اپوزیشن اتحاد کا عید کے بعد امن و امان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اپوزیشن اتحاد نے عید کے بعد امن و امان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کر دیا ہے، اے پی سی میں حکومت کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی جائے گی۔
اپوزیشن اتحاد نے تحریک کو منظم کرنے کےلیے مزید ذیلی کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہے، اجلاس میں باقاعدہ طور پر اس تحریک کے بنیادی ڈھانچے کی منظوری دی گئی، رابطہ کمیٹی کی سربراہی اسد قیصر کو دے دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق سیاسی سرگرمیوں، رابطوں کی کمیٹی حامد رضا کی زیر نگرانی کام کرے گی، تیسری کمیٹی عید کے بعد ملک کی امن و سلامتی اور سیاسی حالات پر اے پی سی بلانے کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
دوسری جانب آج تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا پارلیمنٹ ہاؤس میں اجلاس ہوا، ممبران پارلیمان کے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سیاسی کردار پر مشاورت کی گئی، پارلیمانی پارٹی نے اراکین کو متحد اور یکجا کرنے سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔
رہنما پی ٹی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ آج جے یو آئی رہنماؤں سے دوبارہ ملاقات ہوگی، ملاقات میں گرینڈ الائنس میں شمولیت سے متعلق تبادلہ خیال ہوگا، جے یو آئی ف سے معاملات بہتری کی طرف گامزن ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پاکستان میں نفسیاتی صحت سے متعلق تشویشناک اعداد و شمار جاری
دماغی صحت سے متعلق ایک حالیہ کانفرنس میں پاکستان میں نفسیاتی صحت کی حالت کے بارے میں تشویشناک اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کی تقریباً 34 فیصد آبادی کسی نہ کسی قسم کی ذہنی بیماری سے متاثر ہے، جب کہ ملک میں گزشتہ سال تقریباً 1000 خودکشیاں ذہنی پریشانی سے منسلک تھیں۔
یہ نتائج کراچی میں منعقدہ 26ویں بین الاقوامی کانفرنس برائے دماغی بیماری کے دوران شیئر کیے گئے، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح معاشی جدوجہد، سماجی دباؤ اور بار بار آنے والی آفات نے دماغی صحت کے منظر نامے کو خراب کیا ہے۔
کانفرنس میں پیش کیے گئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر تین میں سے ایک پاکستانی اور عالمی سطح پر پانچ میں سے ایک، ذہنی صحت کے مسئلے کا شکار ہے۔ ڈپریشن، بے چینی، اور منشیات کی لت سب سے عام عوارض میں سے ہیں۔
پاکستان میں خواتین گھریلو جھگڑوں اور معاشرے میں اپنی پہچان نہ ہونے کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہو رہی ہیں۔ ماہرین نے نوٹ کیا کہ خواتین کو محدود بااختیار بنانے اور سماجی دباؤ کے نتیجے میں اضطراب اور جذباتی تناؤ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔