لوئر کرم میں آپریشن کا فیصلہ، علاقہ مکینوں نے نقل مکانی شروع کردی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع ڈی آئی خان کے علاقے لوئر کرم میں مسلسل دہشت گردی کے پیش نظر آپریشن کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا جب ک ممکنہ آپریشن شروع ہونے کی وجہ سے علاقہ مکینوں نے نقل مکانی کا آغاز کردیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈی آئی خان کے لوئر کرم میں ممکنہ آپریشن شروع ہونے کا امکان ہے، آپریشن کی وجہ سے علاقہ مکینوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے، چار خیل، ڈا ڈکمر، مندوری اوچھت میں اپریشن سینیٹائزیشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق گذشتہ روز تقریباً 178 گھرانے علاقہ چھوڑ چکے ہیں، نقل مکانی کرنیوالوں کیلئے ہنگو میں کیمپ بنائے گئے ہیں، زیادہ تر گھرانے کوہاٹ ، ہنگو، دوابہ ، پشاور سمیت صوبے کے دیگر علاقوں کی طرف جا رہے ہیں۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ آپریشن کا فیصلہ اس علاقے میں جاری مسلسل دہشتگردی کی وجہ سے کیا گیا ہے، لوئر کرم، بگن، مندوری، اوچھت میں گذشتہ تین مہینوں میں شرپسندوں نے متعدد کارروائیاں کی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نقل مکانی لوئر کرم کا فیصلہ
پڑھیں:
غزہ میں قحط: اسرائیلی مظاہرین نے اپنی ہی حکومت کے خلاف آواز بلند کردی
غزہ میں بھوک اور قحط کی سنگین صورتحال پر اسرائیل کے اندر سے بھی مخالفت کی آوازیں اُٹھنے لگی ہیں۔
تل ابیب میں مظاہرین نے نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے آٹے کے تھیلے اور فاقہ کش بچوں کی تصاویر اُٹھا کر اسرائیلی فوج کی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کو بھوکا رکھنا انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث مصر کی سرحد پر کھڑے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی، جس کے نتیجے میں غذائی قلت سنگین ہوتی جارہی ہے۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی "اونروا" کے مطابق غزہ میں 10 لاکھ سے زائد بچے شدید بھوک کا شکار ہیں۔
"سیو دی چلڈرن" نے کہا ہے کہ غزہ میں ہر شخص فاقہ کشی کا شکار ہو چکا ہے، جب کہ صرف گزشتہ تین دنوں میں 21 بچے بھوک سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اسی حوالے سے نیویارک اور رام اللہ میں بھی مظاہرے کیے گئے، جن میں اسرائیل کی بھوک پالیسی کو "جنگی جرم" قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا۔