جمعیت علماء اسلام کے رہنما حافظ حسین احمد انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
کوئٹہ(نیوز ڈیسک) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما، سابق رکن قومی اسمبلی اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ مرحوم ایک عرصے سے علیل تھے اور مختلف بیماریوں سے نبرد آزما رہے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق نماز جنازہ کے وقت اور مقام کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ حافظ حسین احمد کی رحلت پر سیاسی و مذہبی حلقوں میں گہرے رنج و غم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ان کے انتقال کو جمعیت علماء اسلام کے لیے بڑا نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔
مرحوم نے اپنی پوری زندگی دینی و سیاسی خدمات میں گزاری اور ملک میں جمہوری اقدار اور اسلامی اصولوں کے فروغ کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کے انتقال پر جمعیت علماء اسلام کے رہنماؤں سمیت مختلف سیاسی و مذہبی شخصیات نے اظہار تعزیت کیا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جمعیت علماء اسلام
پڑھیں:
زائرین اربعین حسینی مارچ کے مطالبات منظور، حکومت نے بارڈر بندش پر معافی مانگ لی، احتجاج ختم، مکمل پریس کانفرنس
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے تصدیق کی کہ حکومت عراقی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی کے ذریعے زائرین کے ویزے کی مدت میں 60 دن تک توسیع میں سہولت فراہم کرے گی، انہوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ زائرین کے لیے خصوصی رعایتی پروازوں کا انتظام کیا جائے گا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر قیادت کراچی سے ریمدان بارڈر تک نکالے جانے والے زائرین اربعین حسینی مارچ کے شرکاء کے مطالبات منظور کرلئے گئے، وفاقی حکومت کا ایم ڈبلیو ایم اور شیعہ علماء کونسل سے 7 نکاتی معاہدہ، حکومت نے زمینی بارڈرز کی بندش پر زائرین امام حسینؑ سے معافی مانگ لی۔ تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور شیعہ علماء کونسل کے مرکزی قائدین کے درمیان گورنر ہاؤس میں 5 گھنٹے طویل مذاکرات کے بعد تمام شخصیات نے وحدت ہاؤس سولجر بازار میں پریس کانفرنس کی اور زائرین امام حسینؑ کے سامنے مطالبات کی منظوری کا اعلان کیا۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ شبیر میثمی، ایم ڈبلیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین، متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، انیس قائم خانی، امین الحق، ایم ڈبلیو ایم صوبہ سندھ کے صدر علامہ باقرعباس زیدی، ایس یو سی کے مرکزی ایڈیشنل سیکریٹری علامہ ناظر عباس تقوی، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ مقصود ڈومکی، علامہ صادق جعفری، علامہ حیات عباس نجفی، علامہ مبشر حسن، رضی حیدر رضوی، زین رضا رضوی ودیگر بھی موجود تھے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ میں مجلس وحدت مسلمین اور سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا بےحد ممنون و مشکور ہوں جنہوں نے میری درخواست پر اپنا مارچ موخر کیا اور میری بات کو وزن دیا، الحمد اللہ ایم ڈبلیو ایم اور شیعہ علماء کونسل کے وفود کے ساتھ حکومت کے مذاکرات کامیابی سے ہمکنار ہوگئے ہیں، سکیورٹی خدشات کے سبب یہ عارضی مشکلات تھیں جس کی وجہ سے زائرین کو مشکلات کا اس سال سامنا کرنا پڑا، ایک بات واضح ہے کہ مولا علیؑ اور امام حسینؑ کی جانب جانے والا راستہ کبھی بند نہیں ہوسکتا۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ زائرین کی پریشانی پر معزرت خواہ ہیں، زمینی راستے کی بندش صرف اس سال کیلئے ہے، اگلے سال سے بہترین انتظامات کریں گے، عراقی ویزہ کی میعاد 60 دن تک بڑھا دی جائے گی، بارڈر پر موجود طالب علموں کو ایران بھیجا جائے گا، زائرین کو ایئر لائنز سے انتہائی رعایتی ٹکٹس دلوائیں گے، عراقی ویزہ کے حامل زمینی سفر والے زائرین کیلئے اسپیشل فلائٹ آپریشن کا آغاز کریں گے، اربعین سے قبل آپریشن کا آغاز کردیا جائے گا اور صفر کے مہینے میں تمام زائرین کو عراق پہنچا دیا جائے گا، زائرین کے مسائل کے حل کے لئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں مجلس وحدت مسلمین اور شیعہ علماء کونسل کے نمائندے بھی شامل ہونگے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ گورنر سندھ اور ایم کیو ایم کی قیادت نے زائرین کے مسئلے کو اپنا سمجھا، گورنر سندھ کے شکر گزار ہیں، آج ایم ڈبلیو ایم اور شیعہ علماء کونسل کے وفد نے حکومتی وفد سے ملاقات کی، ہمارے مطالبات وفاقی حکومت نے تسلیم کر لئے ہیں، جو مطالبات پیش کئے تھے منظور کر لئے ہیں، زائرین کیلئے حکومت نے فلائٹس آپریشن چلانے اور کم کرایہ دلوانے کا عندیہ دیا ہے، کوئٹہ میں بیٹھے زائرین کیلئے بھی ریائتی فلائٹس چلانے کا حکومت نے مطالبہ مانا ہے، ہمارے مزاکرات کامیاب رہے کراچی و ریمدان اربعین حسینی مارچ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔
علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم اور شیعہ علماء کونسل مطالبات کے عملی اقدامات کی مانیٹرنگ کریں گے، ہمارے مطالبات پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری وفاقی حکومت کے درمیان عمل درآمد کرائیں گے، مطالبات کی عمل در آمد کو ہماری کمیٹی دیکھ رہی ہے، اربعین حسینی پر عراق جانے کیلئے خصوصی فلائٹس چلانے کا حکومت نے کہا ہے، انشاء اللہ اربعین سے پہلے زائرین زیارت کیلئے جائیں گے، حکومت نے کہا ہے راستہ وقتی بند ہے زمینی رستوں پر پابندی سکیورٹی خدشات کی وجہ سے صرف ابھی کیلئے لگائی گئی ہے، اگلے سالوں پہلے سے بہتر اقدامات کئے جائیں گے۔
شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ ناظر عباس تقوی نےکہا کہ گورنر سندھ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے وفاق سے زائرین کے مسئلے پر پل کا کردار ادا کیا، ایم ڈبلیو ایم اور شیعہ علماء کونسل کے وفد کی حکومتی اراکین سے موثر گفتگو ہوئی، جو نکات رکھے گئے اس پر حکومت نے عملی اقدامات کی یقین دہانی کرائی، وقتی طور پر سیکورٹی خدشات کے حوالے سے بارڈر بند کرنے کا حکومت نے کہا ہے، حکومت نے ایک سے دو دن میں رعایتی فلائٹس آپریشن چلانے کا وعدہ کیا ہے، جن زائرین کے ویزوں کی معاد ختم ہورہی ہے حکومت نے ان کو آگئے بڑھوانے کا کہا ہے جن ویزے 28 صفر تک ختم ہورہے ہیں ان کے ویزے وزیر مملکت نے آگئے بڑھوانے کہا ہے، حکومت نے وعدہ کیا ہے موجودہ زائرین جب تک زیارت نہیں کر لیتے فلائٹس سروس جاری رہے کی، علامہ ساجد علی نقوی کی جانب سے زائرین کے مسئلہ پر ملک گیر اعلان کیا تھا، حکومتی یقین دہانی پر اپنے احتجاج کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔