کسی کے مقبرہ کو نقصان پہنچانا ملک کی ہم آہنگی خراب کرنے کے مترادف ہے، مایاوتی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ناگپور میں اس وقت فرقہ وارانہ تشدد بھڑک اٹھا جب اورنگزیب کے مقبرے کو ہٹانے کیلئے ہندوؤں ایک مظاہرے کے دوران قرآن کریم جلانے کی افواہ پھیل گئی، پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کا استعمال کیا اور 50 افراد کو گرفتار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست مہاراشٹر میں مغل بادشاہ اورنگزیب کے مقبرے کو منہدم کئے جانے کے ہندو انتہا پسندوں کے مطالبے کے درمیان بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے کہا ہے کہ کسی کی قبر کو نقصان پہنچانا درست نہیں ہے، کیونکہ اس سے ریاست میں امن و ہم آہنگی خراب ہو رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت، خاص طور پر تشدد سے متاثرہ ناگپور میں بے لگام عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ اس دوران شیو سینا (یو بی ٹی) کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے بھی ناگپور تشدد پر مہاراشٹر کی فڑنویس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ ریاست کو حکمت عملی کے تحت سرمایہ کاری کے لئے غیر موزوں بنایا جا رہا ہے تاکہ اس کا فائدہ پڑوسی ریاست کو پہنچے۔ انہوں نے واضح طور پر گجرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کی معیشت کو دانستہ طور پر کمزور کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ پیر کو ناگپور میں اس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب اورنگزیب کے مقبرے کو ہٹانے کے لئے ہندوؤں ایک مظاہرے کے دوران قرآن کریم جلانے کی افواہ پھیل گئی۔ مشتعل ہجوم نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس کے نتیجے میں چھ شہریوں اور تین پولیس اہلکاروں سمیت کئی افراد زخمی ہوئے۔ ناگپور کے محل علاقے میں پولیس نے مختلف علاقوں میں کومبنگ آپریشن کرتے ہوئے 50 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ مہاراشٹر میں کسی کی قبر یا مقبرے کو نقصان پہنچانا یا اسے مسمار کرنا درست نہیں ہے، کیونکہ اس سے سماجی بھائی چارہ، امن اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے ناگپور میں اس طرح کے عناصر کے خلاف سخت کارروائی نہ کی تو صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے، جو کہ کسی بھی طور پر درست نہیں ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ناگپور میں مقبرے کو کو نقصان
پڑھیں:
یورپی ملک لکسمبرگ کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان
یورپی ملک لکسمبرگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ 23 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دیگر ممالک کے ساتھ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرے گا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس اعلان کا اطلاق عالمی سطح پر دو ریاستی حل کی حمایت میں ایک قدم کے طور پر کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کے بغیر فلسطین کا 2 ریاستی حل، اقوام متحدہ میں قرارداد منظور
لکسمبرگ کے وزیراعظم لُک فریڈن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، قحط اور نسل کشی کی صورتحال شدت اختیار کر گئی ہے۔
ان کے مطابق موجودہ حالات میں یورپی ممالک کے پاس فلسطین اور اسرائیل کے درمیان پائیدار امن قائم کرنے کے لیے دو ریاستی حل کے سوا کوئی چارہ نہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر دو ریاستی حل کے فروغ کے لیے سرگرمیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں اور اسی سلسلے میں لکسمبرگ بھی دیگر یورپی ممالک کے نقش قدم پر چلتے ہوئے فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک میں شامل ہوگا۔
قبل ازیں فرانس، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، بیلجیئم اور مالٹا نے بھی فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ پرتگال کی حکومت اس اقدام پر غور کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی آئندہ جنرل اسمبلی میں مزید 17 ممالک بھی اس فہرست میں شامل ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطین امن کانفرنس: آزاد فلسطینی ریاست تسلیم کرنے، اسرائیلی جارحیت فوری رکوانے کا مطالبہ
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی انتہا پسند حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر اقوام متحدہ میں فلسطین کو تسلیم کر لیا گیا تو وہ مغربی کنارے کے بیشتر علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے پر غور کرے گی۔
یاد رہے کہ موجودہ وقت میں اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 147 نے فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کر رکھا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews تسلیم کرنے کا اعلان فلسطینی ریاست لکسمبرگ وی نیوز یورپی ملک