کابل: افغان وزارت داخلہ نے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کے استعفیٰ سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ میڈیا پر شائع ہونیوالی خبریں غلط ہیں۔
افغانستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغان وزارت داخلہ نے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کے استعفیٰ سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔ ترجمان مفتی عبدالمتین قانع نے میڈیا کو بتایا ہے کہ سراج الدین حقانی کے استعفیٰ سے متعلق شائع ہونیوالی خبریں غلط ہیں اور ان میں کوئی صداقت نہیں۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نے میڈیا سے درخواست کی  کہ وہ صرف حقائق پیش کریں، افواہوں اور پروپیگنڈے کو پھیلانے سے گریز کریں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں افغان میڈیا پر یہ خبریں گردش کررہی تھیں کہ سراج الدین حقانی نے افغان طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخونزادہ کو استعفیٰ بھجوادیا ہے جو انہوں نے منظور بھی کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ سراج الدین حقانی طویل عرصہ سے وزارت کی ذمہ داریوں سے غیر حاضر تھے اور چند روز قبل ہی منظر عام پر آئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حقانی نیٹ ورک اور افغان طالبان کی مرکزی قیادت کے درمیان خواتین کے حقوق کے معاملے سمیت مختلف امور پر اختلافات ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سراج الدین حقانی کے استعفی

پڑھیں:

چین اور بھارت کے درمیان سرحدی تنازع “پیچیدہ” ہے: چینی وزارت خارجہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیجنگ: چین نے پیر کے روز کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ اس کا دیرینہ سرحدی تنازع “پیچیدہ” نوعیت کا ہے اور اس کے حل میں وقت لگے گا، تاہم بیجنگ اس معاملے پر سفارتی رابطوں کے موجودہ میکنزمز کے ذریعے بات چیت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یہ بات ایک معمول کی پریس بریفنگ کے دوران کہی، جہاں وہ حالیہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیان پر ردعمل دے رہی تھیں۔ راج ناتھ سنگھ نے ایک منظم روڈ میپ کے ذریعے کشیدگی میں کمی اور مستقل سرحدی حل کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

ماؤ ننگ نے کہا “سرحدی معاملہ پیچیدہ ہے اور اس کو حل کرنے میں وقت لگے گا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف سطحوں پر بات چیت کے لیے میکنزمز قائم ہیں، جو مثبت پیش رفت کی علامت ہیں۔

یاد رہے کہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے گزشتہ ہفتے چین کے وزیر دفاع ڈونگ جن سے چین کے مشرقی شہر چنگ ڈاؤ میں ملاقات کی تھی۔

چینی ترجمان نے واضح کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع کے حل کے لیے خصوصی نمائندگان کا میکنزم اور سیاسی اصولوں و رہنما خطوط پر مبنی معاہدہ موجود ہے۔

ماؤ ننگ نے مزید کہا “چین بھارت کے ساتھ سرحدی حد بندی، سرحدی انتظام، اور دیگر امور پر بات چیت جاری رکھنے کا خواہاں ہے تاکہ دونوں ممالک سرحدی علاقوں میں امن و سکون کو برقرار رکھ سکیں اور سرحد پار تبادلے و تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔”

متعلقہ مضامین

  • روس نے افغان طالبان کی حکومت باضابطہ طور پر تسلیم کرلی
  • پاکستان ہاکی ٹیم ایشیا کپ میں شرکت کرے گی، بھارتی میڈیا کا دعویٰ
  • وزیراعلیٰ کی ہدایت پر سائبر سیل کا ایکشن، 932 لنکس پی ٹی اے کو رپورٹ
  • آپ کے اکاؤنٹس اور فنڈز محفوظ ہیں ۔ سٹیٹ بینک کی سوشل میڈیا پر چل رہی خبروں پر وضاحت
  • ٹرمپ کا امریکی مرکزی بینک کے سربراہ جیروم پاول سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ
  • اویس لغاری نے بجلی کےفی یونٹ قیمت پر ریلیف کے خاتمے کی خبروں کی تردید کردی
  • چین اور بھارت کے درمیان سرحدی تنازع “پیچیدہ” ہے: چینی وزارت خارجہ
  • اویس لغاری کی فی یونٹ قیمت پر ریلیف کے خاتمے کی تردید
  • مریم اورنگزیب نے جناح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو مریم نواز کے نام سے منسوب کرنے کی خبروں کی  تردید کردی
  • مہوش حیات نے برطانیہ میں پابندی کی خبروں کو جھوٹا قرار دے دیا