رضوان کی انگریزی کا مذاق؛ سابق آسٹریلوی کرکٹر کو مہنگا پڑگیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
آسٹریلیا کی ورلڈکپ وننگ ٹیم کے رکن و کمنٹیٹر بریڈ ہوگ کی قومی کے کپتان محمد رضوان کی انگریزی کا مذاق اڑانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر و کپتان محمد رضوان کو انگریزی کے باعث سوشل میڈیا پر خوب ٹرول کیا گیا تھا تاہم سابق آسٹریلوی کرکٹر کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کھلاڑی کو مذاق اڑانے کی ویڈیو شیئر کی جس پر مداحوں نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔
ویڈیو میں نقل اُتارنے والے شخص کی ویڈیو ویرات کوہلی سے ملتی ہے، سابق کرکٹر بریڈ ہوگ ان سے پوچھتے ہیں کہ "آپ کوہلی کے بارے میں کیا سوچتے ہیں تو وہ نقالی کرنے والا کہتا ہے کہ میں اور ویرات ایک جیسے ہیں، وہ پانی پیتے ہیں، میں بھی پانی پیتا ہوں، وہ کھانا کھاتے ہیں، میں بھی کھانا کھاتا ہوں، ہم ایک جیسے ہیں، ہم میں کوئی فرق نہیں"۔
مزید پڑھیں: ٹیم ہڈل میں رضوان کی گفتگوحکام کو بُری لگ گئی
اس کے بعد "وہ رضوان کی انگلش کا مذاق اڑانے لگتے ہیں کہ جب ان سے پاکستان کی حکمت ون یا لرن سے متعلق سوال کیا تو وہ اس شخص نے پھر کپتان لہجہ اپناتا ہے جس پر ہوگ طنزیہ رضوان کی انگلش کی تعریف کرتے ہیں"۔
مزید پڑھیں: سابق ہیڈکوچ جیسن گلیسپی نے عاقب جاوید کو "جوکر" قرار دیدیا
اس پر نقالی کرنے والا کہتا ہے کہ "ہاں پاکستان میں ہر کوئی کہتا ہے کہ میری انگلش بہت اچھی ہے" ان کی اس ویڈیو پر شائقین کی جانب سے کافی تنقید کرتے ہوئے اسے پاکستانی کرکٹر کی "توہین" قرار دیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: رضوان کی کپتانی "فراری سے رکشے" پر آگئی ہے
ایک صارف نے لکھا کہ 'برصغیر میں رہنے والوں کو اس نوآبادیاتی ذہنیت سے باہر نکلنا چاہیے، انگریزی ہماری زبان یا مادری زبان نہیں ہے۔ ہمارے کھلاڑیوں کو اردو بولنا چاہیے اور اپنے مترجم کو ساتھ لے جانا چاہیے، یہ ہمارا فخر ہے کوئی کمزوری نہیں'۔
مزید پڑھیں: بابر اور رضوان کو ٹی ٹوئنٹی میں واپسی کیلیے کیا کرنا ہوگا؟
ایک اور صارف نے لکھا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ آسٹریلیائی اب بریڈ ہاگ سے شرمندہ ہوں گے'۔
واضح رہے کہ سابق کرکٹر بریڈ ہوگ 2 بار ورلڈکپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہے ہیں جس نے 2003 اور 2007 میں ٹرافینز اپنے نام کی تھیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مزید پڑھیں رضوان کی
پڑھیں:
آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ تارکینِ وطن کے حق میں بول پڑے
آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ تارکینِ وطن کے حق میں بول پڑے۔
عثمان خواجہ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں تارکینِ وطن پر ہاؤسنگ کے بحران کے الزام پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ تارکینِ وطن نے آسٹریلیا میں جو حصہ ڈالا ہے اس کا جشن منانا چاہیے، یہ حقیقت نہیں ہے کہ تارکینِ وطن کی وجہ سے ہاؤسنگ کا بحران پیدا ہوا ہے۔
عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ کورونا کی وباء کے دوران جب تارکینِ وطن آسٹریلیا نہیں آ رہے تھے تب بھی ہاؤسنگ کے شعبے میں قیمتیں آسمان کو چھو رہی تھیں۔
آسٹریلوی کرکٹر نے مزید کہا ہے کہ مجھے یہ الزام مایوس کرتا ہے، آسٹریلیا تارکینِ وطن کی وجہ سے ہی بنا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب تک آپ کا تعلق فرسٹ نیشن یا آبائی نسل سے نہیں تو پھر کسی نہ کسی طرح ہم سب تارکینِ وطن ہیں، تارکینِ وطن کمیونٹی آسٹریلیا کا بہت بڑا اثاثہ ہے۔
واضح رہے کہ عثمان خواجہ 4 سال کی عمر میں والدین کے ہمراہ پاکستان سے آسٹریلیا منتقل ہو گئے تھے۔
Post Views: 1