پاک بحریہ کے جہاز اصلت ریجنل کا مالدیپ کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
پاک بحریہ کے جہاز اصلت ریجنل نے میری ٹائم سیکیورٹی پٹرول پر تعیناتی کے دوران مالدیپ کا دورہ کیا۔
مالے بندرگاہ پہنچنے پر مالدیپ نیشنل ڈیفنس فورس اور کوسٹ گارڈ کے حکام نے جہاز کا پرتپاک استقبال کیا۔ پی این ایس اصلت کے کمانڈنگ افسر نے چیف آف ڈیفنس فورس میجر ابراہیم ہلمی اور کمانڈنٹ کوسٹ گارڈ بریگیڈئیر جنرل محمد سلیم سے ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کمانڈنگ افسر نے چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف کی طرف سے مالدیپ کے عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ بندرگاہ پر قیام کے دوران ڈیفنس فورس کے سربراہ، حکومتی حکام، سفارت کاروں، پاکستان کے ہائی کمشنر اور مختلف ممالک کے سفیروں نے جہاز کا دورہ کیا۔
پاک بحریہ کے جہاز ریجنل میری ٹائم سیکورٹی پٹرول ہرقاعدگی سے تعینات کیے جاتے ہیں۔ پی این ایس اصلت نے مالدیپ کوسٹ گارڈ کے جہاز شہید علی کے ساتھ بحری مشق میں حصہ لیا۔ مشق کا مقصد دونوں بحری افواج کے درمیان باہمی تعاون کو بہتر بنانا اور مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت کو فروغ دینا تھا۔
پی این ایس اصلت کے دورہ مالدیپ سے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ برادرانہ تعلقات اور دفاعی تعاون مزید مستحکم ہوں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے جہاز
پڑھیں:
کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
کراچی:کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں واقع تھانے پر بدھ کی شب اس وقت کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی جب مبینہ طور پر مشتعل افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔
واقعے کے دوران پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا، جبکہ وکلا اور طلبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے چار طالبعلم زخمی ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقے میں ڈکیتی کی اطلاع پر تین نوجوانوں کو موٹرسائیکل پر چیکنگ کے دوران روکا گیا۔
مزید پڑھیں: سربند تھانہ حملہ پشاور میں پہلی بار اسنائپر ہتھیار استعمال ہوئے آئی جی کے پی
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں نے مبینہ طور پر اہلکاروں سے بدتمیزی کی، جس پر انہیں تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں مقامی افراد کی ضمانت پر ان نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق نوجوانوں کی رہائی کے بعد 100 سے 150 افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا، جس پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔
پولیس نے واضح کیا کہ گولی کسی کو نہیں لگی اور زخمی صرف لاٹھی چارج سے ہوئے۔
دوسری جانب ایڈوکیٹ قادر راجپر اور وکلا برادری کا مؤقف ہے کہ زیر حراست طالبعلموں کو تھانے میں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: فیصل آباد تھانہ حملہ کیس گرفتارن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی رانا شعیب بری
ان کے مطابق جب وکلا پولیس کے خلاف شکایت درج کروانے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پولیس نے مبینہ طور پر فائرنگ کردی، جس سے چار لاء کے طالبعلم زخمی ہوئے۔
ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق دو زخمی طالبعلموں کو جناح اسپتال اور دو کو این ایم سی اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔