شاہد آفریدی کی قومی کرکٹ ٹیم میں رد و بدل پر شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
سابق ٹیسٹ کپتان شاہد خان آفریدی نے قومی کرکٹ ٹیم میں رد و بدل پر شدید تنقید کرتے ہوئے دورہ نیوزی لینڈ کے لیے سلیکشن پر تیر برسا دیے۔
مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خان آفریدی نے کہا کہ مسلسل کرکٹ کھیلنے سے کھلاڑی تھکاوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں،کھلاڑیوں کو آرام دینا چاہیے۔ چاہے وہ بابر اعظم ہو یا پھر کوئی اور ہو۔دس سے گیارہ فرسٹ کلاس کھیلنے والوں کو دورہ نیوزی لینڈ پر بھیج دیا گیا۔
شاہد خان آفریدی نے پاکستان ٹیم کی سلیکشن پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جہاں اسپنر کی ضرورت تھی وہاں پیسر بھر دیے۔ اپنے دور کے معروف بیٹسمین، سابق ٹیسٹ کپتان اور بیٹنگ کوچ محمد یوسف کھلاڑیوں کو آف اسپن بولنگ پر کھیلنا سیکھا رہے ہیں،پاکستان ٹیم کے لیول پر سیکھایا نہیں جاتا۔عثمان خان اور محمد حسنین جیسے باصلاحیت کرکٹرز کو موقع نہیں دیا جارہا،کافی عرصے سے ان کھلاڑیوں کو بینچ پر بیٹھا رکھا ہے۔ہر وکٹ پر دو سو اسکور نہیں ہو سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ کو صرف مستقل کوچ ہی نہیں بلکہ پی سی بی کو بھی ایک مستقل چیئرمین کی ضرورت ہے۔
سابق کپتان نے کہا کہ بابراعظم کو کپتانی کے بھرپور مواقع دیے گئے،یہ اچھا اقدام تھا۔ دوسری جانب محمد رضوان کو صرف چھ ماہ کی کپتانی سونپی گئی ۔ پاکستان میں ٹیلنٹ بہت ہے ضائع بھی اس ہی حساب سے ہورہا ہے، ڈومیسٹک کے اچھے پرفارمر کو موقع دینے کی بات کی تھی۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم سیکھنے سکھانے کی جگہ نہیں ہے، ہمارے ملک میں کوئی نظام نہیں۔ دیگر ممالک میں ایک نظام کے تحت لوگ آتے ہیں۔ ہمیشہ کہا بنچ اسٹرنتھ ہونی چاہئیے، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ شاہین اگر ٹیم میں نہ ہو تو اس کی کمی محسوس ہو۔ کھیل میں چھکا چوکا اچھی چیز ہے مگر جسے دیکھو شاہد آفریدی بنا ہوا ہے، بیٹر کو وقت کی نزاکت کے مطابق سنگل اور ڈبلز بھی بنانے ہوتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کرکٹ میں بھی سیاست، پہلگام حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستان کو کیا پیغام دیا؟
کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا یعنی بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے ایک بار پھر اعادہ کیا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف کوئی دو طرفہ کرکٹ نہیں کھیلے گا۔
ہندوستان اور پاکستان نے 2012-13 کے بعد سے کوئی دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی ہے جب پاکستان نے محدود اوورز کی سیریز کے لیے بھارتی سرزمین کا سفر کیا تھا، جہاں پاکستان آخری بار 2008 میں کرکٹ کھیلنے گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ طاس معاہدے کی معطلی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، خواجہ آصف
صرف ایک بار جب دونوں ٹیمیں بین الاقوامی مقابلوں کے دوران آمنے سامنے ہوتی ہیں پاکستان کے ساتھ ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے لیے بھارت آنے والا تھا۔ تاہم ہندوستان نے چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے پاکستان کا سفر کرنے سے انکار کردیا اور ان کے تمام میچز بشمول پاکستان کیخلاف میچ اور فائنل دبئی میں منعقد ہوئے۔
https://Twitter.com/BCCI/status/1915054010148815214?ref_src=twsrc%5Egoogle%7Ctwcamp%5Eserp%7Ctwgr%5Etweet
’ہم متاثرین کے ساتھ ہیں اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ہماری حکومت جو بھی کہے گی، ہم کریں گے، حکومتی موقف کی وجہ سے ہم پاکستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز نہیں کھیلیں گے اور ہم پاکستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز میں آگے نہیں کھیلیں گے۔‘
لیکن جب آئی سی سی ایونٹ کی بات آتی ہے تو ہم آئی سی سی کی مصروفیات کی وجہ سے کھیلتے ہیں، آئی سی سی کو بھی معلوم ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ اس پر عمل کریں گے۔”
بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیواجیت سائکیا نے بھی اس حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ برادری کل پہلگام میں ہونے والے خوفناک دہشت گردانہ حملے میں معصوم جانوں کے المناک نقصان سے گہرے صدمہ سے دوچار اور غمگین ہے۔‘
مزید پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی: براڈکاسٹ میں پاکستان کا نام نہ ہونے پر پی سی بی نے آئی سی سی سے وضاحت مانگ لی
دیواجیت سائکیا کا کہنا تھا کہ بی سی سی آئی کی جانب سے اس بھیانک اور بزدلانہ عمل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وہ سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت کرتے ہیں۔
’میں مرحومین کے لیے دعاگو ہوں، اور ہم سانحے کی اس گھڑی اور درد میں ہاتھ بٹانے کے لیے دعا گو ہیں۔‘
یکجہتی اور احترام کی خاطر، بی سی سی آئی نے انڈین پریمیئر لیگ یعنی آئی پی ایل کے دوران پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا، راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں سن رائزرز حیدرآباد اور ممبئی انڈینز کے درمیان کھیلے گئے میچ سے قبل 60 سیکنڈ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
مزید پڑھیں:تمام بھارتی سفارتی عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک بدر کیا جائے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
ٹاس کے دوران دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے تعزیت کا اظہار کیا اور اس گھناؤنے فعل کی شدید مذمت کی، پورے میچ کے دوران کھلاڑیوں، میچ آفیشلز، کمنٹیٹرز اور سپورٹ اسٹاف نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔
بی سی سی آئی نے بھی بغیر دھوم دھام کے کھیل کے انعقاد کا فیصلہ کیا، یہی وجہ ہے کہ بدھ کو کھیلے گئے میچ کے دوران چیئر لیڈر پرفارمنس، جشن منانے والی آتش بازی، موسیقی جیسی سرگرمیاں نہیں تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آتش بازی اظہار یکجہتی بھارت پاکستان پہلگام چیئر لیڈر پرفارمنس سیاست کرکٹ کرکٹ بورڈ موسیقی