سلامتی کمیٹی اجلاس میں پی ٹی آئی کی عدم شرکت بڑی غلطی، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
سینیٹر فیصل واوڈا نے قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس میں پی ٹی آئی کی عدم شرکت کو بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عجیب فیصلہ تھا.
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا مسئلہ قومی ایشو تھا، پی ٹی آئی کی عدم شرکت مناسب نہیں تھی۔
ایک انٹرویو میں فیصل واوڈا نے کہا کہ اجلاس میں کسی نے سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنا تھی، اجلاس میں پاکستان اور ملکی سلامتی سے متعلق ہی بات ہونی تھی۔
میرے خیال سے پی ٹی آئی کو اجلاس میں شرکت کرنا چاہیے تھی، انہوں نے بڑی غلطی کی ہے۔ پی ٹی آئی کنفیوژن کا شکار ہے کیونکہ اختلافات ختم نہیں ہو رہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی اجلاس میں
پڑھیں:
ای چالان کی قرارداد پر غلطی سے دستخط ہو گئے، کے ایم سی کی وضاحت
—تصاویر بشکریہ سوشل میڈیاکراچی میں ٹریفک جرمانوں ای چالان سے متعلق قرارداد پر کے ایم سی کا وضاحتی بیان سامنے آ گیا۔
کے ایم سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا، انتظامی غلطی سے دستاویز پر دستخط ہو گئے، جسے منظور شدہ قرار دیا گیا۔
مالک کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل چار سال قبل ٹیپو سلطان روڈ سے چوری ہوئی تھی، 27 اکتوبر کو ای چالان میں ہیلمٹ نہ پہننے پر 5 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ قرارداد کونسل کے قواعد کے مطابق مطلوبہ کارروائی سے نہیں گزری تھی، واضح کرنا چاہتے ہیں ٹریفک جرمانوں سے متعلق قرارداد تاحال منظور نہیں ہوئی ہے، معاملہ آئندہ کونسل اجلاس میں باضابطہ طور پر دوبارہ پیش کیا جائے گا، مقررہ ضوابط اور کارروائی کے مطابق زیرِ بحث لا کر قرار داد پر فیصلہ کیا جائے گا۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ پہلے ای چالان ہونے پر 10 یوم میں رابطہ کرکے معافی کے ساتھ فیس معاف ہوسکتی ہے ۔
دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 31 اکتوبر کو کونسل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے قرارداد پیش کی، قرارداد پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے گفتگو کی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ قرارداد کی اتفاقِ رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اس طرح سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جا سکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضیٰ وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں، کراچی کے لیے کام کرنا ہو گا۔