Juraat:
2025-06-10@11:50:29 GMT

صہیونی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 356 فلسطینی شہید

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

صہیونی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 356 فلسطینی شہید

 

سفاک صہیونی فوج نے ماہ صیام میں فلسطینیوں کی زمین خون سے رنگین کردی
یہ جنگ بندی کا خاتمہ ہے ، حملے تمام یرغمالیوں کی آزادی تک جاری رہیںگے

سفاک صہیونی فوج نے ماہ صیام میں فلسطینیوں کی زمین خون سے رنگین کردی، جنگی طیاروں نے سحری کے وقت غزہ پر امریکی ساختہ بموں سے درجنوں حملے کردیے، تارہ حملوں میں عورتوں اور بچوں سمیت 356 سے زائد فلسطینی شہید، درجنوں زخمی ہو گئے۔ صہیونی فورسز کی مسلسل بمباری کے بعد غزہ شہر مسلسل دھماکوں سے گونجتا رہا، اسرائیل نے حملہ ایسے وقت میں کیا جب لوگ گھروں، پناہ گزین کیمپوں اور اسکولوں کی عمارتوں میں سو رہے تھے۔ سرائیلی فوج زمینی حملے کی بھی تیاری کر رہی ہے، جس سے غزہ میں مزید تباہی کا خدشہ ہے۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کا حکم دیدیا، اسرائیلی طیاروں نے رات کی تاریکی میں غزہ پر وحشیانہ حملہ کیا، جب لوگ گھروں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں میں سو رہے تھے، غزہ میں رمضان المبارک کے دوران اسرائیلی فورسز نے جنگ بندی ختم کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر خوفناک بمباری کی، جس کے نتیجے میں 356 سے زائد شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ غزہ کے مختلف علاقوں جبالیہ، غزہ سٹی، نصیرات، دیر البلح اور خان یونس میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، جبکہ خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد شہید ہوگئے۔ اسرائیل کی تازہ بمباری کے بعد غزہ میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 48 ہزار 572 تک جا پہنچی، جبکہ سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 61 ہزار 700 سے تجاوز کر چکی ہے، کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔سرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ یہ جنگ بندی کا خاتمہ ہے اور حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک تمام یرغمالی آزاد نہیں ہوجاتے۔ دوسری جانب، اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر نے بھی کہا کہ اگر جنگ روکنی ہے تو تمام یرغمالیوں کی واپسی کو یقینی بنایا جائے۔اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی "غزہ پر جہنم کے دروازے کھولنے” کی دھمکی دی اور کہا کہ حماس پر پہلے سے کہیں زیادہ خوفناک حملے کیے جائیں گے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق، اس حملے سے قبل اسرائیل نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشاورت کی تھی، جبکہ امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت کرنے والے سبھی گروہوں کو اس کی قیمت چکانی ہوگی۔، اسرائیلی فوج زمینی حملے کی بھی تیاری کر رہی ہے، جس سے غزہ میں مزید تباہی کا خدشہ ہے۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کا حکم دیدیا ہے۔غزہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم متعدد دھماکوں کی ’تباہ کن‘ آوازوں سے بیدار ہوئے، جب غزہ کی پٹی کے شمال سے جنوب تک مختلف علاقوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا جن میں جبالیہ، غزہ سٹی، نصیرات، دیر البلاح اور خان یونس شامل ہیں۔ان حملوں میں گھروں، رہائشی عمارتوں، بے گھر افراد کو پناہ دینے والے اسکولوں اور خیموں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں شہادتیں ہوئیں، خاص طور پر جب یہ حملے لوگوں کے سونے کے اوقات میں ہوئے تھے۔حملوں کے فورا بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے غزہ پر جنگ کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد حماس پر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

غزہ میں 60 فلسطینی شہید،’گرفتار گرتھا تھنبرگ سمیت 12 سرگرم کارکن ملک بدر کیے جائیں گے‘

اسرائیلی فورسز نے غزہ میں ایک تازہ حملے میں کم از کم 60 فلسطینیوں کو شہیدکر دیا، جب ملازمین انسانی امداد پہنچانے کی کوشش میں مصروف تھے۔ اسی دوران ماحولیاتی کارکن گرہٹا تھنبرگ اور ’مادلین‘ امدادی کشتی کے 11 دیگر اراکین کو حراست میں لے کر ملک بدر کرنے کے لیے ہونے والی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے امدادی کشتی فریڈم فلوٹیلا ’میڈلین‘ کو قبضے میں لے لیا

اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اہلکاروں نے امدادی کشتی ’میڈلین‘ کو بین الاقوامی حدود کے راستے روکا، اسے اشدود بندرگاہ تک منتقل کر کے عملے کو قبل از ملک بدری سماعتوں کے لیے پولیس حوالہ کیا گیا۔

اس واقعے کے دوران کسی بھی کارکن کو زخمی نہیں کیا گیا اور انہیں طبی معائنہ کے بعد حراست میں لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کا غزہ جانے والی امدادی کشتی پر چھاپہ، گریٹا تھنبرگ اور گیم آف تھرونز کے اداکار سمیت تمام کارکن گرفتار

اسرائیلی وزارت خارجہ نے تھنبرگ سمیت کارکنان کو ’محض مشہوری کے خواہاں‘ قرار دیتے ہوئے، اس مشن کو ’سیلفی یا عوامی تاثر پیدا کرنے کی کوشش‘ کے طور پر بیان کیا۔ اسرائیلی دفاعی وزیر نے انہیں حماس کی کارروائیوں سے متعلق فلمیں دیکھنے کا حکم دیا۔

دوسری جانب عالمی سطح پر تنقید کی لہر بھی اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ اور متعدد انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس کارروائی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا، اور اسرائیل پر زور دیا کہ غزہ کے لئے امدادی راستے فوری طور پر کھولے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے ویٹو کردی، 14 ارکان کی حمایت کے باوجود منظوری نہ مل سکی

یورپ میں 3 ممالک  برطانیہ، فرانس اور اسپین نے اپنے عملے کے لیے فوری طور پر قونصلر رسائی اور قانونی مدد فراہم کی، جبکہ عالمی سرگرم کارکنوں نے ’سائلینس از کمپلیسی‘ یعنی ’خاموشی میں شراکت‘ کے خلاف شدید آواز اٹھائی۔

یہ کارروائی ایسے وقت میں سامنے آئی جب غزہ میں 11 ہفتوں سے جاری ناکہ بندی، غذائی قلت کے خطرے کو بڑھا رہی ہے۔

سرکاری حکام کے مطابق اب تک 54,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں ۔ امریکی و یورپی رہنماؤں نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور جنگ بندی مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل حماس غزہ فریڈم فلوٹیلا میڈلین فلسطین گرتھا تھنبرگ

متعلقہ مضامین

  • غزہ ، اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید، 30 سے زائد زخمی
  • غزہ میں 60 فلسطینی شہید،’گرفتار گرتھا تھنبرگ سمیت 12 سرگرم کارکن ملک بدر کیے جائیں گے‘
  • غزہ میں عید الاضحی پر بھی اسرائیلی بمباری ‘ 100 سے زاید فلسطینی شہید‘ 393 ز خمی
  • فلسطینیوں کی منظم نسل کشی مہم میں برطانیہ کے براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
  • عید کے دوران صرف 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید
  • غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا
  • اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
  • غزہ، امداد کے حصول کیلئے آنیوالے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ، 5 شہید، 70 زخمی
  • اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، مولانا شعیب احمد