انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن پر 9 ماہ سے پھنسے ہوئے دو خلا باز زمین کی جانب روانہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن (ISS) پر 9 ماہ سے پھنسے ہوئے دو خلا باز آخرکار زمین کی جانب روانہ ہو گئے۔
منگل کے روز اسپیس ایکس ڈریگن کیپسول نے پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10:05 بجے اسٹیشن سے علیحدگی اختیار کی، جس کے بعد خلا باز 17 گھنٹے کے سفر کے بعد زمین پر لینڈ کریں گے۔
ناسا کے تجربہ کار خلا باز بُچ ولمور اور سُنی ولیمز کے ساتھ روسی خلا نورد الیگزینڈر گوربونوف اور امریکی خلا باز نک ہیگ بھی واپسی کے اس سفر میں شامل ہیں۔
کیپسول کے بحفاظت لینڈ کرنے کا وقت پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 2:57 بجے مقرر کیا گیا ہے، جہاں فلوریڈا کے ساحل پر بحری جہاز کے ذریعے عملہ بازیاب کیا جائے گا۔
ولمور اور ولیمز گزشتہ سال جون میں بوئنگ اسٹار لائنر اسپیس کرافٹ کے پہلے انسانی مشن کے تحت خلا میں گئے تھے، تاہم خلائی جہاز میں فنی خرابی کے باعث وہ اسٹیشن پر ہی رکنے پر مجبور ہو گئے۔ بعد ازاں، ناسا اور اسپیس ایکس کے مشترکہ مشن Crew-9 نے انہیں ISS پر مزید رکھنے کا فیصلہ کیا، اور اب Crew-10 کے پہنچنے کے بعد ان کی واپسی ممکن ہو سکی ہے۔
ماہرین کے مطابق، طویل خلائی مشن سے خلا بازوں کو جسمانی چیلنجز جیسے ہڈیوں اور پٹھوں کی کمزوری، مائع کی گردش میں تبدیلی، اور کشش ثقل کے دوبارہ عادی ہونے میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے، لیکن سُنی ولیمز اپنی غیر معمولی فٹنس اور ورزش کے شوق کی وجہ سے اس چیلنج کے لیے تیار نظر آتی ہیں۔
یہ مشن نہ صرف سائنسی حلقوں میں بلکہ سیاسی سطح پر بھی زیر بحث رہا۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے قریبی ساتھی ایلون مسک نے دعویٰ کیا کہ صدر جو بائیڈن نے خلا بازوں کو بھلا دیا تھا اور ان کی واپسی کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی، تاہم ناسا نے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خلا باز
پڑھیں:
خلائی پروگرام کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے سپارکو ڈے پر یاد گاری ڈاک ٹکٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔یہ ٹکٹ آئی کیوب – قمر، پاک سیٹ – ایم ایم 1 اور ای او – 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں،
جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔آئی کیوب – قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای – 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔پاک سیٹ – ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا،
ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستان کا الیکٹرو – آپٹیکل سیٹلائٹ ای او – 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے ۔
جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔