتبصرہ مدت میں مقامی پیداوار اور فروخت میں اضافے سے تمباکو کی صنعت 27.64 فیصد بڑھی ، رپورٹ کے مطابق مہنگی بجلی کے سبب الیکٹریکل سیکٹر کی ترقی 11.40 منفی رہی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بڑی صنعتوں کی کی کارکردگی کا شکار
پڑھیں:
سیالکوٹ ضمنی انتخاب پر فافن کی رپورٹ؛ پی ٹی آئی کا ووٹ شیئر کتنے فیصد کم ہوا؟
اسلام آباد:پی پی 52 سیالکوٹ ضمنی انتخاب پر فافن نے مبصر رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق ضمنی انتخاب میں چند معمولی بے ضابطگیاں رپورٹ ہوئیں۔
مبصر رپورٹ کے مطابق ایک پولنگ اسٹیشن پر پولیس کی جانب سے گنتی کے عمل میں خلل ڈالنے کی رپورٹس موصول ہوئیں۔ مجموعی ووٹر ٹرن آؤٹ میں معمولی کمی آئی جبکہ غیر درست ووٹوں کی تعداد میں بھی کمی دیکھی گئی۔
ووٹر ٹرن آؤٹ 50 فیصد تھا جو ضمنی انتخاب میں کم ہو کر 45 فیصد رہ گیا جبکہ جیت کا فرق 8,535 ووٹوں سے بڑھ کر 39,684 ووٹوں تک جا پہنچا۔ فارم 47 رات 1:15 پر مکمل کیا گیا، جو قانونی حد 2:00 بجے سے قبل تھا۔
پولنگ اسٹیشن نمبر 169 میں گنتی کے دوران پولیس نے مداخلت کی۔ پولیس اہلکاروں نے پارٹی ایجنٹس اور مبصرین کو ہال سے باہر نکال دیا، انتخابی مواد اور عملے کو ساتھ لے گئے۔ فافن کو اس پولنگ اسٹیشن کے ضمنی انتخاب کے نتائج کی کاپی حاصل نہیں ہو سکی۔
خواتین کا ٹرن آؤٹ 47 فیصد سے کم ہو کر 39 فیصد اور مردوں کا ٹرن آؤٹ 53 فیصد سے گھٹ کر 50 فیصد رہا۔
فارم-47 کے مطابق، مسلم لیگ ن کا ووٹ شیئر 41 فیصد سے بڑھ کر 59 فیصد ہوگیا جبکہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار کا ووٹ شیئر 35 فیصد سے کم ہو کر 29 فیصد رہ گیا۔ 49 فیصد بوتھس پر ووٹر کا نام بلند آواز سے پکارنے کی قانونی ذمہ داری پوری نہیں کی گئی۔
پولنگ اسٹیشنز پر گنتی کا عمل عمومی طور پر منظم تھا، 3 فیصد اسٹیشنز پر فارم 46 فراہم نہیں کیا گیا۔ گنتی کے وقت فافن نے 31 پولنگ ایجنٹس سے انٹرویو کیے گئے، تمام نے اطمینان کا اظہار کیا۔