سٹی42:پی آئی اے برطانیہ فلائیٹ آپریشن بحالی فیصلے میں دو روز باقی، برطانوی ٹرانسپورٹ سیفٹی ایجنسی 20مارچ کو پی آئی اے کے مستقبل کا فیصلہ کرے گئی.

پی آئی اے برطانیہ فلائیٹ آپریشن بحالی فیصلے میں دو روز باقی، برطانوی ٹرانسپورٹ سیفٹی ایجنسی 20مارچ کو پی آئی اے کے مستقبل کا فیصلہ کرے گئی۔برطانوی ایوی ایشن و ٹرانسپورٹ حکام کی جانب سے کیے گئے آڈٹ رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے پی آئی اے فلائیٹ آپریشن کا فیصلہ کیا جائے گا۔پی آئی اے حکام کو برطانیہ فلائیٹ آپریشن کی اجازت ملنے کی قوی امید ہے۔

بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر  ماں کو  قتل کردیا

پی آئی اے نے برطانیہ فلائیٹ آپریشن کے لیےتیاریاں مکمل کر لیں۔اجازت ملنے کے بعد پی آئی اے پہلے مرحلے میں مانچسٹر کے لیے پروازوں کا آغاز کرے گا۔دوسرے مرحلے میں لندن اور برمنگھم کے لیے فلائیٹ شیڈول کی جائیں گئیں۔پی آئی اے مانچسٹر کے لیے بوئنگ777 طیارے آپریٹ کرے گا۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پی آئی اے

پڑھیں:

نایاب وولف اسپائیڈر 40 سال بعد دوبارہ برطانیہ میں دریافت

برطانیہ میں 40 سال بعد ایک نایاب اور انتہائی خطرے سے دوچار مکڑی کی نسل دوبارہ دریافت ہوئی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق وولف اسپائیڈر، جو برطانیہ میں آخری بار 1985 میں دیکھی گئی تھی، ایک ایسے دور افتادہ قدرتی محفوظ علاقے میں دوبارہ دریافت ہوئی ہے جو صرف کشتی کے ذریعے قابلِ رسائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ناچنے والی مور مکڑیوں کے حیرت انگیز راز، قدرت کی صناعی پر سائنسدان حیران

یہ ننھی سنہری ٹانگوں والی مکڑی، جس کا سائنسی نام اولونیا البیمانا بتایا گیا ہے، قدرتی ورثے کے ادارے کے نیوٹاؤن محفوظ علاقے میں دریافت ہوئی، جو اس کے سابقہ مسکن سے تقریباً دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

اس مکڑی کو غیر رسمی طور پر “سفید جوڑوں والی وولف اسپائیڈر” بھی کہا جا رہا ہے۔

تحقیقی ٹیم کے سربراہ ماہرِ حشرات مارک ٹیلفر نے اس دریافت کو ناقابلِ فراموش اور ایک بڑی ماحولیاتی کامیابی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی ایسی نسل کو 40 سال بعد دوبارہ پانا جو معدوم سمجھی جا رہی تھی، ایک سنسنی خیز لمحہ ہے۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ مناسب مسکن کی بحالی، تجسس اور باہمی تعاون سے غیر معمولی نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں جھوٹی بیوہ مکڑیوں کی یلغار، ماہرین نے شہریوں کو خبردار کردیا

وولف اسپائیڈر اپنی تیز اور پھرتیلی شکاری صلاحیتوں کے باعث یہ نام رکھتی ہیں، کیونکہ یہ شکار کو زمین پر دوڑ کر پکڑتی اور پھر جھپٹ کر قابو کر لیتی ہیں۔

فی الحال برطانیہ میں وولف اسپائیڈر کی 38 اقسام پائی جاتی ہیں۔

قدرتی ورثے کے ادارے کے مطابق اولونیا البیمانا کی شکار کرنے کی تکنیک اب بھی ایک معمہ ہے، کیونکہ یہ ہلکے جالے بھی بناتی ہے۔

برطانوی مکڑیوں کی تنظیم کی ماحولیاتی افسر ہیلن اسمتھ نے کہا کہ ’’آئل آف وائٹ پر اس خوبصورت ننھی مکڑی کی دریافت صدی کی ان غیر معمولی دریافتوں میں سے ایک ہے جن میں برطانیہ کی معدوم نسلیں دوبارہ منظرعام پر آئی ہیں۔‘‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اولونیا البیمانا برطانیہ وولف اسپائیڈر

متعلقہ مضامین

  • برطانوی حکومت کا معزول شہزادہ اینڈریو سے آخری فوجی عہدہ واپس لینے کا اعلان
  • اے ایس ایف کا کامیاب آپریشن، 1.5 کلو منشیات ضبط
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • پنجاب میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا سلسلہ دوبارہ شروع، حکومتی فیصلہ
  • پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے ڈس انفارمیشن مہم شروع کی، وزیر اطلاعات
  • پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی میچ آج ہوگا
  • نایاب وولف اسپائیڈر 40 سال بعد دوبارہ برطانیہ میں دریافت
  • پنجاب میں اب زمین پر قبضے کا مقدمہ برسوں نہیں چلے گا، 90 دن میں کیس کا فیصلہ ہوگا
  • برطانوی شاہ چارلس نے اپنے بھائی سے ’پرنس‘ کا لقب واپس لے لیا