وعدے پورے نہیں ہوئے،اپوزیشن بینچز پر بیٹھنے کیلئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
وعدے پورے نہیں ہوئے،اپوزیشن بینچز پر بیٹھنے کیلئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 19 March, 2025 سب نیوز
اسلام آبا د(آئی پی ایس )ایم کیو ایم پاکستان نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کے لیے رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کر لیا۔ پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما امین الحق کا کہنا تھا ہم نے رابطہ کمیٹی کا اجلاس بلا لیا ہے جس میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے پر مشاورت کریں گے۔امین الحق کا کہنا تھا مرکزی کمیٹی کا اجلاس بلایا ہے تاکہ فیصلہ کریں کہ آزاد حیثیت میں یا اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا ہماری خواہش تھی کہ شہباز شریف وزیراعظم بنیں لیکن ایم کیو ایم کے ساتھ جو وعدے کیے گئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے۔امین الحق کا کہنا تھا شہباز شریف حکومت نے ایم کیو ایم کے ساتھ سندھ اور حیدرآباد کے پیکج پر وعدہ کیا تھا، گزشتہ ڈیڑھ سال سے حکومت نے ایم کیو ایم سے کیا گیا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا،
کراچی اور حیدراباد پیکج سمیت دیگرتحفظات موجود ہیں۔رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا وفاقی حکومت اور مسلم لیگ ن کا ایم کیو ایم کے حوالے سے رویہ اچھا نظر نہیں آرہا ، ترقیاتی پیکج پرکہیں پر کام ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ، پارٹی وفاقی حکومت سے علیحدگی سمیت اپوزیشن بینچز پر بیٹھنے پر مشاورت کرے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اپوزیشن بینچز پر رابطہ کمیٹی کا کمیٹی کا اجلاس ایم کیو ایم کا کہنا تھا پر بیٹھنے
پڑھیں:
سکردومیں سیلاب نے تباہی مچادی ، 49 مکانات، 20 دکانیں اور2مساجد منہدم
سکردو کے علاقے کندوس میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں آنے والے شدید سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی، سیلابی ریلے کی زد میں آکر 49 مکانات، 20 دکانیں اور دو مساجد مکمل طور پر منہدم ہو گئیں، علاقے میں مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا ، سیلابی ریلہ رابطہ پل بھی بہا کرلے گیا جس سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سب ڈویژن ڈغونی میں بھی شدید بارشوں کے باعث ایک مکان کی چھت گرنے کا واقعہ پیش آیا۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، تاہم دشوار گزار راستوں اور منقطع رابطوں کے باعث ریسکیو کاموں میں مشکلات درپیش ہیں۔یہ حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا جب دو روز قبل ضلع دیامر میں بھی بادل پھٹنے کے بعد سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچائی تھی۔ اس واقعہ میں لودھراں سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر، ان کے دیور اور سسر جاں بحق ہوئے، جب کہ ان کا بیٹا تاحال لاپتہ ہے۔ امدادی ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 200 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کرکے چلاس منتقل کیا تھا۔ دیامر میں آٹھ کلومیٹر طویل رابطہ سڑک بھی تودوں کی زد میں آکر تباہ ہو چکی ہے۔ دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں اموات کی مجموعی تعداد 252 تک جاپہنچی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیاکہ جاں بحق ہونے والوں میں 121 بچے، 85 مرد اور 46 خواتین شامل ہیں۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 10 افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے جب کہ 13 افراد زخمی ہوئے۔ صوبہ پنجاب میں سب سے زیادہ 139 اموات رپورٹ ہوئیں، خیبرپختونخوا میں 60، سندھ میں 24 اور بلوچستان میں 16 افراد جان سے گئے۔شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہنگامی صورتحال ہے، متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیوں اور بحالی کے اقدامات کا مطالبہ زور پکڑ گیا ۔